यदि तुम उल्टे फिर गए तो क्या तुम इस से निकट हो कि धरती में बिगाड़ पैदा करो और अपने नातों-रिश्तों को काट डालो?
پھربلاشبہ تم سے توقع ہے کہ اگرتم حاکم بن جاؤ توتم زمین میں فساد برپا کردو گے اوراپنے رشتوں کو توڑ دو گے
پس اگر تم نے منہ پھیرا تو اس کےسوا تم سے کچھ متوقع نہیں کہ تم زمین میں فساد برپا کرو اور اپنے رحمی روابط پر چھری چلاؤ ۔
پھرتم سے یہی توقع ہے کہ اگر تم حاکم بن جاؤ ( تمہیں اقتدار مل جائے ) تو تم زمین میں فساد برپا کرو ۔ اور اپنی قرابتوں کو قطع کرو ۔
اب کیا تم لوگوں سے اس کے سوا کچھ اور توقع کی جا سکتی ہے کہ اگر تم الٹے منہ پھر گئے 33 تو زمین میں پھر فساد برپا کرو گے اور آپس میں ایک دوسرے کے گلے کاٹو گے34؟
پس ( اے منافقین ) تم سے امید نہیں کہ اگر تمہیں حکومت دے دی جائے ( تو اچھائی کرو ) کہ تم زمین میں فساد کروگے اور آپس کی رشتہ داریوں کو توڑ دوگے
پھر اگر تم نے ( جہاد سے ) منہ موڑا تو تم سے کیا توقع رکھی جائے؟ یہی کہ تم زمین میں فساد مچاؤ ، اور اپنے خونی رشتے کاٹ ڈالو ۔ ( ١١ )
( اے منافقو! ) تم سے کیا بعیدکہ اگرتم کو حکومت مل جائے توزمین میں فساد برپا کردو اور رشتے ناتے توڑ ڈالو
تو کیا تمہارے یہ لچھن نظر آتے ہیں کہ اگر تمہیں حکومت ملے تو زمین میں فساد پھیلاؤ ( ف٦۰ ) اور اپنے رشتے کاٹ دو ،
پس ( اے منافقو! ) تم سے توقع یہی ہے کہ اگر تم ( قتال سے گریز کر کے بچ نکلو اور ) حکومت حاصل کر لو تو تم زمین میں فساد ہی برپا کرو گے اور اپنے ( ان ) قرابتی رشتوں کو توڑ ڈالو گے ( جن کے بارے میں اﷲ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مواصلت اور مُودّت کا حکم دیا ہے )