(ऐ नबी) कह दीजिए कि नापाक और पाक बराबर नहीं हो सकते अगरचे नापाक की कसरत तुमको भली लगे, पस अल्लाह से डरो ऐ अक़्ल वालो ताकि तुम कामयाब हो जाओ।
آپ کہہ دیں ناپاک اورپاک برابرنہیں اور اگرچہ ناپاک کی کثرت تمہیں اچھی لگے،چنانچہ اللہ تعالیٰ سے ڈرجاؤاے عقل والو!تاکہ تم کامیاب ہوجاؤ۔
کہہ دو کہ ناپاک اور پاک ، دونوں یکساں نہیں ہوسکتے ۔ اگرچہ ناپاک کی کثرت تمہیں فریفتہ کرنے والی ہو ۔ پس اللہ سے ڈرتے رہو ، اے اہلِ عقل! تاکہ تم فلاح پاؤ ۔
کہہ دیجیے کہ خبیث ( ناپاک ) اور طیب ( پاک ) برابر نہیں ہو سکتے اگرچہ خبیث ( ناپاک ) کی کثرت اور بہتات تمہیں تعجب میں بھی ڈال دے ( تمہیں بھلی لگے ) اے عقل والو! خدا کی نافرمانی سے ڈرو تاکہ تم فلاح پاؤ ۔
اے پیغمبر ! ان سے کہہ دو کہ پاک اور ناپاک بہرحال یکساں نہیں ہیں خواہ ناپاک کی بہتات تمہیں کتنا ہی فریفتہ کرنے والی ہو ، 115 پس اے لوگو جو عقل رکھتے ہو ! اللہ کی نافرمانی سے بچتے رہو ، امّید ہے کہ تمہیں فلاح نصیب ہوگی ۔ ؏١۳
آپﷺ فرما دیجئے کہ ناپاک اور پاک برابر نہیں ہو سکتے اگرچہ ناپاک کی کثرت آپ کو حیرت میں ڈالتی ہو پس اے عقل والو! اﷲتعالیٰ سے ڈرتے رہو تاکہ تم کامیاب ہو جائو ۔
۔ ( اے رسول ! لوگوں سے ) کہہ دو کہ ناپاک اور پاکیزہ چیزیں برابر نہیں ہوتیں ، چاہے تمہیں ناپاک چیزوں کی کثرت اچھی لگتی ہو ۔ ( ٦٨ ) لہذا اے عقل والو ! اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ تمہیں فلاح حاصل ہو ۔
آپ ان سے کہہ دیجئے کہ پاک اور ناپاک ایک جیسے نہیں ہوسکتے خواہ ناپاک کی کثرت تمہیں بھلی معلوم ہو ، لہٰذا عقل والواللہ سے ڈرتے رہوتا کہ تم کامیاب ہوسکو
تم فرمادو کہ گندہ اور ستھرا برابر نہیں ( ف۲٤۲ ) اگرچہ تجھے گندے کی کثرت بھائے ، تو اللہ سے ڈرتے رہو اے عقل والو! کہ تم فلاح پاؤ ،
فرما دیجئے: پاک اور ناپاک ( دونوں ) برابر نہیں ہو سکتے ( اے مخاطب! ) اگرچہ تمہیں ناپاک ( چیزوں ) کی کثرت بھلی لگے ۔ پس اے عقلمند لوگو! تم ( کثرت و قلت کا فرق دیکھنے کی بجائے ) اللہ سے ڈرا کرو تاکہ تم فلاح پا جاؤ