Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

फिर अगर पता चले कि उन दोनों ने कोई हक़-तलफ़ी की है तो उनकी जगह दूसरे दो शख़्स उन लोगों में से खड़े हों जिनका हक़ पिछले दो गवाहों ने मारना चाहा था, वे अल्लाह की क़सम खाएं कि हमारी गवाही उन दोनों की गवाही से ज़्यादा सच्ची है और हमने ज़्यादती नहीं की, अगर हम ऐसा करें तो हम ज़ालिमों में से होंगे।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

پھراگرمعلوم ہوکہ وہ دونوں واقعتاگناہ کے مرتکب ہوئے ہیں تو جن کاحق مارا گیاہے ان میں سے دوسرے دو افراد جووصیت کرنے والے کے قریب ترین ہوں، ان کی جگہ کھڑے ہوں،پھروہ دونوں اﷲ تعالیٰ کی قسم کھا کر کہیں گے کہ ہماری گواہی ان دونوں کی گواہی سے زیادہ مبنی برحق ہے اورہم نے کوئی زیادتی نہیں کی، بلاشبہ اس وقت ہم یقیناظالموں میں سے ہوں گے۔

By Amin Ahsan Islahi

پس اگر پتا چلے کہ یہ دونوں کسی حق تلفی کے مرتکب ہوئے ہیں تو ان کی جگہ دوسرے دو ان میں سے کھڑے ہوں ، جن کی مقدم گواہوں نے حق تلفی کی ہے ۔ پس وہ اللہ کی قسم کھائیں کہ ہماری گواہی ان دونوں کی گواہی سے زیادہ راست ہے اور ہم نے کوئی تجاوز نہیں کیا ہے ۔ اگر ہم نے ایسا کیا ہے تو ہم ظالم ٹھہرائیں ۔

By Hussain Najfi

اور اگر بعد میں پتہ چلے کہ وہ ( جھوٹی گواہی دے کر ) گناہ کے مستوجب ہوئے ہیں تو پھر ان کی جگہ دو اور گواہ کھڑے ہوں ( جو مرنے والے کے زیادہ ) قریبی رشتہ دار ہوں جن کی حق تلفی ہوئی ہے اور اللہ کی قَسم کھائیں کہ ہماری گواہی ان ( پہلے ) دونوں کی گواہی سے زیادہ برحق ہے اور ہم نے کوئی زیادتی نہیں کی ورنہ ہم ظالموں میں سے ہوں گے ۔

By Moudoodi

لیکن اگر پتہ چل جائے کہ ان دونوں نے اپنے آپ کو گناہ میں مبتلا کیا ہے تو پھر ان کی جگہ دو اور شخص جو ان کی بانسبت شہادت دینے کے لیے اہل تر ہوں ان لوگوں میں سے کھڑے ہوں جن کی حق تلفی ہوئی ہو ، اور وہ خدا کی قسم کھا کر کہیں کہ “ ہماری شہادت ان کی شہادت سے زیادہ برحق ہے اور ہم نے اپنی گواہی میں کوئی زیادتی نہیں کی ہے ، اگر ہم ایسا کریں تو ظالموں میں سے ہوں گے ” ۔

By Mufti Naeem

پھر اگر یہ معلوم ہو جائے کہ یہ دونوں گواہ حق دبا کے گناہ کا مرتکب ہوئے ہیں تو جن کا حق دبا ہے ان میں سے دو گواہ اور کھڑے ہو جائیں ان کی جگہ وہ دونوں سب سے زیادہ قریب ہوں مرنے والے سے پھر یہ دونوں اﷲتعالیٰ کی قسم کھائیں کہ ہماری گواہی ان دونوں کی گواہی سے زیادہ سچی ہے اور ہم نے حد سے تجاوز نہیں کیا ( اگر ہم ایسا کریں تو بلاشبہ اس وقت ہم ظالموں میں سے ہوںگے ۔

By Mufti Taqi Usmani

پھر بعد میں اگر یہ پتہ چلے کہ انہوں نے ( جھوٹ بول کر ) اپنے اوپر گناہ کا بوجھ اٹھا لیا ہے تو ان لوگوں میں سے دو آدمی ان کی جگہ ( گواہی کے لیے ) کھڑے ہوجائیں جن کے خلاف ان پہلے دو آدمیوں نے گناہ اپنے سر لیا تھا ( ٧٤ ) اور وہ اللہ کی قسم کھائیں کہ ہماری گواہی ان پہلے دو آدمیوں کی گواہی کے مقابلے میں زیادہ سچی ہے ، اور ہم نے ( اس گواہی میں ) کوئی زیادتی نہیں کی ہے ، ورنہ ہم ظالموں میں شمار ہوں گے ۔

By Noor ul Amin

پھراگریہ معلوم ہو کہ دونوں اپنی ( گواہی میں ) گناہ گاربنے ہیں تو ( میت کے ) دو قریب ترین رشتہ دار ان لوگوں میں سے جن کے حق میں گناہ ہوا ہے گزشہ دونوں آدمیوں کی جگہ پر کھڑے ہوں گے اور اللہ کی قسم کھائیں گے کہ ہماری شہادت ان پہلے گواہوں کی شہادت سے زیادہ سچی ہے اور ہم نے کوئی زیادتی نہیں کی اگرہم نے ایسا کیا توبلاشبہ ہم ظالم ہیں

By Kanzul Eman

پھر اگر پتہ چلے کہ وہ کسی گناہ کے سزاوار ہوئے ( ف۲۵۷ ) تو ان کی جگہ دو اور کھڑے ہوں ان میں سے کہ اس گناہ یعنی جھوٹی گواہی نے ان کا حق لے کر ان کو نقصان پہنچایا ( ف۲۵۸ ) جو میت سے زیادہ قریب ہوں تو اللہ کی قسم کھائیں کہ ہماری گواہی زیادہ ٹھیک ہے ان دو کی گواہی سے اور ہم حد سے نہ بڑھے ( ف۲۵۹ ) ایسا ہو تو ہم ظالموں میں ہوں ،

By Tahir ul Qadri

پھر اگر اس ( بات ) کی اطلاع ہو جائے کہ وہ دونوں ( صحیح گواہی چھپانے کے باعث ) گناہ کے سزاوار ہو گئے ہیں تو ان کی جگہ دو اور ( گواہ ) ان لوگوں میں سے کھڑے ہو جائیں جن کا حق پہلے دو ( گواہوں ) نے دبایا ہے ( وہ میت کے زیادہ قرابت دار ہوں ) پھر وہ اللہ کی قَسم کھائیں کہ بیشک ہماری گواہی ان دونوں کی گواہی سے زیادہ سچی ہے اور ہم ( حق سے ) تجاوز نہیں کر رہے ، ( اگر ایسا کریں تو ) ہم اسی وقت ظالموں میں سے ہو جائیں گے