इसी सबब से हमने बनी-इस्राईल पर यह लिख दिया कि जो शख़्स किसी को क़त्ल करे बग़ैर इसके कि उसने किसी को क़त्ल किया हो या ज़मीन में फ़साद बरपा किया हो तो गोया उसने सारे इंसानों को क़त्ल कर डाला, और जिसने एक शख़्स को बचाया तो गोया उसने सारे इंसानों को बचा लिया, और हमारे पैग़म्बर उनके पास खुले हुए अहकाम लेकर आए उसके बावजूद उनमें से बहुत-से लोग ज़मीन में ज़्यादतियाँ करते हैं।
اسی وجہ سے ہم نے بنی اسرائیل پر لکھ دیاکہ یقیناجس شخص نے کسی جان کوبغیرکسی جان کے (بدلے)قتل کیایازمین میں فسادکے بغیرقتل کیا توگویااُس نے تمام انسانوں کو قتل کردیا اور جس نے کسی ایک جان کوزندہ کیاتوگویااُس نے تمام انسانوں کوزندہ کیااوربلاشبہ یقینااُن کے پاس ہمارے رسول واضح دلائل لائے تھے،پھربے شک اس کے بعد بھی ان میں سے اکثر لوگ زمین میں یقیناحدسے بڑھنے والے ہیں۔
اس وجہ سے ہم نے بنی اسرائیل پر یہ فرض کیا کہ جس کسی نے کسی کو قتل کیا ، بغیر اس کے کہ اس نے کسی کو قتل کیا ہو یا ملک میں فساد برپا کیا ہو ، تو گویا اس نے سب کو قتل کیا اور جس نے اس کو بچایا تو گویا سب کو بچایا اور ہمارے رسول ان کے پاس واضح احکام لے کر آئے ۔ لیکن اس کے باوجود ان میں بہت سے ہیں ، جو زمین میں زیادتیاں کرتے ہیں ۔
اسی وجہ سے ہم نے بنی اسرائیل پر لکھ دیا کہ جس نے کسی انسان کو قتل کیا بغیر اس کے کہ اس نے کسی کی جان لی ہو ، یا زمین میں فساد برپا کیا ہو ، تو وہ ایسا ہے جیسے کہ اس نے تمام انسانوں کو قتل کر دیا اور جس نے کسی ایک جان کو بچا لیا ، تو وہ ایسا ہے جیسے کہ اس نے تمام انسانوں کو بچا لیا اور بے شک ان ( بنی اسرائیل ) کے پاس ہمارے رسول کھلی ہوئی نشانیاں لے کر آئے ۔ پھر بھی ان میں سے بہت سے لوگ اس کے بعد بھی زمین میں ظلم و تعدی کرنے والے ہی رہے ۔
اسی وجہ سے بنی اسرائیل پر ہم نے یہ فرمان لکھ دیا تھا 53 کہ “جس نے کسی انسان کو خون کے بدلے یا زمین میں فساد پھیلانے کے سوا کسی اور وجہ سے قتل کیا اس نے گویا تمام انسانون کو قتل کر دیا اور جس نے کسی کی جان بچائی اس نے گویا تمام انسانوں کو زندگی بخش دی” ۔ 54 مگر ان کا حال یہ ہے کہ ہمارے رسول پے درپے ان کے پاس کھلی کھلی ہدایات لے کر آئے پھر بھی ان میں بکثرت لوگ زمین میں زیادتیاں کرنے والے ہیں ۔
اسی وجہ سے ہم نے بنی اسرائیل پر یہ لکھ دیا کہ جو شخص کسی کو کسی جان کے ( بدلے ) کے بغیر یا زمین میں فساد پھیلانے کے ( بدلے ) کے بغیر قتل کر دے تو گویا اس نے تمام لوگوں کو قتل کر دیا اور جس نے کسی کو بچالیا تو گویا اس نے تمام لوگوں کو بچالیا اور یقینا ان لوگوں کے پاس ہمارے پیغمبر کھلی نشانیاں لے کر آئے پھر ان میں سے بہت سے لوگ اس کے بعد زمین میں زیادتیاں کرنے والے ہی رہے ۔
اسی وجہ سے ہم نے بنی اسرائیل کو یہ فرمان لکھ دیا تھا کہ جو کوئی کسی کو قتل کرے ، جبکہ یہ قتل نہ کسی اور جان کا بدلہ لینے کے لیے ہو اور نہ کسی کے زمین میں فساد پھیلانے کی وجہ سے ہو ، تو یہ ایسا ہے جیسے اس نے تمام انسانوں کو قتل کردیا ( ٢٥ ) اور جو شخص کسی کی جان بچالے تو یہ ایسا ہے جیسے اس نے تمام انسانوں کی جان بچالی ۔ اور واقعہ یہ ہے کہ ہمارے پیغمبر ان کے پاس کھلی کھلی ہدایات لے کر آئے ، مگر اس کے بعد بھی ان میں سے بہت سے لوگ زمین میں زیادتیاں ہی کرتے رہے ہیں ۔
اسی وجہ سے ہم نے بنی اسرائیل کے لئے ( تورات میں ) لکھ دیاتھاکہ جس شخص نے کسی دوسرے کو جان کے بدلہ کے علاوہ یازمین میں فساد بپاکر نیکی غرض سے قتل کیا تواسنے گویاسب لوگوں کو مار ڈالا اور جس نے کسی کو ( قتل ناحق سے ) بچالیا تو وہ گویاسب لوگوں کی حیات کاموجب ہوااور ان کے پاس ہمارے رسول واضح دلائل لے کرآتے رہے پھربھی ان سے اکثرلوگ زمین میں زیادتیاں کرنے والے ہیں
اس سبب سے ہم نے بنی اسرائیل پر لکھ دیا کہ جس نے کوئی جان قتل کی بغیر جان کے بدلے یا زمین میں فساد کیے ( ف۸۸ ) تو گویا اس نے سب لوگوں کو قتل کیا ( ف۸۹ ) اور جس نے ایک جان کو جِلا لیا ( ف۹۰ ) اس نے گویا سب لوگوں کو جلالیا ، اور بیشک ان کے ( ف۹۱ ) پاس ہمارے رسول روشن دلیلوں کے ساتھ آئے ( ف۹۲ ) پھر بیشک ان میں بہت اس کے بعد زمین میں زیادتی کرنے والے ہیں ( ف۹۳ )
اسی وجہ سے ہم نے بنی اسرائیل پر ( نازل کی گئی تورات میں یہ حکم ) لکھ دیا ( تھا ) کہ جس نے کسی شخص کو بغیر قصاص کے یا زمین میں فساد ( پھیلانے یعنی خونریزی اور ڈاکہ زنی وغیرہ کی سزا ) کے ( بغیر ناحق ) قتل کر دیا تو گویا اس نے ( معاشرے کے ) تمام لوگوں کو قتل کر ڈالا اور جس نے اسے ( ناحق مرنے سے بچا کر ) زندہ رکھا تو گویا اس نے ( معاشرے کے ) تمام لوگوں کو زندہ رکھا ( یعنی اس نے حیاتِ انسانی کا اجتماعی نظام بچا لیا ) ، اور بیشک ان کے پاس ہمارے رسول واضح نشانیاں لے کر آئے پھر ( بھی ) اس کے بعد ان میں سے اکثر لوگ یقیناً زمین میں حد سے تجاوز کرنے والے ہیں