और उनके दरमियान उसके मुताबिक़ फ़ैसला कीजिए जो अल्लाह ने उतारा है और उनकी ख़्वाहिशों की पैरवी न कीजिए और उन लोगों से बचिए कि कहीं वे आपको फिस्ला न दें आपके ऊपर अल्लाह के उतारे हुए किसी हुक्म से, पस अगर वे फिर जाएं तो जान लीजिए कि अल्लाह उनको उनके बअज़ गुनाहों की सज़ा देना चाहता है, और यक़ीनन लोगों में से ज़्यादा इंसान नाफ़रमान हैं।
اوریہ کہ آپ اُن کے درمیان اس کے مطابق فیصلہ کریں جواللہ تعالیٰ نے نازل کیا ہے اوران کی خواہشات کاپیچھانہ کریں اور آپ ان سے بچ کررہیں،کہیں آپ کواس میں سے بعض کے متعلق فتنے میں نہ ڈال دیں جواﷲ تعالیٰ نے آپ کی طرف نازل کیاہے، پھراگروہ منہ موڑلیں توجان لوکہ یقینااﷲ تعالیٰ ارادہ رکھتاہے کہ اُن کے بعض گناہوں کی وجہ سے اُنہیں مصیبت میں مبتلاکردے اوربلاشبہ انسانوں میں سے اکثریقیناًنافرمان ہیں۔
اور یہ کہ ان کے درمیان اس کے مطابق فیصلہ کرو ، جو اللہ نے اتارا ہے اور ان کی خواہشوں کی پیروی نہ کرو اور ان سے ہوشیار رہو کہ ( مبادا ) وہ تمہیں اس چیز کی کسی بات سے پھسلا دیں ، جو اللہ نے تمہاری طرف اتاری ہے ۔ پس اگر وہ اعراض کریں تو سمجھ لو کہ اللہ ان کو ان کے بعض گناہوں کی سزا دینا چاہتا ہے اور بیشک ان لوگوں میں سے بیشتر نافرمان ہی ہیں ۔
اور ان کے درمیان اس کے مطابق فیصلہ کریں ، جو اللہ نے تم پر نازل کیا ہے اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کریں اور ان سے ہوشیار رہیں کہ کہیں وہ آپ کو اللہ کے نازل کردہ کسی حکم سے بھٹکا نہ دیں اور اگر وہ روگردانی کریں ، تو جان لیجیے کہ اللہ بس یہ چاہتا ہے کہ وہ انہیں ان کے بعض گناہوں کی سزا دے ۔ بے شک زیادہ تر لوگ فاسق ( نافرمان ہیں ) ۔
پس اے محمد ! تم اللہ کے نازل کردہ قانون کے مطابق ان لوگوں کے معاملات کا فیصلہ کرو اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کرو ۔ ہوشیار رہو کہ یہ لوگ تم کو فتنہ میں ڈال کر اس ہدایت سے ذرہ برابر منحرف نہ کرنے پائیں جو خدا نے تمہاری طرف نازل کی ہے پھر اگر یہ اس سے منہ موڑیں تو جان لو کہ اللہ نے ان کے بعض گناہوں کی پاداش میں ان کو مبتلائے مصیبت کرنے کا ارادہ ہی کر لیا ہے ، اور یہ حقیقت ہے کہ ان لوگوں میں سے اکثر فاسق ہیں ۔
اور اﷲتعالیٰ نے جو کچھ نازل فرمایا ہے اسی کے مطابق آپ ان کے درمیان فیصلے فرمائیں اور ان کی خواہشات کی اتباع نہ فرمائیں اور ان لوگوں سے اس بات میں احتیاط فرمایئے کہ کہیں وہ آپ کی طرف نازل کیے جانے والے اﷲتعالیٰ کے حکم کے بارے میں آزمائش میں ڈال دیں ۔ پس اگر یہ منہ پھیر لیں تو جان لیجئے کہ اﷲتعالیٰ ان کے بعض گناہوں کی سزا انہیں دینا چاہتے ہیں ۔ اور بیشک لوگوں کی اکثریت نافرمان ہی ہوتی ہے ۔
اور ( ہم حکم دیتے ہیں ) کہ تم ان لوگوں کے درمیان اسی حکم کے مطابق فیصلہ کرو جو اللہ نے نازل کیا ہے ( ٤١ ) اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کرو ، اور ان کی اس بات سے بچ کر رہو کہ وہ تمہیں فتنے میں ڈال کر کسی ایسے حکم سے ہٹا دیں جو اللہ نے تم پر نازل کیا ہو ۔ اس پر اگر وہ منہ موڑیں تو جان رکھو کہ اللہ نے ان کے بعض گناہوں کی وجہ سے ان کو مصیبت میں مبتلا کرنے کا ارادہ کر رکھا ہے ۔ ( ٤٢ ) اور ان لوگوں میں سے بہت سے فاسق ہیں ۔
اوران کا فیصلہ اللہ کے نازل کردہ احکام کے مطابق کیجئے ان کی خواہشات کی پیروی نہ کیجئے اور ہوشیاررہیے کہ جو احکام اللہ نے نازل کئے ہیں ان کے کچھ حصہ سے یہ آپ کو بہکا نہ دیں اور اگریہ لوگ منہ پھیرلیں تویقین کریں کہ اللہ کا ارادہ یہی ہے کہ انہیں ان کے بعض گناہوں کی سزا دے ہی ڈالے بلاشبہ ان میں سے اکثر لوگ نافرمان ہی ہیں
اور یہ کہ اے مسلمان! اللہ کے اتارے پر حکم کر اور ان کی خواہشوں پر نہ چل اور ان سے بچتا رہ کہ کہیں تجھے لغزش نہ دے دیں کسی حکم میں جو تیری طرف اترا پھر اگر وہ منہ پھیریں ( ف۱۲۸ ) تو جان لو کہ اللہ ان کے بعض گناہوں کی ( ف۱۲۹ ) سزا ان کو پہنچایا چاہتا ہے ( ف۱۳۰ ) اور بیشک بہت آدمی بےحکم ہیں ،
اور ( اے حبیب! ہم نے یہ حکم کیا ہے کہ ) آپ ان کے درمیان اس ( فرمان ) کے مطابق فیصلہ فرمائیں جو اﷲ نے نازل فرمایا ہے اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کریں اور آپ ان سے بچتے رہیں کہیں وہ آپ کو ان بعض ( احکام ) سے جو اللہ نے آپ کی طرف نازل فرمائے ہیں پھیر ( نہ ) دیں ، پھر اگر وہ ( آپ کے فیصلہ سے ) روگردانی کریں تو آپ جان لیں کہ بس اﷲ ان کے بعض گناہوں کے باعث انہیں سزا دینا چاہتا ہے ، اور لوگوں میں سے اکثر نافرمان ( ہوتے ) ہیں