और हमने आपकी तरफ़ किताब उतारी हक़ के साथ, तस्दीक़ करने वाली पिछली किताब की और उसके मज़ामीन पर निगहबान, पस आप फ़ैसला करें उसके मुताबिक़ जो अल्लाह ने उतारा है, और जो हक़ आपके पास आ चुका है उसको छोड़ कर उनकी ख़्वाहिशों की पैरवी न करें, हमने तुम में से हर एक के लिए एक शरीअत और एक तरीक़ा ठहराया है, और अगर अल्लाह चाहता तो तुमको एक ही उम्मत बना देता मगर अल्लाह ने चाहा कि वह अपने दिए हुए हुक्मों में तुम्हारी आज़माइश करे पस तुम भलाइयों की तरफ़ दौड़ो, आख़िरकार तुम सबको अल्लाह की तरफ़ लौट कर जाना है फिर वह तुमको आगाह कर देगा उस चीज़ से जिसमें तुम इख़्तिलाफ़ कर रहे थे।
اورہم نے آپ کی طرف یہ کتاب حق کے ساتھ نازل کی ہے جو تصدیق کرنے والی ہے اس کے لیے جوکتاب میں سے اس سے پہلے ہے اوران پر نگہبان ہے، چنانچہ آپ ان کے درمیان اس کے مطابق فیصلہ کریں جواللہ تعالیٰ نے نازل کیاہے اورجوحق آپ کے پاس آیاہے اسے چھوڑکران کی خواہشات کاپیچھانہ کرو۔تم میں سے ہر ایک کے لیے ہم نے ایک راستہ اورایک طریقہ مقرر کردیاہے اور اگراﷲ تعالیٰ چاہتاتو ضرور وہ تمہیں ایک ہی اُمت بنا دیتالیکن وہ چاہتاہے کہ اس میں تمہاری آزمائش کرے جواس نے تمہیں عطاکیاہے،چنانچہ تم بھلائیوں میں سبقت لے جاؤ،تم سب کو اﷲ تعالیٰ کی طرف پلٹ کرجاناہے،پھروہ تمہیں اس چیز کے متعلق بتائے گا جس میں تم اختلاف کیاکرتے تھے
اور ہم نے تمہاری طرف کتاب اتاری حق کے ساتھ ، مصداق اس سے پیٹر سے موجود کتاب کی اور اس کیلئے کسوٹی بنا کر ۔ تو ان کے درمیان فیصلہ کرو اس کے مطابق جو اللہ نے اتارا اور اس حق سے ہٹ کر جو تمہارے پاس آچکا ہے ان کی خواہشوں کی پیروی نہ کرو ۔ ہم نے تم میں سے ہر ایک کیلئے ایک ضابطہ اور ایک طریقہ ٹھہرایا اور اگر اللہ چاہتا تو تم کو ایک ہی امت بنا دیتا ۔ لیکن اس نے چاہا کہ اس چیز میں تمہاری آزمائش کرے جو اس نے تم کو بخشی تو بھلائیوں کیلئے ایک دوسرے پر سبقت کرنے کی کوشش کرو ۔ اللہ ہی کی طرف تم سب کا پلٹنا ہے تو وہ تمہیں آگاہ کرے گا اس چیز سے ، جس میں تم اختلاف کرتے رہے ہو ۔
اور ( اے رسول ( ص ) ) ہم نے آپ کی طرف حق کے ساتھ کتاب نازل کی ہے ۔ جو تصدیق کرتی ہے ۔ ان ( آسمانی ) کتابوں کی جو اس سے پہلے موجود ہیں اور ان کی محافظ و نگہبان ہے ۔ لہٰذا آپ ان کے درمیان وہی فیصلہ کریں جو اللہ نے نازل کیا ہے اور اس حق سے منہ موڑ کر جو آپ کے پاس آگیا ہے ۔ ان کی خواہشات کی پیروی نہ کریں ، ہم نے تم میں سے ہر ایک کے لئے ایک شریعت اور ایک راہ مقرر کی ہے اور اگر خدا ( زبردستی ) چاہتا ، تو تم سب کو ایک ہی ( شریعت ) کی ایک ہی امت بنا دیتا ۔ مگر وہ چاہتا ہے کہ تمہیں آزمائے ( ان احکام میں ) جو ( مختلف اوقات میں ) تمہیں دیتا رہا ہے بس تم نیکیوں میں ایک دوسرے سے بڑھنے کی کوشش کرو ۔ تم سب کی بازگشت اللہ ہی کی طرف ہے ، پھر وہ تمہیں آگاہ کرے گا ۔ ان باتوں سے جن میں تم اختلاف کرتے ہو ۔
پھر اے محمد ! ہم نے تمہاری طرف یہ کتاب بھیجی جو حق لے کر آئی ہے اور الکتاب میں سے جو کچھ اس کے آگے موجود ہے اس کی تصدیق کرنے والی 78 اور اس کی محافظ و نگہبَان ہے ۔ 79 لہٰذا تم خدا کے نازل کردہ قانون کے مطابق لوگوں کے معاملات کا فیصلہ کرو اور جو حق تمہارے پاس آیا ہے اس سے منّہ موڑ کر ان کی خواہشات کی پیروی نہ کرو ۔ ۔ ۔ ۔ 80 ہم نے تم میں سے ہر ایک کے لیے ایک شریعت اور ایک راہِ عمل مقرر کی ۔ اگرچہ تمہارا خدا چاہتا تو تم سب کو ایک امّت بھی بنا سکتا تھا ، لیکن اس نے یہ اس لیے کیا کہ جو کچھ اس نے تم لوگوں کو دیا ہے اس میں تمہاری آزمائش کرے ۔ لہٰذا بھلائیوں میں ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی کوشش کرو ۔ آخر کار تم سب کو خدا کی طرف پلٹ کر جانا ہے ، پھر وہ تمہیں اصل حقیقت بتا دے گا جس میں تم اختلاف کرتے رہے 81 ہو ۔ ۔ ۔ ۔ 82
اور ہم نے آپ ( ﷺ ) پر حق کے ساتھ کتاب نازل کی جو تصدیق کرنے والی ہے اپنے سے پہلے والی کتابوں کی اور ان کی محافظ ( بھی ) ہے پس آپ ان لوگوں کے درمیان جو اﷲتعالیٰ نے نازل فرمایا ہے اس کے مطابق فیصلے فرمائیں اور جو حق آپ کے پاس پہنچ چکا ہے اس کے مقابلے میں ان لوگوں کی خواہش کی اتباع نہ فرمائیں ۔ ہم نے تم میں سے ہر ایک کیلئے شریعت اور راہ مقرر کر دی ہے اور اگر اﷲتعالیٰ چاہتے تو تم سب کو ایک امت بنا دیتے لیکن اﷲتعالیٰ چاہتے ہیں جو تمہیں دیا ہے اس میں تمہیں آزمائش پس تم نیکیوں کے کرنے میں جلدی کرو تم سب نے اﷲتعالیٰ کی طرف لوٹنا ہے پس اﷲتعالیٰ تمہیں بتا دیں گے جس میں تم اختلاف کرتے رہتے ہو ۔
اور ( اے رسول محمد ! صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) ہم نے تم پر بھی حق پر مشتمل کتاب نازل کی ہے جو اپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے اور ان کی نگہبان ہے ۔ لہذا ان لوگوں کے درمیان اسی حکم کے مطابق فیصلہ کرو جو اللہ نے نازل کیا ہے ، اور جو حق بات تمہارے پاس آگئی ہے اسے چھوڑ کر ان کی خواہشات کے پیچھے نہ چلو ۔ تم میں سے ہر ایک ( امت ) کے لیے ہم نے ایک ( الگ ) شریعت اور طریقہ مقرر کیا ہے ۔ ( ٤٠ ) اور اگر اللہ چاہتا تو تم سب کو ایک امت بنا دیتا ، لیکن ( الگ شریعتیں اس لیے دیں ) تاکہ جو کچھ اس نے تمہیں دیا ہے اس میں تمہیں آزمائے ۔ لہذا نیکیوں میں ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرو ۔ اللہ ہی کی طرف تم سب کو لوٹ کر جانا ہے ۔ اس وقت وہ تمہیں وہ باتیں بتائے گا جن میں تم اختلاف کیا کرتے تھے ۔
اور ہم نے آپ پر مبنی برحق کتاب نازل کی ہےجو اپنے سے پہلی کتاب کی تصدیق کرتی ہے اور اس کی جامع ونگران بھی ہے لہٰذا ان کے فیصلے اللہ کے نازل کردہ احکام کے مطابق کیجئے آپ کے پاس حق آچکا ہے توان کی خواہشات کے پیچھے نہ چلئے تم میں سے ہرامت کے لئے ہم نے ایک شریعت اور ایک راہ عمل مقرر کیا ہے اور اگراللہ چاہتا توتمہیں ایک امت بنا دیتا لیکن اِس نےجو کچھ تمہیں دیا ہے اس میں تمہاری آزمائش چاہتا ہے لہٰذابھلائی میں سبقت کروتم سب نے اللہ ہی کی طرف لوٹنا ہے پھرجن باتوں میں تم اختلا ف کرتے رہے وہ تمہیں بتلادے گا
اور اے محبوب ہم نے تمہاری طرف سچی کتاب اتاری اگلی کتابوں کی تصدیق فرماتی ( ف۱۲٤ ) اور ان پر محافظ و گواہ تو ان میں فیصلہ کرو اللہ کے اتارے سے ( ف۱۲۵ ) اور اسے سننے والے ان کی خواہشوں کی پیروی نہ کرنا اپنے پاس آیا ہوا حق چھوڑ کر ، ہم نے تم سب کے لیے ایک ایک شریعت اور راستہ رکھا ( ف۱۲٦ ) اور اللہ چاہتا تو تم سب کو ایک ہی امت کردیتا مگر منظور یہ ہے کہ جو کچھ تمہیں دیا اس میں تمہیں آزمائے ( ف۱۲۷ ) تو بھلائیوں کی طرف سبقت چاہو ، تم سب کا پھرنا اللہ ہی کی طرف ہے تو وہ تمہیں بتادے گا جس بات میں تم جھگڑتے تھے
اور ( اے نبئ مکرّم! ) ہم نے آپ کی طرف ( بھی ) سچائی کے ساتھ کتاب نازل فرمائی ہے جو اپنے سے پہلے کی کتاب کی تصدیق کرنے والی ہے اور اس ( کے اصل احکام و مضامین ) پر نگہبان ہے ، پس آپ ان کے درمیان ان ( احکام ) کے مطابق فیصلہ فرمائیں جو اﷲ نے نازل فرمائے ہیں اور آپ ان کی خواہشات کی پیروی نہ کریں ، اس حق سے دور ہو کر جو آپ کے پاس آچکا ہے ۔ ہم نے تم میں سے ہر ایک کے لئے الگ شریعت اور کشادہ راہِ عمل بنائی ہے ، اور اگر اﷲ چاہتا تو تم سب کو ( ایک شریعت پر متفق ) ایک ہی امّت بنا دیتا لیکن وہ تمہیں ان ( الگ الگ احکام ) میں آزمانا چاہتا ہے جو اس نے تمہیں ( تمہارے حسبِ حال ) دیئے ہیں ، سو تم نیکیوں میں جلدی کرو ۔ اﷲ ہی کی طرف تم سب کو پلٹنا ہے ، پھر وہ تمہیں ان ( سب باتوں میں حق و باطل ) سے آگاہ فرمادے گا جن میں تم اختلاف کرتے رہتے تھے