पस आप देखोगे कि जिन लोगों के दिलों में रोग है वे उन्हीं की तरफ़ दौड़ रहे हैं, वे कहते हैं कि हमको यह अंदेशा है कि हम किसी मुसीबत में न फंस जाएं, तो मुमकिन है कि अल्लाह फ़तह दे दे या अपनी तरफ़ से कोई ख़ास बात ज़ाहिर कर दे तो ये लोग उस चीज़ पर जिसको यह अपने दिलों में छुपाए हुए हैं शर्मिंदा होंगे।
چنانچہ آپ دیکھیں گے کہ جن لوگوں کے دلوں میں بیماری ہے وہ ان میں دوڑکرجاتے ہیں،وہ کہتے ہیں ہم ڈرتے ہیں کہ مصیبت کا چکرہمیں نہ پہنچ جائے،پھرہوسکتاہے کہ اﷲ تعالیٰ فتح کولے آئے یا اپنی جناب سے کوئی معاملہ لے آئے تووہ ان باتوں پرنادم ہوں جوانہوں نے اپنے دلوں میں چھپارکھی تھیں۔
تم ان لوگوں کو ، جن کے دلوں میں روگ ہے ، دیکھتے ہو کہ وہ ان کی طرف پینگیں بڑھا رہے ہیں ۔ کہتے ہیں کہ ہمیں اندیشہ ہے کہ ہم کسی مصیبت میں نہ پھنس جائیں ۔ تو بہت ممکن ہے کہ اللہ فتح یا اپنی طرف سے کوئی خاص بات دکھائے اور انہیں اس چیز پر جو یہ اپنے دلوں میں چھپائے ہوئے ہیں ، نادم ہونا پڑے ۔
۔ ( اے رسول ( ص ) ) آپ دیکھیں گے کہ جن لوگوں کے دلوں میں نفاق کی بیماری ہے ۔ وہ دوڑ دوڑ کر ان ( یہود و نصاریٰ ) کی طرف جاتے ہیں ، کہتے ہیں کہ ہمیں اندیشہ ہے کہ کہیں ہم پر کوئی گردش زمانہ نہ آجائے سو قریب ہے کہ اللہ ( تمہیں ) فتح سے ہمکنار کر دے یا ( کامیابی کی ) کوئی اور صورت اپنی طرف سے ظاہر کر دے ، تو پھر وہ اس پر جو انہوں نے اپنے دلوں میں چھپا رکھا ہے نادم و پشیمان ہوں گے ۔
تم دیکھتے ہو کہ جن کے دلوں میں نفاق کی بیماری ہے وہ انہی میں دَوڑ دھوپ کرتے پھرتے ہیں ۔ کہتے ہیں “ ہمیں ڈر لگتا ہے کہ کہیں ہم کسی مصیبت کے چکّر میں نہ پھنس جائیں ” ۔ 84 مگر بعید نہیں کہ اللہ جب تمہیں فیصلہ کن فتح بخشے گا یا اپنی طرف سے کوئی اور بات ظاہر کرے گا 85 تو یہ لوگ اپنے اس نفاق پر جسے یہ دلوں میں چھپائے ہوئے ہیں نادم ہوں گے ۔
پس آپ دیکھیں گے کہ جن لوگوں کے دلوں میں ( نفاق کی ) بیماری ہے وہ ان لوگوں میں گھسنے کی جلدی کرتے ہیں کہتے ہیں کہ ہم ڈرتے ہیں کہ ہم کہیں گردش میں نہ آجائیں سو قریب ہے کہ اﷲتعالیٰ ( مسلمانوں کو ) ( کابل ) فتح دیدے یا اپنی طرف سے کوئی بات ( کامیابی کی ) ظاہر کر دے پس اس وقت یہ اپنے دلوں میں چھپائی جانے والی باتوں پر شرمندہ ہو کر رہیںگے ۔
چنانچہ جن لوگوں کے دلوں میں ( نفاق کا ) روگ ہے ، تم انہیں دیکھتے ہو کہ وہ لپک لپک کر ان میں گھستے ہیں ، کہتے ہیں : ہمیں ڈر ہے کہ ہم پر کوئی مصیبت کا چکر آپڑے گا ( ٤٤ ) لیکن ) کچھ بعید نہیں کہ اللہ ( مسلمانوں کو ) فتح عطا فرمائے یا اپنی طرف سے کوئی اور بات ظاہر کردے ( ٤٥ ) اور اس وقت یہ لوگ اس بات پر پچھتائیں جو انہوں نے اپنے دلوں میں چھپا رکھی تھی ۔
آپ دیکھیں گے کہ جن لوگوں کے دلوں میں نفاق کی بیماری ہے وہ انہی ( یہودوعیسائی ) سے مل جانے کے لئے جلدی کر رہے ہیں ، کہتے ہیں کہ ’’ہم ڈرتے ہیں کہ کسی مصیبت میں نہ پڑجائیں ‘‘ممکن ہے کہ جلدہی اللہ ( مومنوں کو ) فتح عطا کرے یااپنی طرف سے کوئی بات ظاہرکردے توجوکچھ یہ اپنے دلوں میں چھپاتے ہیں ان پر نادم ہوکررہ جائینگے
اب تم انہیں دیکھو گے جن کے دلوں میں آزار ہے ( ف۱۳٦ ) کہ یہود و نصاریٰ کی طرف دوڑتے ہیں کہتے ہیں ہم ڈرتے ہیں کہ ہم پر کوئی گردش آجائے ( ف۱۳۷ ) تو نزدیک ہے کہ اللہ فتح لائے ( ف۱۳۸ ) یا اپنی طرف سے کوئی حکم ( ف۱۳۹ ) پھر اس پر جو اپنے دلوں میں چھپایا تھا ( ف۱٤۰ ) پچھتائے رہ جائیں
سو آپ ایسے لوگوں کو دیکھیں گے جن کے دلوں میں ( نفاق اور ذہنوں میں غلامی کی ) بیماری ہے کہ وہ ان ( یہود و نصارٰی ) میں ( شامل ہونے کے لئے ) دوڑتے ہیں ، کہتے ہیں: ہمیں خوف ہے کہ ہم پر کوئی گردش ( نہ ) آجائے ( یعنی ان کے ساتھ ملنے سے شاید ہمیں تحفظ مل جائے ) ، تو بعید نہیں کہ اﷲ ( واقعۃً مسلمانوں کی ) فتح لے آئے یا اپنی طرف سے کوئی امر ( فتح و کامرانی کا نشان بنا کر بھیج دے ) تو یہ لوگ اس ( منافقانہ سوچ ) پر جسے یہ اپنے دلوں میں چھپائے ہوئے ہیں شرمندہ ہوکر رہ جائیں گے