इस पर उस की स्त्री (चकित होकर) आगे बढ़ी और उस ने अपना मुँह पीट लिया और कहने लगी, "एक बूढ़ी बाँझ (के यहाँ बच्चा पैदा होगा)!"
تو اُس کی بیوی حیرت میں آ گے بڑھی پس اس نے اپنے منہ پر ہاتھ مارا اور کہا: ’’بانجھ بڑھیا ہوں۔‘‘
پھر اس کی بیوی حیران ہوکر بڑھی ۔ اس نے اپنا ماتھا ٹھونکا اور بولی کہ کیا ایک بڑھیا ، بانجھ ( اب جنے گی؟ )
پس آپ ( ع ) کی بیوی ( سارہ ) چیختی ہوئی آئی اور اس نے اپنا منہ پیٹ لیا اور کہا بوڑھی ، بانجھ؟ ( بچہ کس طرح ہوگا؟ )
یہ سن کر اس کی بیوی چیختی ہوئی آگے بڑھی اور اس نے اپنا منہ پیٹ لیا اور کہنے لگی ، بوڑھی ، بانجھ! 28
پس ابراہیم ( علیہ السلام ) کی اہلیہ چیختی چلاتی سامنے آئیں پھر اپنی پیشانی پر ہاتھ مارا اور کہا: ( میں ) بوڑھی ( اور ) بانجھ ( ہوں ) ( پھر اولاد کیسے ہوسکتی ہے؟ )
اس پر ان کی بیوی زور سے بولتی ہوئی آئیں ، اور انہوں نے اپنا چہرہ پیٹ لیا اور کہنے لگیں ( کیا ) ایک بانجھ بڑھا ( بچہ جنے گی؟ )
پھر اس کی بیوی چلاتی ہوئی بڑھی ا س نے منہ پیٹااور کہنے لگی میں توایک بانجھ بڑھیاعورت ہوں ؟
اس پر اس کی بی بی ( ف۳۱ ) چلاتی آئی پھر اپنا ماتھا ٹھونکا اور بولی کیا بڑھیا بانجھ ( ف۳۲ )
پھر اُن کی بیوی ( سارہ ) حیرت و حسرت کی آواز نکالتے ہوئے متوجہ ہوئیں اور تعجّب سے اپنے ماتھے پر ہاتھ مارا اور کہنے لگی: ( کیا ) بوڑھیا بانجھ عورت ( بچہ جنے گی؟ )