ऐसे लोगों के ज्ञान की पहुँच बस यहीं तक है। निश्चय ही तुम्हारा रब ही उसे भली-भाँति जानता है जो उस के मार्ग से भटक गया और वही उसे भी भली-भाँति जानता है जिस ने सीधा मार्ग अपनाया
یہ اُن کے علم کی حدہے،بلاشبہ آپ کا رب ہی خوب جانتاہے کہ اُس کے راستے سے کون بھٹک گیا ہے اوروہی خوب جانتا ہے کہ راہِ راست پرکون ہے؟
ان کے علم کی رسائی بس یہیں تک ہے ۔ بیشک تیرا رب خوب جانتا ہے کہ کون اس کے راستہ سے بھٹکے ہوئے ہیں اور وہ ان کو بھی خوب جانتا ہے جو راہ یاب ہیں ۔
ان لوگوں کامبلغ علم یہی ہے ( ان کے علم کی رسائی کی حد یہی ہے ) آپ ( ص ) کا پروردگار ہی بہتر جانتا ہے کہ اس کے راستہ سے بھٹکا ہوا کون ہے؟ اور وہی بہتر جانتا ہے کہ راہِ راست پر کون ہے؟
ان لوگوں کا مبلغ علم بس یہی کچھ ہے ۔ 27 یہ بات تیرا رب ہی زیادہ جانتا ہے کہ اس کے راستے سے کون بھٹک گیا ہے اور کون سیدھے راستے پر ہے ،
یہی ( دنیا ) ان کے علم کی انتہا ہے ، بلاشبہ آپ کے رب ہی اس شخص کو خوب جانتے ہیں جو اس کے راستے سے بھٹک گیا اور وہی اس شخص کو ( بھی ) خوب جانتے ہیں جو ہدایت پر ہے
ایسے لوگوں کے علم کی پہنچ بس یہیں تک ہے ۔ ( ١٥ ) تمہارا پروردگار ہی خوب جانتا ہے کہ کون اس کے ر استے سے بھٹک چکا ہے ، اور وہی خوب جانتا ہے کون راہ پا گیا ہے ۔
ان کے علم کی یہی انتہا ہے بلاشبہ آپکارب خوب جانتا ہے جو اس کی راہ سے بھٹک گیا ہےاور اس شخص کو بھی خوب جانتا ہےجو ہدایت پر ہے
یہاں تک ان کے علم کی پہنچ ہے ( ف۳۵ ) بیشک تمہارا خوب جانتا ہے جو اس کی راہ سے بہکا اور وہ خوب جانتا ہے جس نے راہ پائی ،
اُن لوگوں کے علم کی رسائی کی یہی حد ہے ، بیشک آپ کا رب اس شخص کو ( بھی ) خوب جانتا ہے جو اُس کی راہ سے بھٹک گیا ہے اور اس شخص کو ( بھی ) خوب جانتا ہے جِس نے ہدایت پا لی ہے