ऐ ईमान लाने वालो! जब तुम रसूल से अकेले में बात करो तो अपनी गुप्त वार्ता से पहले सदक़ा दो। यह तुम्हारे लिए अच्छा और अधिक पवित्र है। फिर यदि तुम अपने को इसमें असमर्थ पाओ, तो निश्चय ही अल्लाह बड़ा क्षमाशील, अत्यन्त दयावान है
اےلوگو جو ایمان لائےہو! جب تم رسول سے کوئی سرگوشی تو اپنی سرگوشی سے پہلے صدقہ پیش کیا کرو،ےیہ تمہا رے حق میں زیادہ بہتراوربہت پاکیزہ ہے پھر اگرنہ پائوتو یقینااللہ تعالی بے حد بخشنے والا،نہایت رحم والا ہے-
اے ایمان والو! جب تمہیں رسول سے رازدارانہ بات کرنی ہو تو اپنی رازدارانہ بات سے پہلے کچھ صدقہ کرو ۔ یہ تمہارے لئے زیادہ بہتر اور زیادہ پاکیزہ ہے ۔ پس اگر اس کی استطاعت نہ پاؤ تو بیشک اللہ بخشنے والا ، رحم فرمانے والا ہے ۔
اے ایمان والو! جب تم پیغمبر سے تنہائی میں کوئی بات کرنا چاہو تو اپنی اس رازدارانہ بات سے پہلے کچھ صدقہ دے دیا کرو یہ بات تمہارے لئے بہتر ہے اور پاکیزہ تر ہے اور اگر اس کے لئے کچھ نہ پاؤ تو بلاشبہ اللہ بڑا بخشنے والا ، بڑا مہربان ہے ۔
اے لوگو جو ایمان لائے ہو ، جب تم رسول سے تخلیہ میں بات کرو تو بات کرنے سے پہلے کچھ صدقہ 29 دو ۔ یہ تمہارے لیئے بہتر اور پاکیزہ تر ہے ۔ البتہ اگر تم صدقہ دینے کے لئے کچھ نہ پاؤ تو اللہ غفور و رحیم ہے ۔
اے ایمان والو! جب تم رسول ( ﷺ ) سے ( کوئی ) خفیہ بات چیت کرنے لگو تو اپنی خفیہ بات چیت سے پہلے کچھ صدقہ دے دیا کرو ، یہ تمہارے لیے بہتر اور زیادہ پاکیزگی کا ذریعہ ہے ، پس اگر تم ( صدقے کی رقم ) نہ پاؤ تو ( بھی ) بلاشبہ اللہ ( تعالیٰ ) خوب بخشنے والے بہت رحم فرمانے والے ہیں
اے ایمان والو ! جب تم رسول سے تنہائی میں کوئی بات کرنا چاہو تو اپنی اس تنہائی کی بات سے پہلے کچھ صدقہ کردیا کرو ۔ ( ٨ ) یہ طریقہ تمہارے حق میں بہتر اور زیادہ ستھرا طریقہ ہے ۔ ہاں اگر تمہارے پاس ( صدقہ کرنے کے لیے ) کچھ نہ ہو تو اللہ بہت بخشنے والا ، بہت مہربان ہے ۔
اے ایمان والو! جب تم رسول سے سرگوشی کرناچاہوتواپنی سرگوشی سے پہلے صدقہ دیاکرویہ تمہارے لئے بہتر اور پاکیزہ تر بات ہے ہاں اگرصدقہ دینے کے لئے کچھ نہ پائوتوبلاشبہ اللہ بخشنے والا ، رحم کرنے والا ہے
اے ایمان والو جب تم رسول سے کوئی بات آہستہ عرض کرنا چاہو تو اپنی عرض سے پہلے کچھ صدقہ دے لو ( ف٤۲ ) یہ تمہارے لیے بہت بہتر اور بہت ستھرا ہے ، پھر اگر تمہیں مقدور نہ ہو تو اللہ بخشنے والا مہربان ہے ،
اے ایمان والو! جب تم رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) سے کوئی راز کی بات تنہائی میں عرض کرنا چاہو تو اپنی رازدارانہ بات کہنے سے پہلے کچھ صدقہ و خیرات کر لیا کرو ، یہ ( عمل ) تمہارے لئے بہتر اور پاکیزہ تر ہے ، پھر اگر ( خیرات کے لئے ) کچھ نہ پاؤ تو بیشک اللہ بہت بخشنے والا بہت رحم فرمانے والا ہے