और अगर आप लोगों की अक्सरियत के कहने पर चलो जो ज़मीन में हैं तो वे आपको अल्लाह के रास्ते से भटका देंगे, वे महज़ गुमान की पैरवी करते हैं और अंदाज़े लगाया करते हैं।
اوراگرآپ اکثریت کی اطاعت کریں جوزمین میں بستے ہیں تووہ آپ کواﷲ تعالیٰ کے راستے سے بھٹکادیں گے،وہ تومحض گمان کی پیروی کرتے ہیں اورمحض قیاس آرائیاں کرتے ہیں۔
اور اس زمین والوں میں سے اکثر ایسے ہیں کہ اگر تم نے ان کی بات مانی تو وہ تمہیں خدا کے راستہ سے گمراہ کرکے چھوڑیں گے ۔ یہ محض گمان کی پیروی کرتے ہیں اور اٹکل کے تیر چلاتے ہیں ۔
۔ ( اے رسول ( ص ) ) اگر آپ زمین کے رہنے والوں کی اکثریت کی اطاعت کریں گے ( ان کا کہنا مانیں گے ) تو وہ آپ کو اللہ کے راستہ سے بھٹکا دیں گے یہ لوگ پیروی نہیں کرتے مگر گمان کی اور وہ محض تخمینے لگاتے اور اٹکل پچو باتیں کرتے ہیں ۔
اور اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ! اگر تم ان لوگوں کی اکثریّت کے کہنے پر چلو جو زمین میں بستے ہیں تو وہ تمہیں اللہ کے راستہ سے بھٹکا دیں گے ۔ وہ تو محض گمان پر چلتے اور قیاس آرائیاں کرتے ہیں ۔ 83
اور اگر آپ اکثر لوگوں کی جو زمین میں ہیں بات مان لیں تو وہ آپ کو اﷲ ( تعالیٰ ) کی راہ سے بہکا دیںگے ۔ وہ لوگ تو بس گمان کی پیروی کرتے ہیں اور صرف خیالی اندازے لگاتے رہتے ہیں ۔
اور اگر تم زمین میں بسنے والوں کی اکثریت کے پیچھے چلو گے تو وہ تمہیں اللہ کے راستے سے گمراہ کر ڈالیں گے ۔ وہ تو وہم و گمان کے سوا کسی چیز کے پیچھے نہیں چلتے ، اور ان کا کام اس کے سوا کچھ نہیں کہ خیالی اندازے لگاتے رہیں ۔
( اے محمد ) اگر آپ اہل زمین کی اکثریت کی پیروی کرینگے تووہ آپ کو اللہ کی راہ سے بہکا دینگے وہ تو محض گمان کی پیروی کرتے ہیں اور بالکل جھوٹی باتیں کرتے ہیں
اور اے سننے والے زمین میں اکثر وہ ہیں کہ تو ان کے کہے پر چلے تو تجھے اللہ کی راہ سے بہکا دیں ، وہ صرف گمان کے پیچھے ہیں ( ف۲۳٤ ) اور نری اٹکلیں ( فضول اندازے ) دوڑاتے ہیں ( ف۲۳۵ )
اور اگر تو زمین میں ( موجود ) لوگوں کی اکثریت کا کہنا مان لے تو وہ تجھے اﷲ کی راہ سے بھٹکا دیں گے ۔ وہ ( حق و یقین کی بجائے ) صرف وہم و گمان کی پیروی کرتے ہیں اور محض غلط قیاس آرائی ( اور دروغ گوئی ) کرتے رہتے ہیں