और जब उनके पास कोई निशानी आती है तो वे कहते हैं कि हम हरगिज़ न मानेंगे जब तक कि हमको भी वही न दिया जाए जो अल्लाह के पैग़म्बरों को दिया गया, अल्लाह ही बेहतर जानता है कि वह अपनी पैग़म्बरी किसको बख़्शे, जो लोग मुजरिम हैं उनको ज़रूर अल्लाह के यहाँ ज़िल्लत नसीब होगी और सख़्त अज़ाब भी इस वजह से कि वे मक्र करते थे।
اور جب ان کے پاس کوئی نشانی آتی ہے وہ کہتے ہیں کہ ہم ہرگزنہیں مانیں گے یہاں تک کہ ہمیں بھی اُس جیسا دیا جائے جواﷲ تعالیٰ کے رسولوں کودیاگیاہے ، اﷲ تعالیٰ زیادہ جاننے والاہے جہاں وہ اپنی رسالت رکھتاہے ،جن لوگوں نے جرم کیے جلدہی اُنہیں اﷲ تعالیٰ کے ہاں سے ذلت اورسخت عذاب پہنچے گااس وجہ سے کہ وہ مکروفریب کرتے تھے۔
اور جب ان کے پاس آتی کوئی آیت تو کہتے: ہم تو ماننے کے نہیں جب تک ہم کو بھی وہی کچھ نہ ملے ، جو اللہ کے رسولوں کو ملا ۔ اللہ ہی خوب جانتا ہے کہ وہ اپنا منصب رسالت کس کو بخشے ۔ جو لوگ شرارت کر رہے ہیں اللہ کے ہاں ان کو ان کی اس چالبازی کی پاداش میں ذلت اور عذابِ شدید نصیب ہوگا ۔
اور جب ان کے پاس کوئی معجزہ آتا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ ہم اس وقت تک ہرگز ایمان نہیں لائیں گے جب تک ہم کو بھی وہی نہ دیا جائے جو اللہ کے رسولوں کو دیا گیا ہے ۔ اللہ بہتر جانتا ہے کہ اپنی رسالت کو کہاں رکھے؟ ( اس کا اہل کون ہے؟ ) عنقریب مجرموں کو اللہ کے یہاں ذلت نصیب ہوگی اور سخت عذاب بھی ہوگا ان کی ان مکاریوں کی وجہ سے جو وہ کیا کرتے تھے ۔
جب ان کے سامنے کوئی آیت آتی ہے تو وہ کہتے ہیں ہم نہ مانیں گے جب تک کہ وہ چیز خود ہم کو نہ دی جائے جو اللہ کے رسولوں کو دی گئی ہے ۔ 91 اللہ زیادہ بہتر جانتا ہے کہ اپنی پیغامبری کا کام کس سے لے اور کس طرح لے ۔ قریب ہے وہ وقت جب یہ مجرم اپنی مکّاریوں کی پاداش میں اللہ کے ہاں ذلّت اور سخت عذاب سے دوچار ہوں گے ۔
اور جب ان کے پاس کوئی نشانی آتی ہے تو کہتے ہیں ہم ہرگز ایمان نہیں لائیں گے یہاں تک کہ ہمیں بھی وہی کچھ دیاجائے جو اﷲ ( تعالیٰ ) کے رسولوں کو دیا گیا ۔ اﷲ ( تعالیٰ ) خوب جانتے ہیں جہاں وہ رسالت بھیجتے ہیں ۔ جنہوں نے جرم کیا عنقریب اﷲ ( تعالیٰ ) کے پاس انہیں ذلت اور شدید عذاب ملے گا ان کے مکروفریب کی وجہ سے جنہیں وہ کیا کرتے تھے ۔
اور جب ان ( اہل مکہ ) کے پاس ( قرآن کی ) کوئی آیت آتی ہے تو یہ کہتے ہیں کہ : ہم اس وقت تک ہرگز ایمان نہیں لائیں گے جب تک کہ اس جیسی چیز خود ہمیں نہ دے دی جائے جیسی اللہ کے پیغمبروں کو دی گئی تھی ۔ ( ٥٦ ) ( حالانکہ ) اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ وہ اپنی پیغمبری کس کو سپرد کرے ۔ جن لوگوں نے ( اس قسم کی ) مجرمانہ باتیں کی ہیں ان کو اپنی مکاریوں کے بدلے میں اللہ کے پاس جاکر ذلت اور سخت عذاب کا سامنا ہوگا ۔
اور جب ان کے پاس کوئی نشانی آتی ہے توکہتے ہیں ’’ ہم ہرگز نہ مانیں گے جب تک ہمیں بھی وہی نہ دیاجائےجو اللہ کے رسولوں کو دیاگیا ہے اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ اپنی رسالت کاکام کس سے لے ، جلد ہی ان مجرموں کو اپنی مکاریوں کی پاداش میں اللہ کے ہاں ذلت اور سخت عذاب سے دوچارہوناپڑے گا
اور جب ان کے پاس کوئی نشانی آئے تو کہتے ہی ہم ہرگز ایمان نہ لائیں گے جب تک ہمیں بھی ویسا ہی نہ ملے جیسا اللہ کے رسولوں کو ملا ( ف۲٤۹ ) اللہ خوب جانتا ہے جہاں اپنی رسالت رکھے ( ف۲۵۰ ) عنقریب مجرموں کو اللہ کے یہاں ذلت پہنچے گی اور سخت عذاب بدلہ ان کے مکر کا ،
اور جب ان کے پاس کوئی نشانی آتی ہے ( تو ) کہتے ہیں: ہم ہرگز ایمان نہیں لائیں گے یہاں تک کہ ہمیں بھی ویسی ہی ( نشانی ) دی جائے جیسی اﷲ کے رسولوں کو دی گئی ہے ۔ اﷲ خوب جانتا ہے کہ اسے اپنی رسالت کا محل کسے بنانا ہے ۔ عنقریب مجرموں کو اﷲ کے حضور ذلت رسید ہوگی اور سخت عذاب بھی ( ملے گا ) اس وجہ سے کہ وہ مکر ( اور دھوکہ دہی ) کرتے تھے