अल्लाह जिसको चाहता है कि हिदायत दे तो उसका सीना इस्लाम के लिए खोल देता है और जिसको चाहता है कि गुमराह करे तो उसके सीने को बिल्कुल तंग कर देता है जैसे उसको आसमान में चढ़ना पड़ रहा हो, इस तरह अल्लाह गंदगी डाल देता है उन लोगों पर जो ईमान नहीं लाते।
توجس شخص کواﷲ تعالیٰ چاہتاہے یہ کہ اسے ہدایت دے،اس کاسینہ اسلام کے لیے کھول دیتا ہے اورجسے وہ چاہتاہے کہ اسے گمراہ کردے اس کاسینہ تنگ،نہایت گھٹاہوابنادیتاہے گویا کہ وہ مشقت سے آسمان میں چڑھ رہاہے،اس طرح اﷲ تعالیٰ گندگی ڈال دیتاہے اُن لوگوں پرجوایمان نہیں لاتے۔
سو اللہ جس کسی کو ہدایت دینا چاہتا ہے ، اس کا سینہ اسلام کیلئے کھول دیتا ہے اور جس کو گمراہ کرنا چاہتا ہے ، اس کے سینے کو بالکل تنگ کردیتا ہے ، گویا اسے آسمان میں چڑھنا پڑ رہا ہے ۔ اسی طرح اللہ ناپاکی مسلط کردیتا ہے ان لوگوں پر جو ایمان نہیں لاتے ۔
پس جب اللہ کسی کو ہدایت بخشنے کا ارادہ کرتا ہے تو اس کے سینہ کو اسلام کیلئے کھول دیتا ہے اور جسے گمراہی میں چھوڑنا چاہتا ہے تو اس کے سینہ کو تنگ کر دیتا ہے جیسے کہ وہ زبردستی آسمان پر چڑھ رہا ہے ( اس کی طرف اونچا ہو رہا ہے ) اسی طرح اللہ ان لوگوں پر کثافت مسلط کر دیتا ہے جو ایمان نہیں لاتے ۔
پس ﴿یہ حقیقت ہے کہ﴾ جسے اللہ ہدایت بخشنے کا ارادہ کرتا ہے اس کا سینہ اسلام کے لیے کھول دیتا ہے 92 اور جسے گمراہی میں ڈالنے کا ارادہ کرتا ہے اس کے سینے کو تنگ کر دیتا ہے اور ایسا بھینچتا ہے کہ ﴿اسلام کا تصوّر کرتے ہی﴾ اسے یوں معلوم ہونے لگتا ہے کہ گویا اس کی روح آسمان کی طرف پرواز کر رہی ہے ۔ اس طرح اللہ ﴿ حق سے فرار اور نفرت کی﴾ ناپاکی ان لوگوں پر مسلّط کر دیتا ہے جو ایمان نہیں لاتے ،
پس جس کیلئے اﷲ ( تعالیٰ ) چاہتے ہیں کہ اسے ہدایت دیں تو اس کے سینے کو اسلام کیلئے کھول دیتے ہیں اور جس کیلئے چاہتے ہیں کہ اسے گمراہ کر دیں تو اس کے سینے کو تنگ ، بہت تنگ کر دیتے ہیں جیسے کہ زبردستی آسمان پر چڑھ رہا ہو ۔ اسی طرح اﷲ ( تعالیٰ ) عذاب ڈال دیتے ہیں ان لوگوں پر جو ایمان نہیں لاتے ۔
غرض جس شخص کو اللہ ہدایت تک پہنچانے کا ارادہ کرلے ، اس کا سینہ اسلام کے لیے کھول دیتا ہے ، اور جس کو ( اس کی ضد کی وجہ سے ) گمراہ کرنے کا ارادہ کرلے ، اس کے سینے کو تنگ اور اتنا زیادہ تنگ کردیتا ہے کہ ( اسے ایمان لانا ایسا مشکل معلوم ہوتا ہے ) جیسے اسے زبردستی آسمان پر چڑھنا پڑ رہا ہو ۔ اسی طرح اللہ ( کفر کی ) گندگی ان لوگوں پر مسلط کردیتا ہے جو ایمان نہیں لاتے ۔
جس شخص کو اللہ ہدایت دیناچاہےاس کاسینہ اسلام کے لئے کھول دیتا ہے اور جسے گمراہ کرناچاہےا س کے سینہ میں اتنی گھٹن پیداکردیتا ہے ، جیسے وہ مشکل سے بلندی کی طرف چڑھ رہاہوجولوگ ایمان نہیں لاتے ، اللہ تعالیٰ اسی طرح ان پر ( حق سے فرار اور نفرت کی ) خباثت مسلط کردیتا ہے
اور جسے اللہ راہ دکھانا چاہے اس کا سینہ اسلام کے لیے کھول دیتا ہے ( ف۲۵۱ ) اور جسے گمراہ کرنا چاہے اس کا سینہ تنگ خوب رکا ہوا کر دیتا ہے ( ف۲۵۲ ) گویا کسی کی زبردستی سے آسمان پر چڑھ رہا ہے ، اللہ یونہی عذاب ڈالتا ہے ایمان نہ لانے والوں کو ،
پس اﷲ جس کسی کو ( فضلاً ) ہدایت دینے کا ارادہ فرماتا ہے اس کا سینہ اسلام کے لئے کشادہ فرما دیتا ہے اور جس کسی کو ( عدلاً اس کی اپنی خرید کردہ ) گمراہی پر ہی رکھنے کا ارادہ فرماتا ہے اس کا سینہ ( ایسی ) شدید گھٹن کے ساتھ تنگ کر دیتا ہے گویا وہ بمشکل آسمان ( یعنی بلندی ) پر چڑھ رہا ہو ، اسی طرح اﷲ ان لوگوں پر عذابِ ( ذّلت ) واقع فرماتا ہے جو ایمان نہیں لاتے