ऐ जिन्नात और इंसानों के गिरोह! क्या तुम्हारे पास तुम्हीं में से पैग़म्बर नहीं आए थे जो तुमको मेरी आयतें सुनाते और तुमको इस दिन के पेश आने से डराते थे, वे कहेंगे कि हम ख़ुद अपने ख़िलाफ़ गवाह हैं और उनको दुनिया की ज़िंदगी ने धोके में रखा और वे अपने ख़िलाफ़ ख़ुद गवाही देंगे कि बेशक हम मुनकिर थे।
’’اے جن و انس کے گروہ! کیا تمہارے پاس تم ہی میں سے رسول نہیں آئے تھے جوتمہیں میری آیات سناتے ہوں اور تمہیں تمہارے اس دن کی ملاقات سے ڈراتے ہوں؟‘‘وہ کہیں گے: ’’ہم اپنے آپ پر خودگواہی دیتے ہیں۔‘‘اوران کودنیاکی زندگی نے دھوکے میں رکھا اوروہ اپنے خلاف گواہی دیں گے کہ یقیناوہی کافرتھے۔
اے جنّوں اور انسانوں کے گروہ! کیا تمہارے پاس تمہیں میری آیتیں سناتے اور تمہارے اس دن کی ملاقات سے تم کو ہوشیار کرتے ہوئے ، تم میں سے رسول نہیں آئے؟ وہ بولیں گی: ہم خود اپنے خلاف شاہد ہیں ۔ اور ان کو دنیا کی زندگی نے دھوکے میں رکھا اور وہ خود اپنے خلاف گواہی دیں گے کہ بیشک وہ کافر رہے ۔
اے گروہِ جن و انس! کیا تمہارے پاس تم ہی میں سے ( میرے ) کچھ رسول نہیں آئے تھے جو تمہیں میری آیتیں سناتے تھے ۔ اور تمہیں اس دن کی پیشی سے ڈراتے تھے؟ وہ جواب میں کہیں گے کہ ہم اپنے خلاف گواہی دیتے ہیں ان کو دنیوی زندگی نے دھوکہ میں مبتلا کر دیا تھا اور اب وہ اپنے خلاف گواہی دیں گے کہ وہ بے شک کافر تھے ۔
﴿اس موقع پر اللہ ان سے یہ بھی پوچھے گا کہ﴾ اے گروہ جن و انس ! کیا تمہارے پاس خود تم ہی میں سے وہ پیغمبر نہیں آئے تھے جو تم کو میری آیات سناتے اور اس دن کے انجام سے ڈراتے تھے ؟ وہ کہیں گے ہاں ! ہم اپنے خلاف خود گواہی دیتے ہیں ۔ 98 آج دنیا کی زندگی نے ان لوگوں کو دھوکے میں ڈال رکھا ہے ، مگر اس وقت وہ خود اپنے خلاف گواہی دیں گے کہ وہ کافر تھے ۔ 99
اے جنات اور انسان کی جماعت! کیا تمہارے پاس تمہیمیںسے رسول نہیں آئے تھے جو میری آیات تمہیں سناتے تھے اور تمہیں آج کے دن کی ملاقات سے ڈراتے تھے وہ کہیں گے ہم اپنے اوپر گواہی دیتے ہیں اور دنیوی زندگی نے انہیں دھوکے میں ڈالا اور وہ اپنے اوپر گواہی دیں گے کہ بیشک وہ کافر تھے ۔
اے جنات اور انسانوں کے گروہ ! کیا تمہارے پاس خود تم میں سے وہ پیغمبر نہیں آئے تھے جو تمہیں میری آیتیں پڑھ کر سناتے تھے ( ٦٠ ) اور تم کو اسی دن کا سامنا کرنے سے خبردار کرتے تھے جو آج تمہارے سامنے ہے ؟ وہ کہیں گے : ( آج ) ہم نے خود اپنے خلاف گواہی دے دی ہے ( کہ واقعی ہمارے پاس پیغمبر آئے تھے ، اور ہم نے انہیں جھٹلایا تھا ) ( ٦١ ) اور ( درحقیقت ) ان کو دنیوی زندگی نے دھوکے میں ڈال دیا تھا ، اور ( اب ) انہوں نے خود اپنے خلاف گواہی دے دی کہ وہ کافر تھے ۔
پھراللہ فرمائے گا:’’اے جنوں اور انسانوں کی جماعت ! کیا تمہارے ہاں تمہی میں سے رسول نہیں آئے تھےجو تم پر میری آیات بیان کرتے اور آج کے دن کی ملاقات سے تمہیں ڈراتے تھے؟ ، وہ کہیں گے’’ہاں ہم اپنے خلاف خود یہ گواہی دیتے ہیں ‘‘ اور بات یہ تھی کہ دنیاکی زندگی نے انہیں دھوکا میں مبتلا کر رکھا تھا لہٰذا وہ اپنے خلاف گواہی دینے پر مجبورہوں گے کہ فی الواقع وہ ( آیات کے ) منکرتھے
اے جنوں اور آدمیوں کے گروہ! کیا تمہارے پاس تم میں کے رسول نہ آئے تھے تم پر میری آیتیں پڑھتے اور تمہیں یہ دن ( ف۲۵۹ ) دیکھنے سے ڈراتے ( ف۲٦۰ ) کہیں گے ہم نے اپنی جانوں پر گواہی دی ( ف۲٦۱ ) اور انہیں دنیا کی زندگی نے فریب دیا اور خود اپنی جانوں پر گواہی دیں گے کہ وہ کافر تھے ( ف۲٦۲ )
اے گروہِ جن و انس! کیا تمہارے پاس تم ہی میں سے رسول نہیں آئے تھے جو تم پر میری آیتیں بیان کرتے تھے اور تمہاری اس دن کی پیشی سے تمہیں ڈراتے تھے؟ ( تو ) وہ کہیں گے: ہم اپنی جانوں کے خلاف گواہی دیتے ہیں ، اور انہیں دنیا کی زندگی نے دھوکہ میں ڈال رکھا تھا اور وہ اپنی جانوں کے خلاف اس ( بات ) کی گواہی دیں گے کہ وہ ( دنیا میں ) کافر ( یعنی حق کے انکاری ) تھے