और यतीम के माल के पास न जाओ मगर ऐसे तरीक़े पर जो बेहतर हो यहाँ तक कि वे अपनी जवानी को पहुँच जाए, और नाप-तौल में पूरा इंसाफ़ करो, हम किसी के ज़िम्मे वही चीज़ लाज़िम करते हैं जिसकी उसे ताक़त हो, और जब बोलो तो इंसाफ़ की बात बोलो चाहे मामला अपनी रिश्तेदारी ही का हो, और अल्लाह के अहद को पूरा करो, ये चीज़ें हैं जिनका अल्लाह ने तुम्हें हुक्म दिया है; ताकि तुम नसीहत पकड़ो।
اوریتیم کے مال کے قریب نہ جاؤمگرجوطریقہ سب سے بہترہویہاں تک کہ وہ اپنی پختگی کو پہنچ جائے اورناپ اورتول کوانصاف کے ساتھ پوراکرو،ہم کسی شخص کو تکلیف نہیں دیتے مگر اس کی طاقت کے مطابق اورجب تم بات کروتوانصاف کرو خواہ کوئی رشتہ دار ہو اور اﷲ تعالیٰ کے عہدکو پوراکرو۔اللہ تعالیٰ نے ان احکام کا تمہیں تاکیدی حکم دیاہے تاکہ تم نصیحت قبول کرو۔
اور یتیم کے مال کے پاس نہ پھٹکو ، بجز اس طریقے کے جو اس کیلئے بہتر ہو ، یہاں تک کہ وہ سن رشد کو پہنچ جائے اور ناپ تول انصاف کے ساتھ پوری رکھو – ہم کسی جان پر اس کی استطاعت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالتے – اور جب تم بولو تو عدل کی بات بولو ، خواہ کوئی تمہارا قرابت دار ہی ہو اور اللہ کے عہد کو پورا کرو ۔ یہ چیزیں ہیں جن کی اس نے تمہیں ہدایت فرمائی ، تاکہ تم یاد دہانی حاصل کرو ۔
۔ ( ۶ ) اور یتیم کے مال کے قریب نہ جاؤ مگر ایسے طریقہ سے جو بہترین ہو یہاں تک کہ وہ اپنے سنِ رشد و کمال تک پہنچ جائے ۔ ( ۷ ) اور ناپ تول انصاف کے ساتھ پوری کرو ۔ ہم کسی شخص کو اس کی وسعت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے ۔ ( ۸ ) اور جب کوئی بات کہو تو عدل و انصاف کے ساتھ ۔ اگرچہ وہ ( شخص ) تمہارا قرابتدار ہی کیوں نہ ہو ۔ ( ۹ ) اور اللہ کے عہد و پیمان کو پورا کرو ۔ یہ وہ ہے جس کی اس ( اللہ ) نے تمہیں وصیت کی ہے شاید کہ تم عبرت حاصل کرو ۔
﴿٦﴾ اور یہ کہ یتیم کے مال کے قریب نہ جاؤ مگر ایسے طریقہ سے جو بہترین ہو 132 یہاں تک کہ وہ اپنے سنِ رشد کو پہنچ جائے ، ﴿۷﴾ اور ناپ تول میں پورا انصاف کرو ، ہم ہر شخص پر ذمہ داری کا اتنا ہی بار رکھتے ہیں جتنا اس کے امکان میں ہے ، 133 ﴿۸﴾ اور جب بات کہو انصاف کی کہو خواہ معاملہ اپنے رشتہ دار ہی کا کیوں نہ ہو ، ﴿۹﴾ اور اللہ کے عہد کو پورا کرو ۔ 134 ان باتوں کی ہدایت اللہ نے تمہیں کی ہے شاید کہ تم نصیحت قبول کرو ۔
اور اچھے طریقے کے علاوہ یتیم کے مال کے قریب بھی نہ جائو یہا ںتک کہ وہ ( سمجھ بوجھ والی ) جوانی کو پہنچ جائیں اور ناپ تول کو انصاف کے ساتھ پورا کرو ہم کسی کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے اور جب ( بھی ) بات کرو انصاف کی کرو اگرچہ وہ رشتہ دار ہو ۔ اور اﷲ ( تعالیٰ ) سے کیے ہوئے عہد کو پورا کرو یہ وہ باتیں ہیں جن کا اس نے تمہیں ( تاکیدی ) حکم دیا ہے تاکہ تم نصیحت قبول کرو ۔
اور یتیم جب تک پختگی کی عمر کو نہ پہنچ جائے ، اس وقت تک اس کے مال کے قریب بھی نہ جاؤ ، مگر ایسے طریقے سے جو ( اس کے حق میں ) بہترین ہو ، اور ناپ تول انصاف کے ساتھ پورا پورا کیا کرو ، ( البتہ ) اللہ کسی بھی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ کی تکلیف نہیں دیتا ۔ ( ٨٢ ) اور جب کوئی بات کہو تو انصاف سے کام لو ، چاہے معاملہ اپنے قریبی رشتہ دار ہی کا ہو ، اور اللہ کے عہد کو پورا کرو ۔ ( ٨٣ ) لوگو ! یہ باتیں ہیں جن کی اللہ نے تاکید کی ہے ، تاکہ تم نصیحت قبول کرو ۔
نیز یہ کہ یتیم کے مال کے قریب بھی نہ جائومگرایسے طریقہ سےجو ( اس کے حق میں ) بہترہوحتیٰ کہ وہ عقل کی پختگی کو ( پہنچ جائے ) اور یہ کہ ناپ اور تول انصاف کے ساتھ پوراکرو ، ہم کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے ، اور جب کچھ کہوتوانصاف سے کہو ، خواہ بات تمہارے کسی قریبی سے متعلق ہو ، اور یہ کہ اللہ کے عہدکوپوراکرویہ باتیں ہیں جن کا اللہ نے تمہیں تاکیدی حکم دیا ہے شایدکہ تم نصیحت قبول کرو
اور یتیموں کے مال کے پاس نہ جاؤ مگر بہت اچھے طریقہ سے ( ف۳۱۸ ) جب تک وہ اپنی جوانی کو پہنچے ( ف۳۱۹ ) اور ناپ اور تول انصاف کے ساتھ پوری کرو ، ہم کسی جان پر بوجھ نہیں ڈالتے مگر اس کے مقدور بھر ، اور جب بات کہو تو انصاف کی کہو اگرچہ تمہارے رشتہ دار کا معاملہ ہو اور اللہ ہی کا عہد پورا کرو ، یہ تمہیں تاکید فرمائی کہ کہیں تم نصیحت مانو ،
اور یتیم کے مال کے قریب مت جانا مگر ایسے طریق سے جو بہت ہی پسندیدہ ہو یہاں تک کہ وہ اپنی جوانی کو پہنچ جائے ، اور پیمانے اور ترازو ( یعنی ناپ اور تول ) کو انصاف کے ساتھ پورا کیا کرو ۔ ہم کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے ، اور جب تم ( کسی کی نسبت کچھ ) کہو تو عدل کرو اگرچہ وہ ( تمہارا ) قرابت دار ہی ہو ، اور اﷲ کے عہد کو پورا کیا کرو ، یہی ( باتیں ) ہیں جن کا اس نے تمہیں تاکیدی حکم دیا ہے تاکہ تم نصیحت قبول کرو