इसलिए कि तुम यह न कहने लगो कि किताब तो हमसे पहले के दो गिरोहों को दी गई थी और हम उनके पढ़ने-पढ़ाने से बेख़बर थे।
کہیں تم یہ کہوکہ یقیناًکتاب توہم سے پہلے ہی کے دوگروہوں پرنازل کی گئی تھی اورہم ان کے (کتابوں کے)پڑھنے پڑھانے سے یقیناغافل تھے۔
( مبادا تم کہو ) کہ کتاب بس ان دو گروہوں پر اتاری گئی ، جو ہم سے پہلے تھے اور ہم ان کے پڑھنے پڑھانے سے بالکل بے خبر رہے ۔
۔ ( اور اس لیے بھی نازل کی ہے کہ ) تم یہ ( نہ ) کہو کہ ہم سے پہلے دو گروہوں ( یہود و نصاریٰ ) پر تو کتاب ( تورات و انجیل ) نازل کی گئی ۔ اور ہم تو ( عرب ہونے کی وجہ سے ) ان کے پڑھنے پڑھانے سے غافل و بے خبر تھے ۔
اب تم یہ نہیں کہہ سکتے کہ کتاب تو ہم سے پہلے کے دو گروہوں کو دی گئی تھی ، 137 اور ہم کو کچھ خبر نہ تھی کہ وہ کیا پڑھتے پڑھاتے تھے ۔
۔ ( ہم نے اس کتاب کو اس لیے بھی نازل کیا ہے ) کہ یہ نہ کہنے لگو کہ کتاب تو صرف دو جماعتوں ( ہی ) پر نازل ہوئی تھی اور ہم اس کے پڑھنے پڑھانے سے بالکل بے خبر تھے ۔
۔ ( یہ کتاب ہم نے اس لیے نازل کی کہ ) کبھی تم یہ کہنے لگو کہ کتاب تو ہم سے پہلے دو گروہوں ( یہود و نصاری ) پر نازل کی گئی تھی ، اور جو کچھ وہ پڑھتے پڑھاتے تھے ، ہم تو اس سے بالکل بے خبر تھے ۔
نیز اسلئے کہ تم نہ کہہ سکوکہ کتاب توہم سے پہلے کے دوگروہوں ( یہودونصاریٰ ) پرہی اتاری گئی تھی اور ہم توان کے پڑھنے پڑھانے سے بے خبررہے
کبھی کہو کہ کتاب تو ہم سے پہلے دو گروہوں پر اتری تھی ( ف۳۲٦ ) اور ہمیں ان کے پڑھنے پڑھانے کی کچھ خبر نہ تھی ( ف۳۲۷ )
۔ ( قرآن اس لئے نازل کیا ہے ) کہ تم کہیں یہ ( نہ ) کہو کہ بس ( آسمانی ) کتاب تو ہم سے پہلے صرف دو گروہوں ( یہود و نصارٰی ) پر اتاری گئی تھی اور بیشک ہم ان کے پڑھنے پڑھانے سے بے خبر تھے