Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

जिन्होंने अपने दीन में राहें निकाल लीं और गिरोहों में बट गए आपका उनसे कुछ भी तअल्लुक़ नहीं, उनका मामला अल्लाह के हवाले है फिर वही उनको बता देगा जो वे करते थे।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

یقیناجن لوگوں نے اپنے دین کوٹکڑے ٹکڑے کرڈالااورگروہ گروہ بن گئے ان سے آپ کاکوئی تعلق نہیں، یقیناان کامعاملہ اﷲ تعالیٰ ہی کے حوالے ہے، پھروہی ان کوبتائے گاجووہ کیاکرتے تھے

By Amin Ahsan Islahi

جن لوگوں نے اپنے دین میں تفرقہ ڈالا اور گروہ گروہ بن گئے ، تمہارا ان سے کوئی سروکار نہیں ۔ ان کا معاملہ بس اللہ کے حوالہ ہے ۔ ( وہی ان کو جمع کرے گا ) پھر انہیں بتائے گا جو کچھ وہ کرتے رہے ہیں ۔

By Hussain Najfi

بے شک جن لوگوں نے اپنے دین میں تفرقہ ڈالا اور گروہ گروہ بن گئے آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے ان کا معاملہ بس اللہ کے حوالہ ہے ۔ پھر وہ انہیں بتلائے گا کہ وہ کیا کیا کرتے تھے؟

By Moudoodi

جن لوگوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور گروہ گروہ بن گئے یقیناً ان سے تمہارا کچھ واسطہ نہیں ، 141 ان کا معاملہ تو اللہ کے سپرد ہے ، وہی ان کو بتائے گا کہ انہوں نے کیا کچھ کیا ہے ۔

By Mufti Naeem

بیشک جن لوگوں نے اپنے دین ( کے اعتبار ) سے تفریق ڈالی اور ( کئی ) گروہ بن گئے آپ ( ﷺ ) کو ان سے کوئی تعلق نہیں ان کا معاملہ اﷲ ( تعالیٰ ) ہی کے حوالے ہے پھر وہ انہیں جو کچھ وہ کیاکرتے تھے بتلادے گا ۔

By Mufti Taqi Usmani

۔ ( اے پیغمبر ) یقین جانو کہ جن لوگوں نے اپنے دین میں تفرقہ پیدا کیا ہے ، اور گروہوں میں بٹ گئے ہیں ، ان سے تمہارا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ ان کا معاملہ تو اللہ کے حوالے ہے ۔ پھر وہ انہیں جتلائے گا کہ کیا کچھ کرتے رہے ہیں ۔

By Noor ul Amin

جن لوگوں نے اپنے دین میں تفرقہ ڈالا اور کئی فرقے بن گئے ، ان سے آپ کو کچھ سروکار نہیں ، ان کامعاملہ اللہ کے سپردہے پھروہ انہیں بتلادے گاکہ وہ کن کاموں میں مصروف تھے

By Kanzul Eman

وہ جنہوں نے اپنے دین میں جُدا جُدا راہیں نکالیں اور کئی گروہ ہوگئے ( ف۳۳۵ ) اے محبوب ! تمہیں ان سے کچھ علاقہ نہیں ان کا معاملہ اللہ ہی کے حوالے ہے پھر وہ انہیں بتادے گا جو کچھ وہ کرتے تھے ( ف۳۳٦ )

By Tahir ul Qadri

بیشک جن لوگوں نے ( جدا جدا راہیں نکال کر ) اپنے دین کو پارہ پارہ کر دیا اور وہ ( مختلف ) فرقوں میں بٹ گئے ، آپ کسی چیز میں ان کے ( تعلق دار اور ذمہ دار ) نہیں ہیں ، بس ان کا معاملہ اﷲ ہی کے حوالے ہے پھر وہ انہیں ان کاموں سے آگاہ فرما دے گا جو وہ کیا کرتے تھے