फिर जब उन्होंने उस नसीहत को भुला दिया जो उनको की गई थी तो हमने उन पर हर चीज़ के दरवाज़े खोल दिए, यहाँ तक कि जब वे उस चीज़ पर ख़ुश हो गए जो उन्हें दी गई थीं तो हमने अचानक उनको पकड़ लिया, उस वक़्त वे ना-उम्मीद हो कर रह गए।
سوجب اُنہوں نے اُس نصیحت کوبھلادیاجواُنہیں کی گئی تھی توہم نے اُن پرہرچیز کے دروازے کھول دیے حتیٰ کہ جب وہ خود ان پراترانے لگے جووہ دیے گئے توہم نے اچانک اُن کوپکڑلیاتو اچانک وہ مایوس تھے۔
تو جب انہوں نے فراموش کردیا اس چیز کو ، جس سے ان کو یاد دہانی کی گئی تو ہم نے ان پر ہر چیز کے دروازے کھول دیے ، یہاں تک کہ جب وہ اس چیز پر اترانے لگے جو انہیں دی گئی تو ہم نے ان کو دفعۃً پکڑ لیا ، پس وہ بالکل ہک دک رہ گئے ۔
اور جب انہوں نے اس نصیحت کو بھلا دیا جو انہیں کی گئی تھی تو ہم نے ( ابتلا و امتحان کے طور پر ) ان کے لئے ہر چیز کے دروازے کھول دیئے ۔ یہاں تک کہ وہ عطا کردہ چیزوں ( نعمتوں ) سے خوب خوش ہوگئے اور اترانے لگے تو ہم نے اچانک انہیں پکڑ لیا ۔ تو وہ ایک دم مایوس ہوگئے ۔
پھر جب انہوں نے اس نصیحت کو ، جو انہیں کی گئی تھی ، بھلا دیا تو ہم نے ہر طرح کی خوشحالیوں کے دروازے ان کے لیے کھول دیے ، یہاں تک کہ جب وہ ان بخششوں میں جو انہیں عطا کی گئی تھیں خوب مگن ہو گئے تو اچانک ہم نے انہیں پکڑ لیا اور اب حال یہ تھا کہ وہ ہر خیر سے مایوس تھے ۔
پھر جب انہیں کی جانے والی نصیحتوں کو انہوں نے بھلا دیا تو ہم نے تمام چیزوں کے دروازے ان پر کھول دیئے یہاں تک کہ جو کچھ انہیں دیا گیا تھا اس پر اترانے لگے تو ہم نے اچانک انہیں پکڑ لیا سو وہ اس وقت ناامید ہو کر رہ گئے ۔
پھر انہیں جو نصیحت کی گئی تھی ، جب وہ اسے بھلا بیٹھے تو ہم نے ان پر ہر نعمت کے دروازے کھول دیئے ( ١٥ ) یہاں تک کہ جو نعمتیں انہیں دی گئی تھیں ، جب وہ ان پر اترانے لگے تو ہم نے اچانک ان کو آپکڑا ، جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وہ بالکل مایوس ہو کر رہ گئے ۔
پھرجب انہوں نے وہ نصیحت بھلادی جو انہیں کی گئی تھی توہم نے ان پر ( خوشحالی کے ) تمام دروازے کھول دیئے یہاں تک کہ جو کچھ ہم نے انہیں دیاتھا اس میں وہ مگن ہوگئے توہم نے انہیں یکدم پکڑلیاتووہ ( ہرچیز سے ) مایوس ہوگئے
پھر جب انہوں نے بھلا دیا جو نصیحتیں ان کو کی گئیں تھیں ( ف۱۰۰ ) ہم نے ان پر ہر چیز کے دروازے کھول دیے ( ف۱۰۱ ) یہاں تک کہ جب خوش ہوئے اس پر جو انہیں ملا ( ف۱۰۲ ) تو ہم نے اچانک انہیں پکڑلیا ( ف۱۰۳ ) اب وہ آس ٹوٹے رہ گئے ،
پھر جب انہوں نے اس نصیحت کو فراموش کردیا جو ان سے کی گئی تھی تو ہم نے ( انہیں اپنے انجام تک پہنچانے کے لیے ) ان پر ہر چیز ( کی فراوانی ) کے دروازے کھول دیئے ، یہاں تک کہ جب وہ ان چیزوں ( کی لذتوں اور راحتوں ) سے خوب خوش ہو ( کر مدہوش ہو ) گئے جو انہیں دی گئی تھیں تو ہم نے اچانک انہیں ( عذاب میں ) پکڑ لیا تو اس وقت وہ مایوس ہوکر رہ گئے