और आप उन लोगों को अपने से दूर न करें जो सुबह व शाम अपने रब को पुकारते हैं उसकी ख़ुशनूदी चाहते हुए, उनके हिसाब में से किसी चीज़ का बोझ आप पर नहीं और न आपके हिसाब में से किसी चीज़ का बोझ उन पर है कि आप उनको अपने से दूर करके नाइंसाफ़ी करने वालों में से हो जाएं।
اورآپ ان لوگوں کواپنے سے دورنہ ہٹاؤجوصبح وشام اپنے رب کوپکارتے ہیں،وہ اُس کی رضا چاہتے ہیں،اُن کے حساب میں سے آپ پرکچھ نہیں اور نہ ہی آپ کے حساب میں سے ان پر کچھ ہے،کہ آپ ان کواپنے سے دور ہٹا دیں،پس آپ ظالموں میں سے ہو جائیں گے۔
اور تم ان لوگوں کو اپنے سے دور نہ کیجیو جو صبح وشام اپنے رب کو پکارتے ہیں ، اس کی خوشنودی چاہتے ہوئے ۔ ان کی ذمہ داری کا کوئی حصہ تم پر نہیں اور نہ تمہاری ذمہ داری کا کوئی حصہ ان پر ہے کہ تم ان کو اپنے سے دور کرکے ظالموں میں سے بن جاؤ ۔
۔ ( اے رسول ( ص ) ) ان لوگوں کو اپنے پاس سے نہ دھتکارو ۔ جو اپنے پروردگار کی رضا جوئی کی خاطر صبح و شام اسے پکارتے ہیں ۔ ان کا کچھ بھی حساب کتاب آپ کے ذمہ نہیں ہے اور نہ ہی آپ کا کچھ بھی حساب کتاب ان کے ذمہ ہے اور اگر آپ نے پھر بھی انہیں دھتکار دیا تو آپ بے انصافی کرنے والوں میں سے ہو جائیں گے ۔
اور جو لوگ اپنے رب کو رات دن پکارتے رہتے ہیں اور اس کی خوشنودی کی طلب میں لگے ہوئے ہیں انہیں اپنے سے دور نہ پھینکو ۔ 34 ان کے حساب میں سے کسی چیز کا بار تم پر نہیں ہے اور تمہارے حساب میں سے کسی چیز کا بار ان پر نہیں ۔ اس پر بھی اگر تم انہیں دور پھینکو گے تو ظالموں میں شمار ہو گے ۔ 35
اور جو لوگ صبح وشام اپنے رب کو پکارتے رہتے ہیں اور اس کی خوشنودی چاہتے ہیں انہیں دور مت فرمایئے آپ پر ان کا کچھ حساب نہیں اور نہ آپ کا ان پر کچھ حساب ہے کہ آپ ان کو دور نہ فرمائیں ( اگر آپ ایسا فرمائیں ) تو آپ کا شمار بے انصافوں میں ہوگا ۔
اور ان لوگوں کو اپنی مجلس سے نہ نکالنا جو صبح و شام اپنے پروردگار کو اس کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے پکارتے رہتے ہیں ۔ ( ١٩ ) ان کے حساب میں جو اعمال ہیں ان میں سے کسی کی ذمہ داری تم پر نہیں ہے ، اور تمہارے حساب میں جو اعمال ہیں ان میں سے کسی کی ذمہ داری ان پر نہیں ہے جس کی وجہ سے تم انہیں نکال باہر کرو ، اور ظالموں میں شامل ہوجاؤ ۔
اورجو لوگ صبح شام اپنے رب کو پکارتے ہیں وہ اللہ کی رضا چاہتے ہیں انہیں اپنے ہاں سے دورنہ کیجئے ان کے حساب سے آپ کے ذمہ کچھ نہیں اور نہ ہی آپ کے حساب سے کچھ ان کے ذمہ ہے کہ آپ ان کو نکال دیں ، ورنہ آپ ظلم کرنے والوں میں سے ہو جائیں گے
اور دور نہ کرو انہیں جو اپنے رب کو پکارتے ہیں صبح اور شام اس کی رضا چاہتے ( ف۱۱٦ ) تم پر ان کے حساب سے کچھ نہیں اور ان پر تمہارے حساب سے کچھ نہیں ( ف۱۱۷ ) پھر انہیں تم دور کرو تو یہ کام انصاف سے بعید ہے
اور آپ ان ( شکستہ دل اور خستہ حال ) لوگوں کو ( اپنی صحبت و قربت سے ) دور نہ کیجئے جو صبح و شام اپنے رب کو صرف اس کی رضا چاہتے ہوئے پکارتے رہتے ہیں ، ان کے ( عمل و جزا کے ) حساب میں سے آپ پر کوئی چیز ( واجب ) نہیں اور نہ آپ کے حساب میں سے کوئی چیز ان پر ( واجب ) ہے ( اگر ) پھر بھی آپ انہیں ( اپنے لطف و کرم سے ) دور کردیں تو آپ حق تلفی کرنے والوں میں سے ہوجائیں گے ( جوآپ کے شایانِ شان نہیں )