और अगर हम किसी फ़रिश्ते को रसूल बनाकर भेजते तो उसको भी आदमी बनाते और उनको उसी शुब्हे में डाल देते जिसमें वह अब पड़े हुए हैं।
اوراگرہم اسے فرشتہ بناتے توہم ضروراس کوبھی آدمی بناتے اورہم یقیناانہیں اسی شبہ میں ڈال دیتے جس میں وہ اب پڑے ہیں۔
اور اگر ہم اس کو کوئی فرشتہ بناتے جب بھی آدمی ہی کی شکل میں بناتے ، تو جو گھپلا وہ پیدا کر رہے ہیں ، ہم اسی میں ان کو ڈال دیتے ہیں ۔
اور اگر ہم کوئی فرشتہ اتارتے تو اسے بھی آدمی کی شکل میں اتارتے اور اس طرح گویا ہم انہیں وہ شبہ کرنے کا موقع دیتے جو اب وہ کر رہے ہیں ۔
اور اگر ہم فرشتے کو اتار تے تب بھی اسے انسانی شکل ہی میں اتارتے اور اس طرح انہیں اسی شبہ میں مبتلا کر دیتے جس میں اب یہ مبتلا ہیں ۔ 7
اور اگر ہم اس ( نبی ) کو فرشتہ بناتے تو اسے آدمی ہی بناتے اوران کو وہی شبہ ہوتا جس میں وہ اس وقت مبتلا ہیں ۔
اور اگر ہم فرشتے ہی کو پیغمبر بناتے ، تب بھی اسے کسی مرد ہی ( کی شکل میں ) بناتے ، اور ان کو پھر ہم اسی شبہ میں ڈال دیتے جس میں اب مبتلا ہیں ۔ ( ٤ )
اوراگرہم کسی فرشتہ کو ( نبی ) بناتے توبھی اسے انسانی شکل میں ہی اتارتے اور ہم انہیں اسی شبہ میں ڈال دیتے جس میں وہ اب پڑے ہوئے ہیں
اور اگر ہم نبی کو فرشتہ کرتے ( ف۲٤ ) جب بھی اسے مرد ہی بناتے ( ف۲۵ ) اور ان پر وہی شبہ رکھتے جس میں اب پڑے ہیں ،
اور اگر ہم رسول کو فرشتہ بناتے تو اسے بھی آدمی ہی ( کی صورت ) بناتے اور ہم ان پر ( تب بھی ) وہی شبہ وارد کردیتے جو شبہ ( و التباس ) وہ ( اب ) کر رہے ہیں ( یعنی اس کی بھی ظاہری صورت دیکھ کر کہتے کہ یہ ہماری مثل بشر ہے )