कह दो, "ऐ लोगों, जो यहूदी हुए हो! यदि तुम्हें यह गुमान है कि सारे मनुष्यों को छोड़कर तुम ही अल्लाह के प्रेमपात्र हो तो मृत्यु की कामना करो, यदि तुम सच्चे हो।"
آپ کہہ دیجئے اے لوگو جو یہودی بن گئے ہو! اگر تمہارایہ خیال ہے کہ یقیناًتم دوسرے لوگوں کے ماسوااللہ تعالیٰ کے دوست ہوتوموت کی تمنا کرواگرتم واقعی سچے ہو۔
ان سے کہو کہ اے وہ لوگو جو یہودی ہوئے! اگر تمہارا گمان ہے کہ دوسروں کے مقابل میں تم اللہ کے محبوب ہو تو موت کے طالب بنو ، اگر تم اپنے دعوے میں سچے ہو!
آپ ( ص ) کہیے! اے یہودیو! اگر تمہارا خیال ہے کہ سب لوگوں کو چھوڑ کر تم ہی اللہ کے دوست ہو تو پھر موت کی تمنا کرو اگر تم ( اپنے دعویٰ میں ) سچے ہو ۔
ان سے کہو ، ” اے لوگوں جو یہودی بن گئے ہو ، 10 اگر تمھیں یہ گھمنڈ ہے کہ باقی سب لوگوں کو چھوڑ کر بس تم ہی اللہ کے چہیتے ہو 11 تو موت کی تمنا کرو اگر تم اپنے اس زعم میں سچے ہو 12 ” ۔
۔ ( اے محبوب ﷺ ) آپ فرمادیجیے: اے یہودیو! اگر تم یہ سمجھتے ہو کہ تم اللہ ( تعالیٰ ) کے دوست ہو تمام لوگوں کو چھوڑ کر ، تو اگر تم سچے ہو تو موت کی آرزو کرو
۔ ( اے پیغمبر ان سے ) کہو کہ : اے لوگو جو یہودی بن گئے ہو ، اگر تمہارا دعوی یہ ہے کہ سارے لوگوں کو چھوڑ کر تم ہی اللہ کے دوست ہو تو موت کی تمنا کرو اگر تم سچے ہو ۔ ( ٥ )
آپ کہہ دیجئے کہ لوگو!جویہودی بنے ہوئے ہو ، اگرتم سمجھتے ہوکہ تمام لوگوں کو چھوڑ کربس تم ہی اللہ کے دوست ہوتواپنی موت کی تمنا کرو ، اگرتم اس بات میں سچے ہو
تم فرماؤ اے یہودیو! اگر تمہیں یہ گمان ہے کہ تم اللہ کے دوست ہو اور لوگ نہیں ( ف۱٦ ) تو مرنے کی آرزو کرو ( ف۱۷ ) اگر تم سچے ہو ( ف۱۸ )
آپ فرما دیجئے: اے یہودیو! اگر تم یہ گمان کرتے ہو کہ سب لوگوں کو چھوڑ کر تم ہی اللہ کے دوست ( یعنی اولیاء ) ہو تو موت کی آرزو کرو ( کیونکہ اس کے اولیاء کو تو قبر و حشر میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی ) اگر تم ( اپنے خیال میں ) سچے ہو