और जब उन से कहा जाता है, "आओ, अल्लाह का रसूल तुम्हारे लिए क्षमा की प्रार्थना करे।" तो वे अपने सिर मटकाते हैं और तुम देखते हो कि घमंड के साथ खिंचे रहते हैं
اورجب اُن سے کہاجاتاہے کہ آؤ! اﷲ کا رسول تمہارے لیے بخشش کی دعا کرے وہ اپنے سرپھیرلیتے ہیں۔اورآپ اُنہیں دیکھیں گے کہ وہ رُک جاتے ہیں اس حال میں کہ وہ تکبر کرنے والے ہیں۔
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ آؤ ، اللہ کا رسول تمہارے لئے استغفار کرے تو وہ اپنے سر مٹکاتے ہیں اور تم ان کو دیکھتے ہو کہ وہ غرور کے ساتھ اعراض کرتے ہیں ۔
اور جب ان سے کہاجائے کہ آؤ اللہ کا پیغمبر تمہارے لئے مغفرت طلب کرے تو وہ اپنا سر پھیر لیتے ہیں اور آپ انہیں دیکھیں گے کہ وہ تکبر کرتے ہو ئے ( آنے سے ) رک جاتے ہیں ۔
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ آؤ تاکہ اللہ کا رسول تمہارے لیئے مغفرت کی دعا کرے ، تو سر جھٹکتے ہیں اور تم دیکھتے ہو کہ وہ بڑے گھمنڈ کے ساتھ آنے سے رکتے ہیں 12 ۔
اور جب ان سے کہا جاتا ہے: آؤ تاکہ اللہ ( تعالیٰ ) کے رسول ( ﷺ ) تمہارے لیے مغفرت کی دعا کردیں تو وہ اپنے سروں کو ( انکار میں ) حرکت دیتے ہیں اور آپ انہیں دیکھیں گے کہ وہ ( اپنے آپ کو ) روکتے ہیں اس حال میں کہ وہ تکبر کرنے والے ہیں
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ آؤ ، اللہ کے رسول تمہارے حق میں مغفرت کی دعا کریں ، تو یہ اپنے سروں کو مٹکاتے ہیں ، ( ٥ ) اور تم انہیں دیکھو گے کہ وہ بڑے گھمنڈ کے عالم میں بے رخی سے کام لیتے ہیں ۔
اور جب انہیں کہاجاتا ہے کہ:’’آئواللہ کے رسول تمہارے لئے مغفرت مانگیں ‘‘تووہ اپنے سر موڑلیتے ہیں اور آپ انہیں دیکھتے ہیں کہ وہ تکبرکرتے ہوئے منہ پھیر لیتے ہیں
اور جب ان سے کہا جائے کہ آؤ ( ف۱٤ ) رسول اللہ تمہارے لیے معافی چاہیں تو اپنے سر گھماتے ہیں اور تم انہیں دیکھو کہ غور کرتے ہوئے منہ پھیر لیتے ہیں ( ف۱۵ )
اور جب اُن سے کہا جاتا ہے کہ آؤ رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) تمہارے لئے مغفرت طلب فرمائیں تو یہ ( منافق گستاخی سے ) اپنے سر جھٹک کر پھیر لیتے ہیں اور آپ انہیں دیکھتے ہیں کہ وہ تکبر کرتے ہوئے ( آپ کی خدمت میں آنے سے ) گریز کرتے ہیں٭