अल्लाह ही है जिस ने सात आकाश बनाए और उन्ही के सदृश धरती से भी। उन के बीच (उस का) आदेश उतरता रहता है ताकि तुम जान लो कि अल्लाह को हर चीज़ का सामर्थ्य प्राप्त है और यह कि अल्लाह हर चीज़ को अपनी ज्ञान-परिधि में लिए हुए है
اﷲ تعالیٰ وہ ذات ہے جس نے سات آسمان پیداکیے اور زمین سے بھی اُن ہی کی مثل۔ اُن کے درمیان حکم اُترتاہے تاکہ تم جان لوکہ اﷲ تعالیٰ یقیناًہر چیز پرپوری قدرت رکھنے والاہے اور بلاشبہ اﷲ تعالیٰ نے علم میں یقیناہرچیزکااحاطہ کر رکھاہے۔
اللہ ہی ہے جس نے بنائے سات آسمان اور انہی کی مانند زمین بھی ۔ ان میں اس کے احکام نازل ہوتے رہتے ہیں ۔ اس سے جانو کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے اور اللہ نے اپنے علم سے ہر چیز کا احاطہ کر رکھا ہے ۔
اللہ وہ ہے جس نے سات آسمان پیدا کئے اور انہی کی طرح زمین بھی ان کے درمیان حکم ( خدا ) نازل ہوتا رہتا ہے تاکہ تمہیں معلوم ہو کہ اللہ ہر چیز پر بڑی قدرت رکھتا ہے اور یہ کہ اللہ نے ہر چیز کا ( علمی ) احاطہ کر رکھا ہے ۔
اللہ وہ ہے جس نے سات آسمان بنائے اور زمین کی قسم سے بھی انہی کے مانند 23 ۔ ان کے درمیان حکم نازل ہوتا رہتا ہے ۔ ( یہ بات تمھیں اس لیئے بتائی جا رہی ہے ) تاکہ تم جان لو کہ اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ، اور یہ کہ اللہ کا علم ہر چیز پر محیط ہے ۔ ع
اللہ ( تعالیٰ ) وہ ذات ہے جس نے سات آسمان اور انہی جیسی زمین پیدا فرمائیں ، ان کے درمیان ( اس کا ) حکم اترتا رہتا ہے تاکہ تم لوگ جان لو کہ بلاشبہ اللہ ( تعالیٰ ) نے ہرچیز کا ( اپنے ) علم سے احاطہ فرمارکھا ہے
اللہ وہ ہے جس نے سات آسمان پیدا کیے ، اور زمین بھی انہی کی طرح ( ١٤ ) اللہ کا حکم ان کے درمیان اترتا رہتا ہے ، تاکہ تمہیں معلوم ہوجائے کہ اللہ ہر چیز پر پوری قدرت رکھتا ہے اور یہ کہ اللہ کے علم نے ہر چیز کا احاطہ کیا ہوا ہے ۔
اللہ وہ ہے جس نے سات آسمان بنائے اور انہی کی مانند زمین بھی ، ان ( آسما نو ں اور زمین ) کے درمیان اللہ کاحکم نازل ہوتا رہتا ہے تاکہ تم جان لوکہ اللہ یقینا ہرچیز پر قادر ہے اور یہ کہ اللہ اپنے علم کے ذریعے ہر چیز کو گھیرے ہوئے ہے
اللہ ہے جس نے سات آسمان بنائے ( ف۳۵ ) اور انہی کی برابر زمینیں ( ف۳٦ ) حکم ان کے درمیان اترتا ہے ( ف۳۷ ) تاکہ تم جان لو کہ اللہ سب کچھ کرسکتا ہے ، اللہ کا علم ہر چیز کو محیط ہے ،
اللہ ( ہی ) ہے جس نے سات آسمان پیدا فرمائے اور زمین ( کی تشکیل ) میں بھی انہی کی مِثل ( تہ بہ تہ سات طبقات بنائے ) ، ان کے درمیان ( نظامِ قدرت کی تدبیر کا ) امر اترتا رہتا ہے تاکہ تم جان لو کہ اللہ ہر چیز پر بڑا قادر ہے ، اور یہ کہ اللہ نے ہر چیز کا اپنے علم سے احاطہ فرما رکھا ہے ( یعنی آنے والے زمانوں میں جب سائنسی اکتشافات کامل ہوں گے تو تمہیں اللہ کی قدرت اور علمِ محیط کی عظمت کا اندازہ ہو جائے گا کہ کس طرح اُس نے صدیوں قبل ان حقائق کو تمہارے لئے بیان فرما رکھا ہے )