Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

अपनी हैसियत के अनुसार जहाँ तुम स्वयं रहते हो उन्हें भी उसी जगह रखो। और उन्हें तंग करने के लिए उन्हें हानि न पहुँचाओ। और यदि वे गर्भवती हों तो उन पर ख़र्च करते रहो जब तक कि उन का शिशु-प्रसव न हो जाए। फिर यदि वे तुम्हारे लिए (शिशु को) दूध पिलाएँ तो तुम उन्हें उन का पारिश्रामिक दो और आपस में भली रीति से परस्पर बातचीत के द्वार कोई बात तय कर लो। और यदि तुम दोनों में कोई कठिनाई हो तो फिर कोई दूसरी स्त्री उस के लिए दूध पिला देगी

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اُنہیں بھی وہیں رہائش دواپنی حیثیت کے مطابق جہاں تم خودرہتے ہو اور تم انہیں تکلیف نہ دوکہ تنگی کروان پراوراگروہ حمل والی ہوں تواُن پرخرچ کرویہاں تک کہ وہ وضعِ حمل کر دیں پھراگروہ تمہارے لیے دودھ پلائیں تواُن کی اجرت اُنہیں دے دو اور اچھے انداز سے آپس میں مشورہ کرواوراگرتم آپس میں تنگی کروتوجلدہی کوئی دوسری عورت اُس کے لیے دودھ پلائے گی۔

By Amin Ahsan Islahi

اور ان کو رکھو جس طرح اپنی حیثیت کے مطابق تم رہتے ہو اور ان کو ضیق میں ڈالنے کیلئے ضرر نہ پہنچاؤ اور اگر وہ حاملہ ہوں تو ان پر خرچ کرو تاآنکہ وہ حمل سے فارغ ہوجائیں ۔ پس اگر وہ تمہارے بچے کو دودھ پلائیں تو ان کو ان کا معاوضہ دو اور آپس میں دستور کے مطابق ایک قرارداد کرلو اور اگر تم کوئی زحمت محسوس کرو تو اس کیلئے کوئی اور دودھ پلائے گی ۔

By Hussain Najfi

ان ( مطلقہ عورتوں ) کو ( زمانۂ عدت میں ) وہاں رکھو جہاں اپنی حیثیت کے مطابق تم خود رہتے ہو اور انہیں ضرر و زیاں نہ پہنچاؤ تاکہ ان پر تنگی کرو ۔ اور اگر وہ حاملہ ہوں تو پھر ان پر خرچ کرو یہاں تک ان کا وضعِ حمل ہو جائے پھر اگر تمہارے لئے ( بچہ ) کو دودھ پلائیں تو تم انہیں ان کی اجرت دو اور منا سب طریقہ پر باہم طے کر لو اور اگر تمہیں باہم کوئی دشواری پیش آئے ( اور باہمی اتفاق نہ ہو سکے ) تو پھر کوئی اور عورت اسے دودھ پلائے گی ۔

By Moudoodi

ان کو ( زمانہ عدت میں ) اسی جگہ رکھو جو جہاں تم رہتے ہو ، جیسی کچھ بھی جگہ تمھیں میسر ہو ۔ اور انہیں تنگ کرنے کے لیئے ان کو نہ ستاؤ 16 ۔ اور اگر وہ حاملہ ہوں تو ان پر اس وقت تک خرچ کرتے رہو جب تک ان کا وضع حمل نہ ہو جائے 17 ۔ اور پھر اگر وہ تمہارے لیے ( بچے کو ) دودھ پلائیں تو ان کی اجرت انہیں دو ، اور بھلے طریقے سے ( اجرت کا معاملہ ) باہمی گفت و شنید سے طے کر لو 18 ۔ لیکن اگر تم نے ( اجرت طے کرنے میں ) ایک دوسرے کو تنگ کیا تو بچے کو کوئی اور عورت دودھ پلا لے 19 گی ۔

By Mufti Naeem

ان ( طلاق یافتہ ) عورتوں کو اپنی استطاعت کے مطابق وہیں ٹھہراؤ جہاں تم خود رہتے ہو ، اور ان پر تنگی کرنے کے لیے انہیں تکلیف نہ دو اور اگر وہ حمل والی ہیں تو ان پر خرچ کرتے رہو یہاں تک کہ وہ اپنا حمل جن لیں پھر اگر وہ تمہاری خاطر ( تمہارے بچے کو ) دودھ پلائیں تو انہیں ان کی اجرت دو اور تم لوگ آپس میں عمدہ طریقے سے مشورہ کرلیا کرو اور اگر تم ایک دوسرے سے تنگی محسوس کرو تو اس ( شوہر ) کے لیے دوسری عورت دودھ پلائے گی

By Mufti Taqi Usmani

ان عورتوں کو اپنی حیثیت کے مطابق اسی جگہ رہائش مہیا کرو جہاں تم رہتے ہو اور انہیں تنگ کرنے کے لیے انہیں ستاؤ نہیں ، ( ٩ ) اور اگر وہ حاملہ ہوں تو ان کو اس وقت تک نفقہ دیتے رہو جب تک وہ اپنے پیٹ کا بچہ جن لیں ۔ ( ١٠ ) پھر اگر وہ تمہارے لی بچے کو دودھ پلائیں تو انہیں ان کی اجرت ادا کرو ، اور ( اجرت مقرر کرنے کے لیے ) آپس میں بھلے طریقے سے بات طے کرلیا کرو ، اور اگر تم ایک دوسرے کے لیے مشکل پیدا کرو گے تو اسے کوئی اور عورت دودھ پلائے گی ۔ ( ١١ )

By Noor ul Amin

مطلقہ عوتوں کو ( زمانہ عدت میں ) وہیں رکھوجہاں تم خود رہتے ہو ، جیسی جگہ تمہیں میسر ہو اور انہیں تنگ کرنے کے لئے تکلیف نہ دو ، اوراگروہ حاملہ ہوں توبچہ پیداہونے تک ان پر خرچ کرتے رہو پھر اگروہ تمہارے بچوں کو دودھ پلائیں توا نہیں ان کی اجرت دو ، اور باہمی مشورے سے بھلے طریقے سے ( دودھ پلانے کی اجرت ) طے کرلواوراگرمعاملہ طے کرنے میں تمہارے درمیان مشکل پیش آئے توکوئی دوسری ( عورت ) دودھ پلائے گی

By Kanzul Eman

عورتوں کو وہاں رکھو جہاں خود رہتے ہو اپنی طاقت بھر ( ف۲۰ ) اور انہیں ضرر نہ دو کہ ان پر تنگی کرو ( ف۲۱ ) اور اگر ( ف۲۲ ) حمل والیاں ہوں تو انہیں نان و نفقہ دو یہاں تک کہ ان کے بچہ پیدا ہو ( ف۲۳ ) پھر اگر وہ تمہارے لیے بچہ کو دودھ پلائیں تو انہیں اس کی اجرت دو ( ف۲٤ ) اور آپس میں معقول طور پر مشورہ کرو ( ف۲۵ ) پھر اگر باہم مضائقہ کرو ( دشوار سمجھو ) ( ف۲٦ ) تو قریب ہے کہ اسے اور دودھ پلانے والی مل جائے گی ،

By Tahir ul Qadri

تم اُن ( مطلّقہ ) عورتوں کو وہیں رکھو جہاں تم اپنی وسعت کے مطابق رہتے ہو اور انہیں تکلیف مت پہنچاؤ کہ اُن پر ( رہنے کا ٹھکانا ) تنگ کر دو ، اور اگر وہ حاملہ ہوں تو اُن پر خرچ کرتے رہو یہاں تک کہ وہ اپنا بچہ جَن لیں ، پھر اگر وہ تمہاری خاطر ( بچے کو ) دودھ پلائیں تو انہیں اُن کا معاوضہ ادا کرتے رہو ، اور آپس میں ( ایک دوسرے سے ) نیک بات کا مشورہ ( حسبِ دستور ) کر لیا کرو ، اور اگر تم باہم دشواری محسوس کرو تو اسے ( اب کوئی ) دوسری عورت دودھ پلائے گی