तो अपने रब के आदेश हेतु धैर्य से काम लो और मछली वाले (यूनुस अलै॰) की तरह न हो जाना, जबकि उस ने पुकारा था इस दशा में कि वह ग़म में घुट रहा था।
چنانچہ آپ اپنے رب کے حکم تک صبرکرواورمچھلی والے کی مانند نہ ہو جاؤ،جب اُس نے دُعاکی حالانکہ وہ غم سے بھراہوا تھا۔
تو اپنے رب کے فیصلہ تک صبر کرو اور مچھلی والے کی طرح نہ بن جائیو! جب اس نے ( اپنے رب کو ) پکارا اور وہ غم سے گھٹا ہوا تھا ۔
پس آپ ( ص ) اپنے پروردگار کے فیصلے تک صبر کریں اور مچھلی والے ( جنابِ یونس ( ع ) ) کی طرح نہ ہوں جب انہوں نے اس حال میں ( اپنے پروردگار کو ) پکارا کہ وہ غم و غصہ سے بھرے ہوۓ تھے ( یا مغموم تھے ) ۔
پس اپنے رب کا فیصلہ صادر ہونے تک صبر کرو 31 اور مچھلی والے ﴿یونس ( علیہ السلام ) ﴾ کی طرح نہ ہو 32 جاؤ ، جب اس نے پکارا تھا اور وہ غم سے بھرا ہوا تھا33 ۔
پس ( اے محبوب ﷺ ) اپنے رب کے ( حتمی ) حکم تک صبر فرماتے رہیے اور مچھلی والے ( پیغمبر حضرت یونس علیہ السلام ) کی طرح نہ ہوجیے جب انہوں نے اس حال میں ( ہمیں ) پکارا کہ وہ غم سے بھرے ہوئے تھے
غرض تم اپنے پروردگار کا حکم آنے تک صبر کیے جاؤ ، اور مچھلی والے کی طرح مت ہوجانا ۔ ( ١٥ ) جب انہوں نے غم سے گھٹ گھٹ کر ( ہمیں ) پکارا تھا ۔
پس اپنے رب کے حکم تک صبر کیجئے اور مچھلی والے ( یونس بن متّی ) کی طرح نہ ہو جانا ، جب انہوں نے پکارا اور وہ غم بھرے ہوئے تھے
تو تم اپنے رب کے حکم کا انتظار کرو ( ف٦۰ ) اور اس مچھلی والے کی طرح نہ ہونا ( ف٦۱ ) جب اس حال میں پکارا کہ اس کا دل گھٹ رہا تھا ( ف٦۲ )
پس آپ اپنے رب کے حکم کے انتظار میں صبر فرمائیے اور مچھلی والے ( پیغمبر یونس علیہ السلام ) کی طرح ( دل گرفتہ ) نہ ہوں ، جب انہوں نے ( اللہ کو ) پکارا اس حال میں کہ وہ ( اپنی قوم پر ) غم و غصہ سے بھرے ہوئے تھے