यदि उस के रब की अनुकम्पा उस के साथ न हो जाती तो वह अवश्य ही चटियल मैदान में बुरे हाल में डाल दिया जाता।
اگراس کے رب کی نعمت نے اسے سنبھال نہ لیا ہوتاتووہ مذمت کیاہواچٹیل زمین میں پھینک دیا جاتا۔
اگر اس کے رب کا فضل اس کی دست گیری نہ کرتا تو وہ مذمت کیا ہوا چٹیل میدان ہی میں پڑا رہ جاتا ۔
اگر ان کے پروردگار کا فضل و کرم ان کے شاملِ حال نہ ہوتا تو انہیں اس حال میں چٹیل میدان میں پھینک دیا جاتا کہ وہ مذموم ہوتے ۔
اگر اس کے رب کی مہربانی اس کے شامل حال نہ ہو جاتی تو وہ مذموم ہو کر چٹیل میدان میں پھینک دیا 34 جاتا ۔
اگر ان کو ان کے رب کی ( نگاہ ) فضل و کرم نہ تھام لیتی تو وہ بری حالت میں ( اس ) چٹیل میدان میں ڈال دیے جاتے
اگر ان کے پروردگار کے فضل نے انہیں سنبھال نہ لیا ہوتا تو انہیں بری حالت کے ساتھ اسی کھلے میدان میں پھینک دیا جاتا ۔ ( ١٦ )
اگرانہیں ان کے رب کا فضل سنبھالانہ دیتاتو برے حال میں کسی بنجرمیدان میں پھینک دئیے گئے ہوتے
اگر اس کے رب کی نعمت اس کی خبر کو نہ پہنچ جاتی ( ف٦۳ ) تو ضرور میدان پر پھینک دیا جاتا الزام دیا ہوا ( ف٦٤ )
اگر ان کے رب کی رحمت و نعمت ان کی دستگیری نہ کرتی تو وہ ضرور چٹیل میدان میں پھینک دئیے جاتے اور وہ ملامت زدہ ہوتے ( مگر اللہ نے انہیں ا س سے محفوط رکھا )