पाबंद हूँ इस बात का कि अल्लाह के नाम पर कोई बात हक़ के सिवा ना कहूँ, मैं तुम्हारे रब की तरफ़ से खुली हुई निशानी लेकर आया हूँ पस तुम बनी-इस्राईल को मेरे साथ जाने दो।
اس بات پرپوری طرح قائم ہوں کہ میں اﷲ تعالیٰ پر حق کے سوا کوئی بات نہ کہوں،یقیناًمیں تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ایک واضح دلیل لے کرآیا ہوں،سوبنی اسرائیل کومیرے ساتھ بھیج دو۔‘
سزاوار اور حریص ہوں کہ اللہ کی طرف ، حق کے سوا ، کوئی اور بات منسوب نہ کروں ۔ میں تمہارے پاس تمہارے خداوند کی جانب سے کھلی ہوئی نشانی لے کر آیا ہوں تو میرے ساتھ بنی اسرائیل کو جانے دو ۔
میرے لئے ضروری ہے کہ اللہ کے بارے میں حق کے سوا کوئی بات نہ کہوں میں تمہارے پروردگار کی طرف سے معجزہ لے کر آیا ہوں ۔ پس تو بنی اسرائیل کو ( آزاد کرکے ) میرے ساتھ بھیج دے ۔
میرا منصب یہی ہے کہ اللہ کا نام لے کر کوئی بات حق کے سوا نہ کہوں ، میں تم لوگوں کے پاس تمہارے رب کی طرف سے صریح دلیل ماموریّت لے کر آیا ہوں ، لہٰذا تو بنی اسرائیل کو میرے ساتھ بھیج دے ۔ 86
میرے لیے یہ ضروری ہے کہ میں اﷲ ( تعالیٰ ) کے بارے میں سچ کے علاوہ کچھ نہ کہوں ۔ بلاشبہ میں تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے دلیل لے کر آیا ہوں سو تو میرے ساتھ بنی اسرائیل کوجانے دے
میرا فرض ہے کہ میں اللہ کی طرف منسوب کر کے حق کے سوا کوئی اور بات نہ کہوں ۔ میں تمہارے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے ایک کھلی دلیل لے کر آیا ہوں ، لہذا بنی اسرائیل کو میرے ساتھ بھیج دو ۔
میرے لائق یہی ہے کہ میں اللہ کے متعلق وہی بات کروں جو سچی ہو ، میں تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے معجزات لایاہوں لہٰذابنی اسرائیل کو میرے ساتھ روانہ کر دے‘‘
مجھے سزاوار ہے کہ اللہ پر نہ کہوں مگر سچی بات ( ف۲۰۳ ) میں تم سب کے پاس تمہارے رب کی طرف سے نشانی لے کر آیا ہوں ( ف۲۰٤ ) تو بنی اسرائیل کو میرے ساتھ چھوڑ دے ( ف۲۰۵ )
مجھے یہی زیب دیتا ہے کہ اللہ کے بارے میں حق بات کے سوا ( کچھ ) نہ کہوں ۔ بیشک میں تمہارے رب ( کی جانب ) سے تمہارے پاس واضح نشانی لایا ہوں ، سو تُو بنی اسرائیل کو ( اپنی غلامی سے آزاد کر کے ) میرے ساتھ بھیج دے