और उनके सीने की हर रंजिश को हम निकाल देंगे, उनके नीचे नहरें बह रही होंगी, और वे कहेंगे कि सारी तारीफ़ अल्लाह के लिए है जिसने हमको यहाँ तक पहुँचाया और हम राह पाने वाले न थे अगर अल्लाह हमको हिदायत न देता, हमारे रब के रसूल सच्ची बात लेकर आए थे, और आवाज़ आएगी कि यह जन्नत है जिसके तुम वारिस ठहराए गए हो अपने आमाल के बदले।
اورہم ان کے سینوں سے ہرقسم کاکینہ نکال دیں گے،اُن کے نیچے سے نہریں بہتی ہوں گی اوروہ کہیں گے: ’’(الحمدللہ)سب تعریف اللہ تعالیٰ کے لیے ہے، ہمیں اللہ تعالیٰ ہی نے اس کے لئے ہدایت دی اوراگراﷲ تعالیٰ ہمیں ہدایت نہ دیتاتوہم کبھی بھی ہدایت نہ پاتے، بلاشبہ یقیناًہمارے رب کے رسول یقیناحق ہی لائے تھے‘‘ اوروہ پُکارے جائیں گے: ’’یہ جنت کہ جس کے تم وارث بنائے گئے ہو،اس کابدلہ ہے جوتم عمل کرتے تھے ۔‘‘
اور ان کے سینے کی ہر خلش ہم کھینچ لیں گے ۔ ان کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی اور وہ کہیں گے: شکر کا سزاوار ہے وہ اللہ ، جس نے اس چیز کی ہم کو ہدایت بخشی ۔ اگر اللہ نے ہمیں ہدایت نہ بخشی ہوتی تو ہم تو ہدایت پانے والے نہ بنتے ۔ ہمارے رب کے رسول بالکل سچی بات لے کر آئے اور ان کو پیغام دیا جائے گا کہ یہی وہ جنّت ہے ، جس کے تم ، اپنے اعمال کے صلے میں وارث ٹھہرائے گئے ہو ۔
اور جو کچھ ان کے دلوں میں کدورت ہوگی ہم اسے باہر نکال دیں گے ان کے نیچے سے نہریں بہتی ہوں گی ۔ اور وہ شکر کرتے ہوئے کہیں گے ہر قسم کی تعریف اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمیں اس منزلِ مقصود تک پہنچایا اور ہم کبھی یہاں تک نہیں پہنچ سکتے تھے اگر وہ ہمیں نہ پہنچاتا ۔ یقینا ہمارے پروردگار کے رسول حق کے ساتھ آئے اور انہیں ندا دی جائے گی کہ یہ بہشت ہے جس کے تم اپنے ان اعمال کی بدولت وارث بنائے گئے ہو ۔ جو تم انجام دیا کرتے تھے ۔
ان کے دلوں میں ایک دوسرے کے خلاف جو کچھ کدورت ہوگی اسے ہم نکال دیں گے ۔ 32 ان کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ، اور وہ کہیں گے کہ تعریف خدا ہی کے لیے ہے جس نے ہمیں راستہ دکھایا ، ہم خود راہ نہ پا سکتے تھے اگر خدا ہماری رہنمائی نہ کرتا ، ہمارے رب کے بھیجے ہوئے رسول واقعی حق ہی لے کر آئے تھے ۔ اس وقت نِدا آئے گی کہ یہ جنّت جس کے تم وارث بنائے گئے ہو تمہیں ان کے اعمال کے بدلے میں ملی ہے جو تم کرتے رہے تھے ۔ 33
اور جو کچھ رنجشیں ان کے سینوں میں رہ گئی ہوں گی ہم انہیں نکال دیں گے اور ان کے ( باغوں کے ) نیچے نہریں بہہ رہی ہوںگی ۔ اور وہ کہیں گے تمام تعریفیں اﷲ ( تعالیٰ ) ہی کیلئے ہیں جنہوں نے ہمیں یہاں پہنچادیا اور ہم کبھی راہ پانے والے نہ ہوتے اگر اﷲ ( تعالیٰ ) ہمیں ہدایت نہ عنایت فرماتے ۔ بیشک ہمارے رب کے رسول حق کے ساتھ آئے اور انہیں آواز دی جائے گی کہ یہ جنت ہے جس کا تمہیں ان اعمال کے بدلے جنہیں تم کیا کرتے تھے وارث بنادیا ۔
اور ان کے سینوں میں ( ایک دوسرے سے دنیا میں ) جو کوئی رنجش رہی ہوگی ، اسے ہم نکال باہر کریں گے ، ( ٢٤ ) ان کے نیچے سے نہریں بہتی ہوں گی ، اور وہ کہیں گے : تمام تر شکر اللہ کا ہے ، جس نے ہمیں اس منزل تک پہنچایا ، اگر اللہ ہمیں نہ پہنچاتا تو ہم کبھی منزل تک نہ پہنچتے ۔ ہمارے پروردگار کے پیغمبر واقعی ہمارے پاس بالکل سچی بات لے کر آئے تھے ۔ اور ان سے پکار کر کہا جائے گا کہ : لوگو ! یہ ہے جنت ! تم جو عمل کرتے رہے ہو ان کی بنا پر تمہیں اس کا وارث بنا دیا گیا ہے ۔
ان اہل جنت کے دلوں میں اگرکچھ کدورت ہوگی توہم اسے نکال دینگے ان کے نیچے نہریں جاری ہوگی اور وہ کہیں گے: تعریف اللہ ہی کے لئے ہے جس نے ہمیں یہ ( جنت کی ) راہ دکھائی اگراللہ ہمیں ہدایت نہ دیتاتوہم خود ہدایت نہ پا سکتے تھے ، ہمارے رب کے رسول واقعی حق لے کرآئے تھے‘‘ اس وقت نداآئیگی:’’تم اس جنت کے وارث بنائے گئے ہوان اعمال کے بدلہ میں جو تم کرتے رہے‘‘
اور ہم نے ان کے سینوں سے کینے کھینچ لیے ( ف۷۱ ) ان کے نیچے نہریں بہیں گی اور کہیں گے ( ف۷۲ ) سب خوبیاں اللہ کو جس نے ہمیں اس کی راہ دکھائی ( ف۷۳ ) اور ہم راہ نہ پاتے اگر اللہ ہمیں راہ نہ دکھاتا ، بیشک ہمارے رب کے رسول حق لائے ( ف۷٤ ) اور ندا ہوئی کہ یہ جنت تمہیں میراث ملی ( ف۷۵ ) صلہ تمہارے اعمال کا ،
اور ہم وہ ( رنجش و ) کینہ جو ان کے سینوں میں ( دنیا کے اندر ایک دوسرے کے لئے ) تھا نکال ( کے دور کر ) دیں گے ان کے ( محلوں کے ) نیچے نہریں جاری ہوں گی ، اور وہ کہیں گے: سب تعریفیں اﷲ ہی کے لئے ہیں جس نے ہمیں یہاں تک پہنچا دیا ، اور ہم ( اس مقام تک کبھی ) راہ نہ پا سکتے تھے اگر اﷲ ہمیں ہدایت نہ فرماتا ، بیشک ہمارے رب کے رسول حق ( کا پیغام ) لائے تھے ، اور ( اس دن ) ندا دی جائے گی کہ تم لوگ اس جنت کے وارث بنا دیئے گئے ہو ان ( نیک ) اعمال کے باعث جو تم انجام دیتے تھے