उनकी क़ौम के बड़ों ने जिन्होंने घमंड किया उन ईमान वालों से कहा जो कमज़ोर समझे जाते थेः क्या तुमको यक़ीन है कि सालेह अपने रब का भेजा हुआ है, उन्होंने जवाब दिया कि हम तो जो वे लेकर आए हैं उस पर ईमान रखते हैं।
اُس کی قوم کے سرداروں نے جوبڑے بنے ہوئے تھے ان لوگوں سے جوکمزورسمجھے جاتے تھے،ان میں سے ان کے لئے جوایمان لائے تھے ان سے کہا: ’’کیاتم جانتے ہوکہ صالح اپنے رب ہی کا بھیجا ہوارسول ہے؟‘‘انہوں نے جواب دیا: ’’یقیناہم اس پربھی ایمان رکھنے والے ہیں جس کے ساتھ اُسے بھیجاگیاہے۔‘‘
اس کی قوم کے ان بڑوں نے ، جنہوں نے گھمنڈ کیا ، ان زیردستوں سے کہا جو ان میں سے ایمان لائے: کیا تم سمجھتے ہو کہ صالح اپنے رب کا فرستادہ ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ ہم تو اس پیام پر جو وہ دے کر بھیجے گئے ہیں ، ایمان رکھتے ہیں ۔
قوم کے بڑے لوگوں نے جو متکبر تھے ۔ ان کمزور لوگوں سے کہا جو ایمان لائے تھے ۔ کیا تم جانتے ہو صالح واقعی اپنے پروردگار کی طرف سے بھیجے ہوئے ( رسول ) ہیں انہوں نے کہا بے شک ہم تو اس ( پیغام ) پر ایمان لائے جسے دے کر ان کو بھیجا گیا ہے ۔
اس کی قوم کے سرداروں نے جو بڑے بنے ہوئے تھے ، کمزور طبقہ کے ان لوگوں سےجو ایمان لے آئے تھے ، کہا کیا تم واقعی یہ جانتے ہو کہ صالح اپنے رب کا پیغمبر ہے؟ انہوں نے جواب دیا بے شک جس پیغام کے ساتھ وہ بھیجا گیا ہے اسے ہم مانتے ہیں ۔
ان کی قوم کے متکبر بڑے لوگوں نے اپنے ان غریب لوگوں سے جو ان میں سے ایمان لے آئے تھے کہا کہ کیا تم مانتے ہو کہ بلاشبہ صالح ( علیہ السلام ) اپنے رب کی طرف سے بھیجے ہوئے ( پیغمبر ) ہیں ۔ انہوں نے جواب میں کہا بیشک جو کچھ دے کر وہ بھیجے گئے ہیں ان پر ہم ایمان لانے والے ہیں ۔
ان کی قوم کے سرداروں نے جو بڑائی کے گھمنڈ میں تھے ، ان کمزوروں سے پوچھا جو ایمان لے آئے تھے کہ : کیا تمہیں اس بات کا یقین ہے کہ صالح اپنے رب کی طرف سے بھیجے ہوئے پیغمبر ہیں؟ انہوں نے کہا کہ : بیشک ہم تو اس پیغام پر پورا ایمان رکھتے ہیں جو ان کے ذریعے بھیجا گیا ہے
ہودکی قوم کے متکبرسرداروں نے ان کمزورلوگوں کو ، جوان میں سے ایمان لاچکے تھے کہا کیا تم یقینًاجانتے ہوکہ صالح اپنے رب کا رسول ہے؟وہ کہنے لگے:جوکچھ اسے دے کربھیجا گیا ہے ہم تواس پر ایمان رکھتے ہیں
اس کی قوم کے تکبر والے کمزور مسلمانوں سے بولے کیا تم جانتے ہو کہ صالح اپنے رب کے رسول ہیں ، بولے وہ جو کچھ لے کے بھیجے گئے ہم اس پر ایمان رکھتے ہیں ( ف۱٤۵ )
ان کی قوم کے ان سرداروں اور رئیسوں نے جو متکّبر و سرکش تھے ان غریب پسے ہوئے لوگوں سے کہا جو ان میں سے ایمان لے آئے تھے: کیا تمہیں یقین ہے کہ واقعی صالح ( علیہ السلام ) اپنے ربّ کی طرف سے رسول بنا کر بھیجے گئے ہیں؟ انہوں نے کہا: جو کچھ انہیں دے کر بھیجا گیا ہے بیشک ہم اس پر ایمان رکھنے والے ہیں