और सालेह (अलै॰) यह कहते हुए (उनकी बस्तियों से) निकल गए कि ऐ मेरी क़ौम! मैंने तुमको अपने रब का पैग़ाम दिया और मैंने तुम्हारी ख़ैर-ख़्वाही की मगर तुम ख़ैर-ख़्वाहों को पसंद नहीं करते।
توصالح نے اُن سے منہ پھیرلیا اورکہا: ’’اے میری قوم! میں نے تواپنے رب کاپیغام تمہیں پہنچادیااورمیں نے تمہاری خیرخواہی کی تھی مگرتم خیرخواہوں سے محبت نہیں کرتے۔‘‘
تو وہ ان کو چھوڑ کر یہ کہہ کر چل دیا کہ اے میری قوم کے لوگو! میں نے تمہیں اپنے رب کا پیغام پہنچا دیا اور تمہاری خیرخواہی کردی ، لیکن تم خیرخواہوں کو پسند نہیں کرتے ۔
پس وہ ( صالح ) یہ کہتے ہوئے وہاں سے منہ موڑ کر نکل گئے اے میری قوم! میں نے تمہیں اپنے پروردگار کا پیغام پہنچا دیا اور تم کو نصیحت کی مگر تم نصیحت کرنے والے خیر خواہوں کو پسند ہی نہیں کرتے ۔
اور صالح یہ کہتا ہوا ان کی بستیوں سے نکل گیا کہ اے میری قوم ، میں نے اپنے رب کا پیغام تجھے پہنچا دیا اور میں نے تیری بہت خیر خواہی کی ، مگر میں کیا کروں کہ تجھے اپنے خیر خواہ پسند ہی نہیں ہیں ۔
پھر صالح ( علیہ السلام ) نے ان سے منہ پھیرا اور فرمایا اے میری قوم ! بلاشبہ میں نے اپنے رب کا پیغام تمہیں پہنچایا اور تمہارے ساتھ خیر خواہی کی لیکن تم خیر خواہی کرنے والوں کو پسند نہیں کرتے ۔
اس موقع پر صالح ان سے منہ موڑ کر چل دیے ، اور کہنے لگے : اے میری قوم ! میں نے تمہیں اپنے رب کا پیغام پہنچایا اور تمہاری خیر خواہی کی ، مگر ( افسوس کہ ) تم خیر خواہوں کو پسند ہی نہیں کرتے تھے ۔
پھر صالح یہ کہتاہوا ان کے ہاں سے چلا گیا: ’’اے قوم! میں نے تو تمہیں اپنے رب کاپیغام پہنچادیاتھا اور تمہاری خیرخواہی بھی کی لیکن تم تو خیرخواہی کرنے والوں کو پسند نہیں کرتے ‘‘
تو صالح نے ان سے منہ پھیرا ( ف۱٤۸ ) اور کہا اے میری قوم! بیشک میں نے تمہیں اپنے رب کی رسالت پہنچادی اور تمہارا بھلا چاہا مگر تم خیر خواہوں کے غرضی ( پسند کرنے والے ) ہی نہیں ،
پھر ( صالح علیہ السلام نے ) ان سے منہ پھیر لیا اور کہا: اے میری قوم! بیشک میں نے تمہیں اپنے رب کا پیغام پہنچا دیا تھا اور نصیحت ( بھی ) کر دی تھی لیکن تم نصیحت کرنے والوں کو پسند ( ہی ) نہیں کرتے