और यह कि "जब अल्लाह का बन्दा उसे पुकारता हुआ खड़ा हुआ तो वे ऐसे लगते हैं कि उस पर जत्थे बनकर टूट पड़ेंगे।"
اوریقیناجب اﷲ تعالیٰ کابندہ اُس کو پکارنے کے لیے کھڑا ہواتوقریب تھاکہ لوگ تہ بہ تہ اس پرجمع ہو جائیں۔
اور یہ کہ جب اللہ کا بندہ صرف اللہ ہی کو پکارتا کھڑا ہوتا ہے تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ لوگ اس پر پل پڑیں گے ۔
اور یہ کہ جب بھی اللہ کا خاص بندہ ( رسول ( ص ) ) اس کو پکارنے کیلئے کھڑا ہوتا ہے تو ( ایسا معلوم ہوتاہے کہ ) لوگ اس پر ٹوٹ پڑیں گے ۔
اور یہ کہ جب اللہ کا بندہ20 اس کو پکارنے کے لیے کھڑا ہوا تو لوگ اس پر ٹوٹ پڑنے کے لیے تیار ہوگئے ۔ ؏١
اور بات یہ ہے کہ جب اللہ ( تعالیٰ ) کا بندہ ( حضور ﷺ ) اس کو پکارنے کے لیے کھڑا ہوا تو قریب تھا کہ وہ ( کفار ) ان پر ہجوم کرکے ( حملے کے لے ) ٹوٹ پڑیں
اور یہ کہ : جب اللہ کا بندہ اس کی عبادت کرنے کے لیے کھڑ اہوا تو ایسا معلوم ہوا جیسے یہ لوگ اس پر ٹوٹے پڑ رہے ہیں ۔ ( ١١ )
اور جب اللہ کے بندے ( محمد ) اللہ کو پکارنے ( یعنی نماز ) کے لئے کھڑے ہوئے تولوگ اس پر ٹوٹ پڑنے کو تیار ہو گئے
اور یہ کہ جب اللہ کا بندہ ( ف۳۹ ) اس کی بندگی کرنے کھڑا ہوا ( ف٤۰ ) تو قریب تھا کہ وہ جن اس پر ٹھٹھ کے ٹھٹھ ہوجائیں ( ف٤۱ )
اور یہ کہ جب اللہ کے بندے ( محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) اس کی عبادت کرنے کھڑے ہوئے تو وہ ان پر ہجوم در ہجوم جمع ہو گئے ( تاکہ ان کی قرات سن سکیں )