उन्होंने उन (ईमान वालों) से केवल इस कारण बदला लिया और शत्रुता की कि वे उस अल्लाह पर ईमान रखते थे जो अत्यन्त प्रभुत्वशाली, प्रशंसनीय है,
اوراس کے سواانہوں نے ان سے کوئی انتقام نہیں لیا،کہ وہ اﷲ تعالیٰ پرایمان رکھتے تھے جوسب پرغالب،ہرتعریف کے لائق ہے۔
اور انہوں نے اس پر محض اس وجہ سے غصہ نکالا کہ وہ ایمان لائے اس خدائے عزیز وحمید پر ۔
اورانہوں نے اہلِ ایمان کی کسی چیز کو ناپسند نہیں کیا ( اور ان میں کوئی عیب نظر نہیں آیا ) سوائے اس کے کہ وہ اللہ پر ایمان لائے جو غالب ہے ( اور ) سزاوارِ ستائش ہے ۔
اور ان اہل ایمان سے ان کی دشمنی اس کے سوا کسی وجہ سے نہ تھی کہ وہ اس خدا پر ایمان لے آئے تھے جو زبردست اور اپنی ذات میں آپ محمود ہے ،
اور ان ( خندق والوں ) کو ان ( مسلمانوں ) سے صرف اس وجہ سے عداوت تھی کہ وہ اللہ ( تعالیٰ ) پر ایمان لائے تھے جو زبردست اور قابلِ تعریف ہے
اور وہ ایمان والوں کو کسی اور بات کی نہیں ، صرف اس بات کی سزا دے رہے تھے کہ وہ اس اللہ پر ایمان لے آئے تھے جو بڑے اقتدار والا ، بہت قابل تعریف ہے ۔
اورانہیں مومنوں سے دشمنی تھی کہ وہ اللہ پر ایمان لائے تھےجو ہرچیزپرغالب اور تمام تعریفوں کے لائق ہے
( ۸ ) اور انھیں مسلمانوں کا کیا برا لگا یہی نہ کے وہ ایمان لائے اللہ والے سب خو بیوں سرا ہے پر ،
اور انہیں ان ( مومنوں ) کی طرف سے اور کچھ ( بھی ) ناگوار نہ تھا سوائے اس کے کہ وہ اللہ پر ایمان لے آئے تھے جو غالب ( اور ) لائقِ حمد و ثنا ہے