Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

और अगर वे निकलना चाहते तो ज़रूर उसका कुछ सामान कर लेते मगर अल्लाह ने उनका उठना पसंद न किया इसलिए उन्हें जमा रहने दिया और कह दिया गया कि बैठने वालों के साथ बैठे रहो।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اوراگر وہ نکلنے کاارادہ رکھتے تواس کے لیے ضرور کچھ سامان تیارکرتے لیکن اﷲ تعالیٰ نے ان کا اُٹھنا ہی ناپسند کیاتو اُس نے اُنہیں روک دیا اور کہہ دیا گیاکہ بیٹھنے والوں کے ساتھ ہی بیٹھے رہو۔

By Amin Ahsan Islahi

اور اگر وہ نکلنا چاہتے تو کچھ سامان کر ہی لیتے ۔ لیکن اللہ نے ان کے اٹھنے کو پسند نہیں کیا تو ان کو بٹھا دیا اور کہہ دیا گیا کہ جاؤ! بیٹھنے والوں کے ساتھ بیٹھو ۔

By Hussain Najfi

اگر ان لوگوں نے نکلنے کا ارادہ کیا ہوتا تو اس کے لئے کچھ نہ کچھ سروسامان کی تیاری ضرور کرتے لیکن ( حقیقت الامر تو یہ ہے کہ ) اللہ کو ان کا اٹھنا اور نکالنا ناپسند تھا ۔ اس لئے اس نے ان کو کاہل ( اور سست ) کر دیا ۔ اور ( گویا ان سے ) کہہ دیا گیا کہ بیٹھے رہو بیٹھنے والوں کے ساتھ ۔

By Moudoodi

اگر واقعی ان کا ارادہ نکلنے کا ہوتا تو وہ اس کے لیے کچھ تیاری کرتے لیکن اللہ کو ان کا اٹھنا پسند ہی نہ تھا 47 اس لیے اس نے انھیں سست کر دیا اور کہہ دیا کہ بیٹھ رہو بیٹھنے والوں کے ساتھ ۔

By Mufti Naeem

اور اگر انہوں نے ( جہاد میں ) نکلنے کا ارادہ کیا ہوتا تو اس کیلئے کچھ نہ کچھ سامان تیار کیا ہوتا لیکن اﷲ ( تعالیٰ ) نے ان کے جانے ہی کو پسند نہیں فرمایا پس جما رہنے دیا انہیں اور کہہ دیا کہ بیٹھے رہ جانے والوں کے ساتھ بیٹھے رہو ۔

By Mufti Taqi Usmani

اگر ان کا ارادہ نکلنے کا ہوتا تو اس کے لیے انہوں نے کچھ نہ کچھ تیاری کی ہوتی ۔ ( ٣٩ ) لیکن اللہ نے ان کا اٹھنا پسند ہی نہیں کیا ، اس لیے انہیں سست پڑا رہنے دیا ، اور کہہ دیا گیا کہ جو ( اپاہج ہونے کی وجہ سے ) بیٹھے ہیں ، ان کے ساتھ تم بھی بیٹھ رہو ۔

By Noor ul Amin

اگران کانکلنے کا ارادہ ہوتا تووہ اس کے لئے کچھ تیاری بھی کرتے لیکن اللہ کو ان کی روانگی پسندہی نہ تھی لہٰذااس نے انہیں سست بنادیا اور کہ دیاکہ تم بیٹھ رہنے والوں کے ساتھ بیٹھے ہی رہو

By Kanzul Eman

انہیں نکلنا منظور ہوتا ( ف۱۰۸ ) تو اس کا سامان کرتے مگر خدا ہی کو ان کا اٹھنا پسند ہوا تو ان میں کاہلی بھردی اور ( ف۱۰۹ ) فرمایا گیا کہ بیٹھ رہو بیٹھ رہنے والے کے ساتھ ( ف۱۱۰ )

By Tahir ul Qadri

اگر انہوں نے ( واقعی جہاد کے لئے ) نکلنے کا ارادہ کیا ہوتا تو وہ اس کے لئے ( کچھ نہ کچھ ) سامان تو ضرور مہیا کر لیتے لیکن ( حقیقت یہ ہے کہ ان کے کذب و منافقت کے باعث ) اللہ نے ان کا ( جہاد کے لئے ) کھڑے ہونا ( ہی ) ناپسند فرمایا سو اس نے انہیں ( وہیں ) روک دیا اور ان سے کہہ دیا گیا کہ تم ( جہاد سے جی چرا کر ) بیٹھ رہنے والوں کے ساتھ بیٹھے رہو