आपसे इजाज़त तो वही लोग माँगते हैं जो अल्लाह पर और आख़िरत के दिन पर ईमान नहीं रखते और उनके दिल शक में पड़े हुए हैं, पस वे अपने शक में भटक रहे हैं।
آپ سے اجازت وہی مانگتے ہیں جو اﷲ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان نہیں رکھتے اوران کے دل شک میں پڑے ہوئے ہیں چنانچہ وہ اپنے شک میں ترددکررہے ہیں۔
رخصت مانگنے کیلئے تو وہی آتے ہیں ، جو اللہ اور روزِ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے اور جن کے دل شک میں مبتلا ہیں اور وہ اپنے شک میں ڈانوا ڈول ہیں ۔
اس قسم کی اجازت وہی لوگ طلب کرتے ہیں جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان نہیں رکھتے ۔ اور ان کے دل شک میں پڑ گئے ہیں اور وہ اپنے شک میں بھٹک رہے ہیں ۔
ایسی درخواستیں تو صرف وہی لوگ کرتے ہیں جو اللہ اور روزِ آخر پر ایمان نہیں رکھتے ، جن کے دلوں میں شک ہے اور وہ اپنے شک ہی میں متردّد ہو رہے ہیں ۔ 46
آپ ( ﷺ ) سے جہاد سے رخصت کی درخواست وہی کر رہے ہیں جو نہ اﷲ ( تعالیٰ ) پر اور نہ ہی آخرت کے دن پر ایمان رکھتے ہیں اور ان کے دل شک میں پڑے ہوئے ہیں پس وہ اپنے شک میں ڈگمگا رہے ہیں ۔
تم سے اجازت تو وہ لوگ مانگتے ہیں جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ، اور ان کے دل شک میں پڑے ہوئے ہیں ، اور وہ اپنے شک کی وجہ سے ڈانواڈول ہیں ۔
آپ سے رخصت صرف وہی لوگ مانگتے ہیںجو اللہ پر اورآخرت پر ایمان نہیں رکھتے اور ان کے دلوں میں شک ہے اور وہ اپنے اسی شک میں مبتلاہیں
تم سے یہ چھٹی وہی مانگتے ہیں جو اللہ اور قیامت پر ایمان نہیں رکھتے ( ف۱۰٦ ) اور ان کے دل شک میں پڑے ہیں تو وہ اپنے شک میں ڈانواں ڈول ہیں ( ف۱۰۷ )
آپ سے ( جہاد میں شریک نہ ہونے کی ) رخصت صرف وہی لوگ چاہیں گے جو اللہ پر اور یومِ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے اور ان کے دل شک میں پڑے ہوئے ہیں سو وہ اپنے شک میں حیران و سرگرداں ہیں