क्या उन्हें उन लोगों की ख़बर नहीं पहुँची जो उनसे पहले गुज़रे क़ौमे-नूह और आद और समूद और क़ौमे-इब्राहीम और असहाबे-मदयन और उलटी हुई बस्तियों की, उनके पास उनके रसूल दलीलों के साथ आए तो ऐसा न था कि अल्लाह उन पर ज़ुल्म करता मगर वे ख़ुद अपनी जानों पर ज़ुल्म करते रहे।
کیاان کے پاس ان لوگوں کی خبرنہیں آئی جواُن سے پہلے تھے؟ نوح کی قوم اورعاد اورثمود اور ابراہیم کی قوم اورمدین والے اوراُلٹی ہوئی بستیوں والے،ان کے پاس ان کے رسول واضح دلائل لے کرآئے تو ایسانہ تھا کہ اﷲ تعالیٰ ان پر ظلم کرتالیکن وہ اپنی جانوں پرظلم کرتے تھے۔
کیا انہیں ان لوگوں کی سرگزشت نہیں پہنچی جو ان سے پہلے گذرے – قومِ نوح ، عاد ، ثمود ، قومِ ابراہیم ، اصحابِ مدین اور الٹی ہوئی بستیوں کی ۔ ان کے پاس ان کے رسول کھلی کھلی نشانیاں لے کر آئے تو اللہ ان کے اوپر ظلم کرنے والا نہیں بنا ، بلکہ وہ خود اپنی جانوں پر ظلم ڈھانے والے بنے ۔
کیا انہیں ان لوگوں کی خبر نہیں ملی جو ان سے پہلے گزر چکے ہیں ( جیسے ) نوح کی قوم ، اور عاد و ثمود اور ابراہیم کی قوم! اور مدین والے اور وہ جن کی بستیاں الٹ دی گئی تھیں ( قومِ لوط ) ان کے پاس ان کے پیغمبر کھلی ہوئی نشانیاں ( معجزات ) لے کر آئے تھے ۔ ( مگر وہ اپنی گمراہی سے باز نہ آئے ) ۔ اللہ تو ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرتا مگر وہ خود ہی اپنے اوپر ظلم کرتے تھے ۔
کیا ان لوگوں کو اپنے پیش روؤں کی تاریخ نہیں پہنچی؟ نوح کی قوم ، عاد ، ثمود ، ابراہیم کی قوم ، مدیَن کے لوگ اور وہ بستیاں جنہیں الٹ دیا گیا 78 ۔ ان کے رسول ان کے پاس کھلی کھلی نشانیاں لے کر آئے ، پھر یہ اللہ کا کام نہ تھا کہ ان پر ظلم کرتا مگر وہ آپ ہی اپنے اوپر ظلم کرنے والے تھے ۔ 79
کیا ان سے پہلے لوگوں قوم نوح اور عاد اور ثمود اور قوم ابراہیم اور مدین والے لوگ اور الٹی ہوئی بستیوں کی خبر ان کے پاس نہیں پہنچی ۔ ان کے پاس ان کے رسول کھلی دلیلیں لے کر آئے ۔ پس اﷲ ( تعالیٰ ) ان پر ظلم کرنے والے نہ تھے لیکن وہ اپنی جانوں پر ظلم کرتے تھے ۔
کیا ان ( منافقوں ) کو ان لوگوں کی خبر نہیں پہنچی جو ان سے پہلے گذرے ہیں؟ نوح کی قوم ، اور عاد و ثمود ، ابراہیم کی قوم ، مدین کے باشندے اور وہ بستیاں جنہیں الٹ ڈالا گیا ۔ ( ٦٠ ) ان سب کے پاس ان کے رسول روشن دلائل لے کر آئے تھے ۔ پھر اللہ ایسا نہیں تھا کہ ان پر ظلم کرتا ، لیکن یہ خود اپنی جانوں پر ظلم ڈھاتے رہے ۔
کیا انہیں ان لوگوں کے حالات نہیں پہنچےجو ان سے پہلے گزرچکے ہیں ( مثلا ) نوح کی قوم ، عاد ، ثمود اور ابراہیم کی قوم ، مدین کے باشندے اور وہ بستیاں جنہیں الٹ دیاگیاتھاان کے پاس اُن کے رسول واضح دلائل لے کرآئے تھے اللہ کے لائق نہ تھاکہ وہ ان پر ظلم کرتابلکہ وہ خو د ہی اپنے آپ پر ظلم کررہے تھے
کیا انہیں ( ف۱۵۸ ) اپنے سے اگلوں کی خبر نہ آئی ( ف۱۵۹ ) نوح کی قوم ( ف۱٦۰ ) اور عاد ( ف۱٦۱ ) اور ثمود ( ف۱٦۲ ) اور ابراہیم کی قوم ( ف۱٦۳ ) اور مدین والے ( ف۱٦٤ ) اور وہ بستیاں کہ الٹ دی گئیں ( ف۱٦۵ ) ان کے رسول روشن دلیلیں ان کے پاس لائے تھے ( ف۱٦٦ ) تو اللہ کی شان نہ تھی کہ ان پر ظلم کرتا ( ف۱٦۷ ) بلکہ وہ خود ہی اپنی جانوں پر ظالم تھے ( ف۱٦۸ )
کیا ان کے پاس ان لوگوں کی خبر نہیں پہنچی جو ان سے پہلے تھے ، قومِ نوح اور عاد اور ثمود اور قومِ ابراہیم اور باشندگانِ مدین اور ان بستیوں کے مکین جو الٹ دی گئیں ، ان کے پاس ( بھی ) ان کے رسول واضح نشانیاں لے کر آئے تھے ( مگر انہوں نے نافرمانی کی ) پس اللہ تو ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرتا لیکن وہ ( انکارِ حق کے باعث ) اپنے اوپر خود ہی ظلم کرتے تھے