Blog
Books
Search Hadith

شراب اور شراب نوش کی وعید کا بیان

88 Hadiths Found
ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ مسلمان شخص پر ہر پسند و ناپسند میں سمع و اطاعت لازم ہے بشرطیکہ اسے معصیت کا حکم نہ دیا جائے ، جب اسے معصیت کا حکم دیا جائے تو پھر نہ سننا ہے اور نہ اطاعت کرنا ہے ۔‘‘ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 3664
علی ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ معصیت میں کوئی اطاعت نہیں ، اطاعت تو صرف معروف (شرعی امور) میں ہے ۔‘‘ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 3665
عبادہ بن صامت ؓ بیان کرتے ہیں، ہم نے تنگی و آسانی ، نشاط و ناگواری ، اپنے نظر انداز کیے جانے اور دوسروں کو ترجیح دیے جانے پر ، امیر کو معزول نہ کرنے پر ، ہر جگہ حق بات کرنے پر اور اللہ (کی رضا مندی کے معاملے) میں ، ملامت گر کی ملامت سے نہ ڈرنے پر ، رسول اللہ ﷺ کی سمع و اطاعت اختیار کرنے پر بیعت کی ۔ اور ایک دوسری روایت میں ہے : جب تک ہم دلیل کے مطابق امیر میں اللہ کا صریح کفر نہ دیکھیں اس سے دستِ اطاعت نہ کھینچیں ۔‘‘ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 3666
ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں ، جب ہم سمع و اطاعت میں رسول اللہ ﷺ کی بیعت کرتے تو آپ ﷺ ہمیں فرماتے :’’ اس (معاملے) میں جس کی تم استطاعت رکھو ۔‘‘ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 3667
ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص اپنے امیر میں کوئی ناپسندیدہ چیز دیکھے تو وہ صبر کرے ، کیونکہ جو شخص بالشت برابر جماعت سے علیحدگی اختیار کر کے فوت ہو جائے تو وہ جاہلیت کی سی موت مرتا ہے ۔‘‘ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 3668
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ جو شخص اطاعت چھوڑ کر ، جماعت سے الگ ہو کر ، فوت ہو جائے تو وہ جاہلیت کی سی موت مرتا ہے ۔ جو شخص اندھے پرچم تلے قتال کرتا ہے ، عصبیت کی وجہ سے ناراض ہوتا ہے یا عصبیت کی دعوت دیتا ہے ، یا عصبیت کی مدد کرتا ہے ، اور وہ اس حالت میں قتل کر دیا جائے تو وہ جاہلیت پر قتل ہوتا ہے ۔ جو شخص میری امت کے خلاف تلوار سونت کر نکل آتا ہے اور وہ اس (امت) کے نیک و فاجر کو مارتا ہے اور وہ نہ تو کسی مومن کی پرواہ کرتا ہے اور نہ کسی معاہد کی تو وہ مجھ سے نہیں اور میں اس سے نہیں ہوں ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 3669
عوف بن مالک اشجعی ؓ ، رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ تمہارے بہترین امام وہ ہیں جنہیں تم پسند کرتے ہو اور وہ تمہیں پسند کرتے ہیں ، تم ان کے حق میں دعائیں کرتے ہو اور وہ تمہارے حق میں دعائیں کرتے ہیں ، اور تمہارے بدترین امام وہ ہیں جن کو تم ناپسند کرتے ہو اور وہ تمہیں ناپسند کرتے ہیں ، تم ان پر لعنت بھیجتے ہو اور وہ تم پر لعنت بھیجتے ہیں ۔‘‘ راوی بیان کرتے ہیں ، ہم نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! کیا اس وقت ہم انہیں معزول نہ کر دیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ نہیں ! جب تک وہ تم میں نماز قائم کریں ، نہیں ! جب تک وہ تم میں نماز کا اہتمام کرائیں ، سن لو ! جس پر کوئی حاکم و سرپرست مقرر کیا جائے اور وہ اللہ کی کسی معصیت کا ارتکاب کرے تو اسے چاہیے کہ وہ اللہ کی معصیت کو ناپسند کرے اور وہ اطاعت سے دست کش نہ ہو ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 3670
ام سلمہ ؓ بیان کرتی ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ تم پر ایسے حکمران ہوں گے کہ تم ان کے بعض افعال کو اچھا جانو گے اور بعض کو بُرا ، جس نے انکار کیا تو وہ مداہنت و نفاق سے بری ہو گیا اور جس نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا تو وہ (وبال سے) بچ گیا ، لیکن جو راضی ہو گیا اور ان کے پیچھے لگا (تو وہ نفاق وبال میں شریک ہو گیا) ۔‘‘ صحابہ ؓ نے عرض کیا : کیا ہم ان سے قتال نہ کریں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ نہیں ، جب تک وہ نماز پڑھیں ، نہیں ، جب تک وہ نماز پڑھیں ۔‘‘ یعنی جس نے اپنے دل سے ناپسند کیا اور اپنے دل سے انکار کیا ۔ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 3671
عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے ہمیں فرمایا :’’ تم عنقریب میرے بعد ترجیح دینے کو اور ایسے امور کو دیکھو گے جنہیں تم ناپسند کرتے ہوں گے ۔‘‘ صحابہ ؓ نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! آپ ہمیں کیا حکم فرماتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ ان کا حق انہیں دو اور اپنا حق اللہ سے طلب کرو ۔‘‘ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 3672
وائل بن حجر ؓ بیان کرتے ہیں ، سلمہ بن یزید جعفی ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے مسئلہ دریافت کیا تو عرض کیا : اللہ کے نبی ! مجھے بتائیں اگر ہم پر ایسے امراء مقرر ہو جائیں جو اپنا حق ہم سے طلب کریں جبکہ ہمارے حق سے ہمیں محروم رکھیں تب آپ ﷺ ہمیں کیا حکم فرماتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ سنو اور اطاعت کرو ، جو ان کی ذمہ داری ہے وہ اس کے مکلّف ہیں ، اور جو تمہاری ذمہ داری ہے تم اس کے ذمہ دار و مکلّف ہو ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 3673
عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ جس شخص نے (امیر کی) اطاعت سے ہاتھ کھینچ لیا تو وہ روزِ قیامت اللہ سے اس حال میں ملاقات کرے گا کہ اس کے پاس کوئی حجت و عذر نہیں ہو گا ، اور جو شخص اس حال میں فوت ہوا کہ اس کی گردن میں امیر کی بیعت نہیں تو وہ جاہلیت کی سی موت مرا ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 3674
ابوہریرہ ؓ ، نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ بنی اسرائیل کے امور کی سرپرستی و اصلاح انبیا ؑ کیا کرتے تھے ، جب کوئی نبی فوت ہو جاتا تو اس کے بعد ایک اور نبی آ جاتا جب کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ، اور البتہ عنقریب بہت سے خلفاء ہوں گے ۔‘‘ صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا : آپ ہمیں کیا حکم فرماتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ تم (ترتیب وار) پہلے اور پھر اس کے بعد والے کی بیعت پوری کرو ، تم ان کا حق ادا کرو ، کیونکہ اللہ ان سے اس چیز کے بارے میں سوال کرنے والا ہے جو اس نے انہیں نگہبانی و حکمرانی عطا کی ہے ۔‘‘ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 3675
ابوسعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جب دو خلیفوں کے لیے بیعت کی جائے تو ان میں سے دوسرے کو قتل کر دو ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 3676
عرفجہ ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ عنقریب مختلف قسم کے فسادات ہوں گے ، جو شخص امت کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی کوشش کرے تو اسے تلوار کے ساتھ قتل کر دو خواہ وہ کوئی ہو ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 3677
عرفجہ ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا : جو شخص تمہارے پاس آئے ، جبکہ تمہارا معاملہ شخصِ واحد پر مجتمع ہو ، اور وہ شخص تمہاری قوت کو بکھیرنا یا تمہاری جمعیت کو منتشر کرنا چاہتا ہو تو اسے قتل کر دو ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 3678
عبداللہ بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص کسی امام کی بیعت کر لے ، اس کی اطاعت اختیار کر لے اور وہ اخلاص کے ساتھ اس کے ساتھ لگ جائے تو پھر وہ مقدور بھر اس کی اطاعت کرے ، اور پھر اگر کوئی اور آ کر اس (امام اول یا بیعت کرنے والے) کو ہٹانے کی کوشش کرے تو پھر دوسرے کی گردن اڑا دو ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 3679
عبدالرحمن بن سمرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے مجھے فرمایا :’’ امارت طلب نہ کرنا ، کیونکہ اگر تمہاری خواہش پر وہ تمہیں دے دی گئی تو تم اس کے سپرد کر دیے جاؤ گے ، اور اگر وہ تمہاری طلب و خواہش کے بغیر تمہیں عطا کی گئی تو پھر اس پر تمہاری مدد کی جائے گی ۔‘‘ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 3680
ابوہریرہ ؓ ، نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ عنقریب تم امارت ملنے کی حرص و کوشش کرو گے ، اور روزِ قیامت وہ (تمہارے لیے) باعث ندامت ہو گی ، اس کا ملنا اچھا ہے اور اس کا چھن جانا بُرا ہے ۔‘‘ رواہ البخاری ۔

Haidth Number: 3681
ابوذر ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! آپ مجھے عامل (گورنر) کیوں نہیں مقرر فرما دیتے ؟ وہ بیان کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے میرے کندھے پر ہاتھ مار کر فرمایا :’’ ابوذر ! تم کمزور آدمی ہو ، جبکہ وہ ایک امانت ہے ، جس شخص نے اسے اس کے حق کے مطابق نہ لیا اور نہ اس کی ذمہ داریوں کو نبھایا تو وہ روزِ قیامت اس شخص کے لیے باعث رسوائی و ندامت ہو گی ۔‘‘ ایک دوسری روایت میں ہے ، آپ ﷺ نے انہیں فرمایا :’’ ابوذر ! میں تمہیں کمزور سمجھتا ہوں ، میں جو اپنے لیے پسند کرتا ہوں وہی تمہارے لیے پسند کرتا ہوں ، تم کبھی دو آدمیوں پر بھی امیر نہ بننا اور نہ کسی یتیم کے مال کی سرپرستی قبول کرنا ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 3682
ابوموسی ؓ بیان کرتے ہیں ، میں اور میرے دو چچا زاد ، نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو ان میں سے ایک نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! اللہ نے جن امور پر آپ کو سرپرست بنایا ہے ان میں سے بعض پر ہمیں امیر مقرر فرما دیں ، اور دوسرے شخص نے بھی اسی طرح کہا ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اللہ کی قسم ! بے شک ہم اس کام پر کسی ایسے شخص کو امیر نہیں بناتے جو اس کا مطالبہ کرے اور نہ ہی اس کی حرص رکھنے والے شخص کو حکمران بناتے ہیں ۔‘‘ دوسری روایت میں ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ ہم اپنے عمل پر کسی ایسے شخص کو عامل مقرر نہیں کرتے جو اس کی خواہش کرتا ہے ۔‘‘ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 3683
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ تم لوگوں میں سے اس شخص کو بہترین پاؤ گے جو اس امر (حکومت و امارت) کو انتہائی ناپسند کرتا ہے یہاں تک کہ وہ اس میں مبتلا نہ ہو جائے ۔‘‘ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 3684
عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ سن لو ! تم سب نگہبان ہو اور تم سب اپنی رعیت کے متعلق جواب دہ ہو ، حکمران جو لوگوں کا نگہبان ہے وہ اپنی رعیت کے متعلق جواب دہ ہے ، آدمی اپنے اہل خانہ کا نگہبان ہے اور وہ اپنی رعیت کے متعلق جواب دہ ہے ، عورت اپنے خاوند کے گھر اور اس کی اولاد کی ذمہ دار ہے اور وہ ان کے متعلق جواب دہ ہے اور آدمی کا غلام اپنے آقا کے مال کا نگہبان ہے اور وہ اس کے متعلق جواب دہ ہے ۔ سن لو ! تم سب نگہبان ہو اور تم سب اپنی رعیت کے متعلق جواب دہ ہو ۔‘‘ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 3685
معقل بن یسار ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ جو حکمران مسلمانوں کے کسی معاملات کا ذمہ دار بنے اور وہ ان سے مخلص نہ ہو اور اسے اسی حالت میں موت آ جائے تو اللہ نے اس پر جنت کو حرام قرار دے دیا ہے ۔‘‘ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 3686
معقل بن یسار ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ اللہ جس بندے کو کسی رعیت کا نگہبان بنائے اور وہ ان کے ساتھ خیر خواہی نہ کرے تو وہ جنت کی خوشبو بھی نہیں پائے گا ۔‘‘ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 3687
عائذ بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ بدترین نگہبان ، ظالم شخص ہے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 3688
عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اے اللہ ! جو شخص میری امت کا حکمران بنے اور وہ ان پر سختی کرے تو تُو بھی اس پر سختی کر ، اور جس شخص کو میری امت کا حکمران بنایا جائے اور وہ ان پر نرمی کرے تو تُو بھی اس پر نرمی کر ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 3689
عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ انصاف کرنے والے اللہ کے ہاں رحمن کے دائیں طرف نور کے منبروں پر ہوں گے اور اس کے دونوں ہاتھ دائیں ہیں ، اور وہ لوگ اپنے حکم میں ، اپنے اہل خانہ سے اور اپنی رعیت کے معاملات میں انصاف کرتے ہیں ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 3690
ابوسعید ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اللہ نے جس نبی کو بھی مبعوث فرمایا اور جس کسی کو خلیفہ مقرر فرمایا تو اس کے دو خصوصی مشیر ہوتے ہیں ، ایک مشیر اسے نیکی کا حکم دیتا ہے اسے اس پر آمادہ کرتا ہے جبکہ ایک مشیر اسے بُرائی کا حکم دیتا ہے اور اسے اس پر آمادہ کرتا ہے اور بچتا وہی ہے جسے اللہ بچائے ۔‘‘ رواہ البخاری ۔

Haidth Number: 3691
انس ؓ بیان کرتے ہیں ، قیس بن سعد ؓ کا نبی ﷺ کے ہاں وہ مقام تھا جو حکمران کے ہاں کوتوال کا ہوتا ہے ۔ رواہ البخاری ۔

Haidth Number: 3692
ابوبکرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺ کو یہ خبر پہنچی کہ اہل فارس نے کسریٰ کی بیٹی کو اپنا حکمران بنا لیا ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا :’’ وہ قوم کبھی فلاح نہیں پائے گی جس نے اپنے امور کسی عورت کے سپرد کر دیے ۔‘‘ رواہ البخاری ۔

Haidth Number: 3693