ابوامامہ ؓ سے روایت ہے کہ کسی آدمی نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! والدین کا اپنی اولاد پر کیا حق ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ دونوں تمہاری جنت (کا سبب) ہیں اور تمہاری جہنم (کا سبب) ہیں ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ ابن ماجہ ۔
انس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ ایک بندے کے والدین یا ان دونوں میں سے ایک فوت ہو جاتا ہے جبکہ وہ ان دونوں کا نافرمان ہوتا ہے ، اور وہ (ان کی موت کے بعد) ان کے لیے دعا کرتا رہتا ہے اور ان دونوں کے لیے مغفرت طلب کرتا رہتا ہے تو اللہ ایسے شخص کو حسن سلوک کرنے والا لکھ دیتا ہے ۔‘‘ ضعیف ، رواہ البیھقی فی شعب الایمان ۔
ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص اپنے والدین (کے حق) کے متعلق اللہ کی اطاعت میں صبح کرتا ہے تو اس کے لیے جنت کے دروازے کھل جاتے ہیں اور اگر ایک ہو تو (دروازہ بھی) ایک ، اور جو شخص اپنے والدین (کے حق) کے متعلق اللہ کی نافرمانی میں صبح کرتا ہے تو اس کے لیے جہنم کے دروازے کھل جاتے ہیں ، اور اگر وہ ایک ہو تو (جہنم کا دروازہ بھی) ایک ۔‘‘ ایک آدمی نے عرض کیا ، اگرچہ وہ اس پر ظلم کریں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اگرچہ وہ اس پر ظلم کریں ، اگرچہ وہ اس پر ظلم کریں اور اگرچہ وہ اس پر ظلم کریں ۔‘‘ اسنادہ ضعیف جذا ، رواہ البیھقی فی شعب الایمان ۔
ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ نیک بچہ جب اپنے والدین کو نظر رحمت سے دیکھتا ہے تو اللہ اس کے ہر بار دیکھنے کے بدلے میں ، اس کے لیے حج مبرور کا ثواب لکھ دیتا ہے ۔‘‘ صحابہ ؓ نے عرض کیا : اگرچہ وہ ہر روز سو مرتبہ دیکھے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ ہاں ، اللہ (تصور سے) بہت بڑا اور (ہر نقص سے) پاک تر ہے ۔‘‘ اسنادہ موضوع ، رواہ البیھقی فی شعب الایمان ۔
ابوبکرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ والدین کی نافرمانی کے علاوہ اللہ جتنے چاہے گناہ معاف کر دیتا ہے ، کیونکہ وہ اس (گناہ) کے مرتکب کو مرنے سے پہلے زندگی ہی میں سزا دے دیتا ہے ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ البیھقی فی شعب الایمان ۔
سعید بن عاص ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ بڑے بھائی کا اپنے چھوٹے بھائیوں پر ایسے حق ہے جیسے والد کا اپنی اولاد پر حق ہے ۔‘‘ امام بیہقی نے پانچوں احادیث شعب الایمان میں روایت کی ہیں ۔ اسنادہ ضعیف ، رواہ البیھقی فی شعب الایمان ۔