Blog
Books
Search Hadith

اس امت کے ثواب کا بیان

بَاب ثَوَاب هَذِه

12 Hadiths Found

عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِنَّمَا أَجَلُكُمْ فِي أَجَلِ مَنْ خَلَا مِنَ الْأُمَمِ مَا بَيْنَ صَلَاةِ الْعَصْرِ إِلَى مَغْرِبِ الشَّمْسِ وَإِنَّمَا مَثَلُكُمْ وَمَثَلُ الْيَهُودِ وَالنَّصَارَى كَرَجُلٍ اسْتَعْمَلَ عُمَّالًا فَقَالَ: من يعْمل إِلَى نِصْفِ النَّهَارِ عَلَى قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ فَعَمِلَتِ الْيَهُودُ إِلَى نِصْفِ النَّهَارِ عَلَى قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ ثُمَّ قَالَ: مَنْ يَعْمَلُ لِي مِنْ نِصْفِ النَّهَارِ إِلَى صَلَاةِ الْعَصْرِ عَلَى قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ فَعَمِلَتِ النَّصَارَى مِنْ نِصْفِ النَّهَارِ إِلَى صَلَاةِ الْعَصْرِ عَلَى قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ. ثُمَّ قَالَ: مَنْ يَعْمَلُ لِي مِنْ صَلَاةِ الْعَصْرِ إِلَى مَغْرِبِ الشَّمْسِ عَلَى قِيرَاطَيْنِ قِيرَاطَيْنِ؟ أَلَا فَأَنْتُمُ الَّذِينَ يَعْمَلُونَ مِنْ صَلَاةِ الْعَصْرِ إِلَى مَغْرِبِ الشَّمْسِ أَلَا لَكُمُ الْأَجْرُ مَرَّتَيْنِ فَغَضِبَتِ الْيَهُودُ وَالنَّصَارَى فَقَالُوا: نَحْنُ أَكْثَرُ عَمَلًا وَأَقَلُّ عَطَاءً قَالَ الله تَعَالَى: هَل ظَلَمْتُكُمْ مِنْ حَقِّكُمْ شَيْئًا؟ قَالُوا: لَا. قَالَ اللَّهُ تَعَالَى: فَإِنَّهُ فَضْلِي أُعْطِيهِ مَنْ شِئْتُ . رَوَاهُ البُخَارِيّ

ابن عمر ؓ رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ تمہارا زمانہ پچھلی امتوں کے مقابلے میں ایسا ہے جیسے نماز عصر سے غروب آفتاب تک کا وقت ہے ، اور تمہاری مثال اور یہود و نصاریٰ کی مثال ایسے ہے ، جیسے کسی شخص نے کچھ مزدور کام پر رکھے اور اس نے کہا : آدھے دن تک ایک ایک قراط کے بدلے میرا کام کون کرے گا ؟ ایک ایک قراط کے بدلے میں یہود نے نصف دن تک کام کیا ، پھر اس نے کہا : کون ہے جو ایک ایک قراط پر میرے لیے نصف دن سے نماز عصر تک کام کرے گا ؟ نصاریٰ نے نصف دن سے لے کر نماز عصر تک ایک ایک قراط پر کام کیا ، پھر اس نے کہا : نماز عصر سے غروب آفتاب تک دو دو قراط پر میرے لیے کون کام کرے گا ؟ سن لو ! وہ تم ہو جو نماز عصر سے غروب آفتاب تک کام کرو گے ۔ سن لو ! ہمارے لیے دگنا اجر ہے ، (اس پر) یہود و نصاریٰ ناراض ہو گئے تو انہوں نے کہا : ہم کام زیادہ کریں اور اجر و مزدوری کم پائیں ، اللہ تعالیٰ نے فرمایا : کیا میں نے تمہارے حق میں کوئی کمی کی ہے ؟ انہوں نے عرض کیا ، نہیں ، اللہ تعالیٰ نے فرمایا : یہ میرا فضل و مہربانی ہے میں اسے جسے چاہوں گا عطا کروں گا ۔‘‘ رواہ البخاری ۔

Haidth Number: 6283
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ میری امت میں سے مجھ سے سب سے زیادہ محبت کرنے والے وہ لوگ ہیں جو میرے بعد ہوں گے ان میں سے ہر ایک یہ خواہش رکھے گا کہ کاش میرے اہل و عیال اور میرے سارے مال کے بدلے میں وہ مجھے دیکھ لے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 6284
معاویہ ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے نبی ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ میری امت میں سے ایک جماعت اللہ کے دین پر قائم رہے گی ، انہیں بے یار و مددگار چھوڑنے والا انہیں نقصان پہنچا سکے گا نہ ان کی مخالفت کرنے والا حتیٰ کہ اللہ کا امر (موت کا وقت) آ جائے گا اور وہ اسی حالت پر ہوں گے ۔‘‘ متفق علیہ ۔ اور انس ؓ سے مروی حدیث : ((ان من عباد اللہ)) کتاب القصاص میں ذکر کی گئی ہے ۔

Haidth Number: 6285
انس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ میری امت کی مثال بارش کی طرح ہے ، معلوم نہیں اس کے اول میں خیر ہے یا اس کے آخر میں خیر ہے ۔‘‘ حسن ، رواہ الترمذی ۔

Haidth Number: 6286
جعفر اپنے والد سے اور اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں ، انہوں نے کہا ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ خوش ہو جاؤ ، خوش ہو جاؤ ، میری امت کی مثال ، بارش کی طرح ہے ، معلوم نہیں اس کے آخر میں خیر ہے یا اس کے اول میں خیر ہے ، یا ایک باغ کی طرح ہے ، اس میں سے ایک سال ایک فوج کو خوراک دی گئی ، پھر ایک سال اس میں سے ایک اور فوج کو خوراک دی گئی ، شاید کہ آخری فوج پہنائی کے اعتبار سے زیادہ وسیع اور گہرائی کے لحاظ سے زیادہ گہری ہو اور خوبصورتی کے اعتبار سے زیادہ حسین ہو ، وہ امت کیسے ہلاک ہو گی جس کے شروع میں میں ہوں ، مہدی اس کے وسط میں ہے اور مسیح ؑ اس کے آخر میں ہے ، لیکن اس دوران ایک گروہ کج روا اور ٹیڑھا ہو گا وہ مجھ سے ہیں نہ میں ان سے ہوں ۔‘‘ لم اجدہ ، رواہ رزین ۔

Haidth Number: 6287
عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ تمہارے نزدیک کس مخلوق کا ایمان زیادہ اچھا ہے ؟‘‘ انہوں نے عرض کیا : فرشتوں کا ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ انہیں کیا ہے کہ وہ ایمان نہ لائیں جبکہ وہ اپنے رب کے پاس ہیں ۔‘‘ انہوں نے عرض کیا : پھر انبیا ؑ ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ انہیں کیا ہے کہ وہ ایمان نہ لائیں حالانکہ ان پر وحی نازل ہوتی ہے ۔‘‘ انہوں نے عرض کیا ، پھر ہم ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ تمہیں کیا ہے کہ ایمان نہ لاؤ جبکہ میں تمہارے درمیان موجود ہوں ۔‘‘ راوی بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میرے نزدیک ان لوگوں کا ایمان سب سے اچھا ہے جو میرے بعد ہوں گے ، وہ صحیفے پائیں گے ان میں ایک کتاب ہو گی وہ اس کی ہر چیز پر ایمان لائیں گے ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ البیھقی فی دلائل النبوۃ ۔

Haidth Number: 6288
عبد الرحمن بن العلاء حضرمی بیان کرتے ہیں ، مجھے اس شخص نے حدیث بیان کی جس نے نبی ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ اس امت کے آخر میں کچھ ایسے لوگ ہوں گے جن کے لیے ان کے پہلے لوگوں کا سا اجر ہو گا ، وہ نیکی کا حکم کریں گے ، برائی سے منع کریں گے اور وہ فتنے والوں سے قتال کریں گے ۔‘‘ امام بیہقی نے ان دونوں حدیثوں کو دلائل النبوۃ میں روایت کیا ہے ۔ اسنادہ ضعیف ، رواہ البیھقی فی دلائل النبوۃ ۔

Haidth Number: 6289
ابوامامہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اس شخص کے لیے بشارت ہے جس نے (حالت ایمان میں) مجھے دیکھا اور اس شخص کے لیے سات مرتبہ بشارت ہے جس نے مجھے دیکھا نہیں لیکن وہ مجھ پر ایمان لایا ۔‘‘ سندہ ضعیف ، رواہ احمد ۔

Haidth Number: 6290
ابن محیریز ؒ بیان کرتے ہیں ، میں نے صحابہ میں سے ایک آدمی ابوجمعہ سے کہا : ہمیں ایک ایسی حدیث بیان کریں جو آپ نے رسول اللہ ﷺ سے سنی ہو ، انہوں نے کہا ، ٹھیک ہے ، میں تمہیں ایک اچھی سی حدیث سناتا ہوں ، ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ کھانا کھایا ، ابوعبیدہ بن جراح ؓ بھی ہمارے ساتھ تھے ، انہوں نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! کیا ہم میں سے بھی کوئی بہتر ہے ؟ ہم نے اسلام قبول کیا اور آپ کے ساتھ مل کر جہاد کیا ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ ہاں وہ لوگ جو تمہارے بعد آئیں گے اور وہ مجھ پر ایمان لائیں گے حالانکہ انہوں نے مجھے دیکھا نہیں ۔‘‘ اور رزین نے ابوعبیدہ ؓ سے ان الفاظ سے روایت کیا ہے ، انہوں نے کہا : اللہ کے رسول ! کیا کوئی ہم سے بہتر ہے ؟ آخر حدیث تک ۔ حسن ، رواہ احمد و الدارمی و رزین ۔

Haidth Number: 6291
معاویہ بن قرہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں ، انہوں نے کہا ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جب اہل شام خراب ہو جائیں تو پھر تم میں (وہاں رہنے یا اس طرف جانے میں) کوئی بہتری نہیں ہو گی ، میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ غالب رہے گا ، انہیں بے یارو مددگار چھوڑ دینے والا ان کا کوئی نقصان نہیں کرے گا حتیٰ کہ قیامت قائم ہو جائے ۔‘‘ ابن المدینی نے فرمایا : وہ اصحاب الحدیث ہیں ۔ ترمذی ، اور انہوں نے فرمایا : یہ حدیث حسن صحیح ہے ۔ اسنادہ صحیح ، رواہ الترمذی ۔

Haidth Number: 6292
ابن عبا سؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ بے شک اللہ نے میری امت سے بھول چوک اور ایسے امور (یعنی گناہوں) سے جن پر انہیں مجبور کیا جائے درگزر فرمایا ہے ۔‘‘ صحیح ، رواہ ابن ماجہ و البیھقی فی السنن الکبریٰ ۔

Haidth Number: 6293
بہز بن حکیم ؒ اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو اللہ تعالیٰ کے فرمان : (کُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّۃٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ) ’’ تم بہترین امت ہو ، لوگوں کے لیے نکالے گئے ہو ۔‘‘ کے بارے میں فرماتے ہوئے سنا :’’ تم ستر امتوں کا تمتہ ہو ، تم اللہ تعالیٰ کے ہاں ان سب سے بہتر اور معزز ہو ۔‘‘ ترمذی ، ابن ماجہ ، دارمی ، اور امام ترمذی نے فرمایا : یہ حدیث حسن ہے ۔ اسنادہ حسن ، رواہ الترمذی و ابن ماجہ و الدارمی ۔

Haidth Number: 6294