Blog
Books
Search Hadith

پل صراط ،انبیاء اور اہل ایمان کی شفاعت اور اللہ تعالیٰ کے اپنے موحد بندوں پر مہربانی کرنے کا بیان

95 Hadiths Found

۔ (۱۳۱۸۳)۔ حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِیْ اَبِیْ ثَنَا عَفَّانُ ثَنَا سَعِیْدُ بْنُ زَیْدٍ قَالَ: سَمِعْتُ اَبَا سُلَیْمَانَ الْمِصْرِیَّ حَدَّثَنِیْ عُقْبَۃُ بْنُ صَہْبَانَ قَالَ: سَمِعْتُ اَبَا بَکْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((یُحْمَلُ النَّاسُ عَلٰی الصِّرَاطِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فَتَقَادَعُ بِہِمْ جَنْبَۃُ الصِّرَاطِ تَقَادُعَ الْفَرَاشِ فِی النَّارِ، قَالَ: فَیُنْجِی اللّٰہُ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی بِرَحْمَتِہٖمَنْیَّشَائُ، قَالَ: ثُمَّ یُوْذَنُ لِلْمَلَائِکَۃِ وَالنَّبِیِّیْنِ وَالشُّہَدَائِ اَنْیَّشْفَعُوْا فَیَشْفَعُوْنَ وَیُخْرِجُوْنَ وَیَشْفَعُوْنَ وَیُخْرِجُوْنَ۔)) وَزَادَ عَفَّانُ مَرَّۃً فَقَالَ اَیْضًا: ((وَیَشْفَعُوْنَ وَیُخْرِجُوْنَ مَنْ کَانَ فِیْ قَلْبِہٖ مَایَزِنُ ذَرَّۃً مِّنْ اِیْمَانٍ۔)) قَالَ اَبُوْ عَبْدِالرَّحْمٰنِ ثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ اَبَانَ ثَنَا سَعِیْدُ بْنُ زَیْدٍ مِثْلَہُ۔ (مسند احمد: ۲۰۷۱۲)

سیدناابو بکرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن لوگوں کو پل صراط پر چلایا جائے گا، پل کے کنارے لوگوں کو اس طرح جہنم میں ڈالتے جائیں گے، جیسے پتنگے آگ میں تیزی سے اور پے در پے گرتے ہیں، بہرحال اللہ تعالیٰ جن بندوں کے بارے میں چاہے گا، ان کو نجات دلائے گا، اس کے بعد فرشتوں، نبیوں اور شہیدوں کو اجازت دی جائے گی کہ وہ لوگوں کے بارے میں سفارش کریں تو وہ سفارش کرتے جائیں گے اور ان کو جہنم سے نکالتے جائیں گے، وہ لوگوں کے حق میں سفارش کرتے جائیں گے اور ان کے جہنم سے نکالتے جائیں گے اور وہ سفارش کرتے جائیں گے اور جن کے دلوں میں ذرہ برابر بھی ایمان ہو گا، ان کو جہنم سے نکالتے جائیں گے۔

Haidth Number: 13183
سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جہنم کے اوپر ایک پل رکھا جائے گا۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سب سے پہلے میں اس پل کے اوپر گزر کر اسے پار کروں گا، اس دن رسولوں کی پکار بھی یہ ہو گی: اے اللہ! محفوظ رکھنا، سلامت رکھنا۔ اس پل پر سعدان کے کانٹوں کی طرح خم دار سلاخیں ہوں گے، کیا تم نے سعدان کے کانٹے دیکھے ہیں؟ صحابہ نے کہا: جی ہاں، اے اللہ کے رسول! آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ سعدان کے کانٹوں کی طرح ہوں گے، لیکن ان کی بڑی جسامت کو اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی نہیں جانتا، لوگ اپنے اپنے اعمال کے حساب سے اچک لیے جائیں گے، کوئی تو یوں ہی ہلاک ہو جائے گا اور کسی کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے ہلاک کیا جائے گا۔

Haidth Number: 13184
سیدنا بریدہ اسلمی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اوراس نے کہا: اللہ کے رسول! مجھے گھوڑے پسند ہیں، کیا جنت میں گھوڑے ہوں گے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ تجھے جنت میں داخل کرے،تو جب تو چاہے گا کہ سرخ رنگ کے یاقوت کے گھوڑے پر سوار ہو، جو تجھے تیری مرضی کے مطابق جنت میں لے کر اڑے، تو تو سوار ہو جائے گا۔ ایک اور آدمی نے آپ کی خدمت میں آکر کہا: اے اللہ کے رسول! کیا جنت میں اونٹ ہوں گے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ کے بندے! اگر اللہ تعالیٰ تجھے جنت میں داخل کر دے تو تیرے لیے وہاں ہر وہ چیز ہو گی جو تو چاہے گا اور تیری آنکھ پسند کرے گی۔

Haidth Number: 13327

۔ (۱۳۳۲۸)۔ وَعَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ اَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ یَوْمًا وَھُوَ یُحَدِّثُ وَعِنْدَہُ رَجُلٌ مِنْ اَھْلِ الْبَادِیَۃِ: ((اِنَّ رَجُلًا مِنْ اَھْلِ الْجَنَّۃِ اِسْتَاْذَنَ رَبَّہُ عَزَّوَجَلَّ فِی الزَّرْعِ فَقَالَ لَہُ رَبُّہُ عَزَّوَجَلَّ: اَلَسْتَ فِیْمَا شِئْتَ؟ قَالَ: بَلٰی وَلٰکِنِّیْ اُحِبُّ اَنْ اَزْرَعَ، قَالَ: فَبَذَرَ فَبَادَرَ الطَّرْفَ نَبَاتُہُ وَاسْتِوَاؤُہُ وَاسْتِحْصَادُہُ، فَکَانَ اَمْثَالَ الْجِبَالِ، قَالَ: فَیَقُوْلُ لَہُ رَبُّہُ عَزَّوَجَلَّ: دُوْنَکَ یَا ابْنَ آدَمَ فَاِنَّہُ لَایُشْبِعُکَ شَیْئٌ۔)) قَالَ: فَقَالَ الْاَعْرَابِیُّ: وَاللّٰہِ لاَ تَجِدُہُ اِلَّا قُرَشِیًّا اَوْ اَنْصَارِیًّا فَاِنَّہُمْ اَصْحَابُ زَرْعٍ وَاَمَّا نَحْنُ فَلَسْنَا بِاَصْحَابِہٖ،قَالَ: فَضِحَکرَسُوْلُاللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند احمد: ۱۰۶۵۰)

سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک دن گفتگو کر رہے تھے اورایک دیہاتی آپ کے قریب بیٹھا ہوا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دورانِ گفتگو فرمایا: ایک جنتی اپنے ربّ سے زراعت کی اجازت طلب کرے گا، اللہ تعالیٰ اس سے فرمائے گا: کیا تجھے ہر وہ چیز مل نہیں گئی جو تو چاہتا تھا؟ وہ عرض کرے گا: جی ہاں، تاہم میں زراعت پسند کرتا ہوں، چنانچہ وہ بیج ڈالے گا۔ اور پلک جھپکنے کی دیر میں کھیتی اُگ آئے گی، بڑی ہوجائے گی اور کٹائی بھی ہوجائے گی اور پہاڑوں کے برابر کھیتی کے ڈھیر لگ جائیں گے، اللہ تعالیٰ اس سے فرمائے گا: اے ابن آدم! سنبھال لے اس کو،کوئی چیز تجھے سیر نہیں کرتی۔ وہ بدّو کہنے لگا: اللہ کی قسم جنت میں ایسی خواہش کرنے والا کوئی قریشی ہو گا یا انصاری، کیونکہ یہی لوگ کھیتی باڑی کرتے ہیں، ہم تو کھیتی باڑی کرنے والے ہیں ہی نہیں، یہ بات سن کررسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہنس دئیے۔

Haidth Number: 13328
سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب کوئی مومن جنت میںبچے کی تمنا کرے گا تو اس کا حمل، وضعِ حمل اور اس کی مطلوبہ اور پسندیدہ عمر، یہ سارے مراحل لمحہ بھر میں ہو جائیں گے۔

Haidth Number: 13329