کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ:باقی رہنے والی نیکیاں، ان کا کہنے والا یا کرنے والا ناکام نہیں ہوتا، ہر فرض نماز کے بعد تینتیس مرتبہ سبحان اللہ ،تینتیس مرتبہ الحمدللہ، اور چونتیس مرتبہ اللہ اکبر
عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں داخل ہوئے، آپ ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنہما کے درمیان میں تھے۔ ارو اس وقت عبداللہ بن مسعود نماز میں کھڑے ہو کر سورۂ نساء کی تلاوت کررہے تھے۔ جب سو آیات مکمل کر لیں تو عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ دعا کرنے لگے: وہ نماز میں کھڑے تھے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مانگو تمہیں عطا کیا جائے گا۔ مانگو تمہیں عطا کیا جائے گا۔ پھر فرمایا؛ جو شخص اس بات کو پسند کرتا ہے کہ قرآن اس طرح پڑھے جس طرح نازل ہو اہے تو وہ ام عبد کے بیٹے (ابن مسعود رضی اللہ عنہ ) کی قراءت پر قرآن پڑھے۔ جب صبح ہوئی تو ابو بکر رضی اللہ عنہ انہیں خوشخبری دینے کے لئے گئے اور ان سے کہا: تم نے اللہ تعالیٰ سے کل رات کیا مانگا تھا؟ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا: اے اللہ! مجھے ایسا ایمان عطا کر جس میں ارتداد نہ ہو، اور ایسی نعمت عطا کر جو ختم نہ ہو، اور جنت خلد کے اعلی حصے میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت عنایت فرما۔ پھر عمررضی اللہ عنہ آئے تو ان سے کہا گیا: ابو بکر رضی اللہ عنہ آپ سے سبقت لے گئے ہیں۔ عمررضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ تعالیٰ ابو بکر رضی اللہ عنہ پر رحم فرمائے، میں جب بھی کسی نیکی کی طرف بڑھا ابو بکر رضی اللہ عنہ مجھ سے سبقت لے گئے۔
ابو درداءرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے تعلیم قرآن پر ایک کمان بھی لی تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی گردن میں آگ کی کمان ڈالے گا
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہتے ہیں :نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی عمرو کے لئے سانپ کے دم کی رخصت دی تھی۔ ابو زبیر نے کہا: میں نے جابر بن عبداللہرضی اللہ عنہما سے سنا کہہ رہے تھے: ہم میں سے ایک آدمی کو بچھو نے کاٹ لیا، ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیٹھے تھے۔ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میں دم کر دوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے جو شخص اپنے بھائی کو نفع پہنچا سکتا ہے وہ اسے نفع پہنچائے
ابو سعید خدریرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے وضو کیا پھر کہا: اے اللہ تو اپنی تعریف کے ساتھ پاک ہے ، تیرے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں، میں تجھ سے بخشش طلب کرتا ہوں، اور تجھ سے توبہ کرتا ہوں۔ تو اسے( جہنم سے) آزاد لوگوں میں لکھ دیا جاتا ہے۔ اور ایک مہر لگا دی جاتی ہے جو قیامت تک نہیں توڑی جاتی
عمررضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کسی بازار میں داخل ہوا اور کہا:اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں، وہ اکیلا ہے ،اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لئے بادشاہت ہے اور اور اسی کے لئے تعریف اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔اللہ تعالیٰ اس کے لئے دس لاکھ نیکیاں لکھ دیتا ہے اور اس کی دس لاکھ برائیاں مٹا دیتا ہے
ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہےکہ: جس شخص کے پاس میرا (یعنی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا) ذکر کیا گیا اور وہ مجھ پر درود پڑھنا بھول گیا اُس سے جنت کا راستہ بھٹک گیا
ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے کسی مصیبت زدہ کو دیکھا اور کہا: تمام تعریفات اس اللہ کے لئے جس نے مجھے اس مصیبت سے عافیت دی جس میں تجھے مبتلا کیا اور اپنی مخلوق میں سے کثیر لوگوں پر مجھے فضیلت دی۔ تو اسے وہ مصیبت نہیں پہنچے گی
ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ:جس شخص نے ہر نماز کے بعد تینتیس مرتبہ سبحان اللہ،تینتیس مرتبہ الحمدللہ،اور تینتیس مرتبہ اللہ اکبر کہا، یہ ننانوے ہو گئے، پھر سو پورا کرنے کے لئے کہا: لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ۔ تو اس کی خطائیں معاف کر دی جائیں گے اگرچہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔
ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہےکہ: جس شخص کو یہ بات پسند ہو کہ اللہ تعالیٰ مشکلات اور تکلیف کے وقت اس کی دعا قبول کرے، اسے چاہئے کہ وہ خوشحالی میں کثرت سے دعا کرے
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہےکہ: جس شخص کو یہ بات پسند ہو کہ وہ قیامت کا منظر اپنی آنکھوں سے دیکھے تو وہ : اِذَا الشَّمۡسُ کُوِّرَتۡ ۪ۙ﴿۱﴾ اِذَا السَّمَآءُ انۡشَقَّتۡ ۙ﴿۱﴾ اور اِذَا السَّمَآءُ انۡفَطَرَتۡ ۙ﴿۱﴾ پڑھے۔
ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے مجھ پر ایک مرتبہ درود پڑھا، اللہ تعالیٰ اس کے بدلے اس کے لئے دس نیکیاں لکھے گا۔
سعید بن عمیر انصاری سے مروی ہے وہ اپنے والد رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت میں سے جس شخص نے خلوص سے مجھ پر ایک مرتبہ درود پڑھا، اللہ تعالیٰ اس کے بدلے اس پر دس رحمتیں بھیجتا ہے، اس کے دس درجات بلند کرتا ہے دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور دس غلطیاں مٹائی جاتی ہیں۔
عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس (دس لوگوں کا)ایک قافلہ آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نو لوگوں سے بیعت لے لی اور ایک کو چھوڑ دیا۔ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ نے نو لوگوں سے بیعت لے لی اور اس شخص کو چھوڑ دیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس نے تعویذ لٹکایا ہوا ہے۔ اس نے اپنا ہاتھ ڈال کر اسے توڑ دیا۔ تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے بیعت لی اور فرمایا: جس شخص نے تعویذ لٹکایا اس نے شرک کیا
ابو مالک اشجعی اپنے والد (طارق بن اشیم) رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے کتاب اللہ کی ایک آیت سکھائی تو جب تک وہ تلاوت کی جاتی رہے گی اسے ثواب ملتا رہے گا
منیذر رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی جو (افریقہ) میں تھے۔ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا فرما رہے تھے: جس شخص نے صبح کے وقت کہا: میں اللہ کے رب ہونے پر، اسلام کے دین ہونے پر اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نبی ہونے پر راضی ہوا، تو میں اس بات کا ذمہ دار ہوں کہ اسے ہاتھ سے پکڑ کر جنت میں لے جاؤں۔
انس بن مالکرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اپنے بستر پر آیا اور اس نے کہا: تمام تعریفات اس اللہ کے لئے جو مجھے کافی ہوا اور مجھے پناہ دی، تمام تعریفات اس اللہ کے لئے جس نے مجھے کھلایا اور پلایا، تمام تعریفات اس اللہ کے لئے جس نے مجھ پر احسان اور فضل کیا، اے اللہ میں تیری عزت کا واسطہ دے کر سوال کرتا ہوں کہ تو مجھے آگ سے نجات دے دے۔ تو اس نے تمام مخلوق کے مکمل تعریفی کلمات ادا کر دیئے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے کہا: میں اس اللہ سے بخشش طلب کرتا ہوں۔۔۔ جس کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں ،وہ زندہ اور قائم رہنے والا ہے، میں اس سے توبہ کرتا ہوں ،تین مرتبہ کہا تو اس کے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔ اگرچہ وہ لشکر سے مفرور ہو۔ ( ) یہ حدیث سیدنا ........ او برآء بن عازب رضی اللہ عنہم سے مروی ہے۔
سلمان فارسیرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ جس نے یہ کہا کہ: اے اللہ!میں تجھے گواہ بناتا ہوں، تیرے فرشتوں اور تیرا عرش اٹھانے والوں کو گواہ بناتا ہوں، اور آسمان و زمین میں موجود مخلوق کو گواہ بناتا ہوں ،کہ تو ہی اللہ ہے، تیرے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں ،تو اکیلا ہے ، تیرا کوئی شریک نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم تیرے بندے اور تیرے رسول ہیں۔ جس شخص نے ایک مرتبہ یہ کلمات کہے اللہ تعالیٰ اسےآگ سے ایک تہائی آزاد کر دیتا ہے اور جس شخص نے دو مرتبہ یہ کلمات کہے اللہ تعالیٰ دو تہائی حصہ آگ سے آزاد کر دیتا ہے اور جس شخص نے تین مرتبہ یہ کلمات کہے اللہ تعالیٰ اسے مکمل طور پر آگ سے آزاد کر دیتا ہے۔
ابو ایوب انصاریرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے صبح کے وقت یہ کلمات کہے: ”اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں، وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لئے بادشاہت ہے اور اسی کے لئے تعریف ہے وہ زندہ کرتا ہے اور وہ مارتا ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے“۔ دس مرتبہ۔ اللہ تعالیٰ ہر مرتبہ کہنے سے دس نیکیاں لکھے گا، دس برائیاں مٹائے گا اور اللہ تعالیٰ دس درجات بلند کرے گا، اور یہ کلمات اس کے لئے دس گردنیں آزاد کرنے کے برابر ہونےے، اور دن کی ابتدا سے لے کر انتہا تک اس کا ہتھیار ہوں گے ۔اور اس دن کوئی شخص ایساعمل نہیں کرے گا جو ان کلمات سے بڑھ کر ہو۔ اگر وہ شام کے وقت یہ کلمات کہے تو بھی اسی طرح ہے
ابو سعید خدریرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جس شخص نے کہا:.میں اللہ کے رب ہونے پر، اسلام کے دین ہونے پر اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے رسول ہونے پر راضی ہوا۔ اس کے لئے جنت واجب ہوگئی
جابررضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ جس شخص نے کہا: ”سُبْحَانَ اللهِ الْعَظِيمِ وَبِحَمْدِهِ“ اللہ عظمت والا اپنی تعریف کے ساتھ پاک ہے اس کے لئے جنت میں ایک درخت اگادیا جائے گا
جبیر بن مطعمرضی اللہ عنہ سے مرفوعامروی ہے کہ: جس شخص نے کہا: اللہ اپنی تعریف کے ساتھ پاک ہے، اے اللہ تو اپنی تعریف کے ساتھ پاک ہے، میں گواہی دیتا ہوں کہ تیرے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں ،میں تجھ سے بخشش طلب کرتا ہوں اور تیری طرف رجوع کرتا ہوں۔ اس نے یہ کلمات ذکر کی مجلس میں کہے تو یہ ایک مہر کی طرح ہوں گے جوثبت(پختہ) کر دی جائے گی اور جس شخص نے لغو کی مجلس میں کہے یہ اس کے لئے کفارہ بن جائیں گے
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے کہا: اللہ پاک ہے تمام تعریفات اللہ کے لئے ہیں، اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں اور اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ تعالیٰ ہر کلمے کے بدلے اس کے لئے جنت میں ایک درخت لگا دیاک
ابو امامہرضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: جس شخص نے صبح کی نماز کے بعد یہ کلمات: اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں ،اسی کے لئے بادشاہت ہے اور اسی کے لئے تمام تعریف، وہ زندہ کرتا ہے اور وہی مارتا ہے اسی کے ہاتھ میں بھلائی ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ سو رتبہ اس حال میں ہے کہ وہ ٹانگیں موڑے بیٹھا ہو(یعنی سلام پھیرنے کے بعد اسی حالت میں) تو وہ روئے زمین پر اس دن افضل عمل کرنے والا ہوگا سوائے اس شخص کے جس نے اس کی مثل یا اس سے زیادہ کہا۔