ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم پسند کرتے ہو کہ تم دعا میں زیادہ کوشش کرو؟ تم کوَ: اللهُمَّ أَعِنَّا عَلَى شُكْرِكَ وَذِكْرِكَ وَحُسْنِ عِبَادَتِكَ، اے اللہ اپنے شکر، ذکر اور اچھی عبادت کے لئے ہماری مدد کر
خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: مظلوم کی بددعا سے بچو، کیوں کہ یہ بادلوں پر اٹھالی جاتی ہے۔ اللہ عزوجل فرماتا ہے: میری عزت اور جلال کی قسم! میں اس کی ضرور مدد کروں گا اگرچہ کچھ دیر بعد ہی کیوں نہ ہو
ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جمع ہو جاؤکیوں کہ میں جلد ہی تمہارے سامنے ایک تہائی قرآن کی تلاوت کروں گا۔ جمع ہونے والے جمع ہوگئے۔ پھر اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم باہر آئے اور قُلۡ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ ۚ﴿۱﴾ پڑھی، پھر اندر چلے گئے ،پھر اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم باہر نکلے اور فرمایا: میں نے تم سے کہا تھا کہ میں تمہارے سامنے قرآن کا ایک تہائی تلاوت کروں گا۔ غور سے سن لو! یہ سورت قرآن کے ایک تہائی کے برابر ہے۔
ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: اللہ سے قبولیت کے یقین کے ساتھ دعا کرو، اور جان لو کہ اللہ تعالیٰ لا پرواہ و غافل دل کی دعا قبول نہیں کرتا
انس بن مالکرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تمہیں درد محسوس ہو تو درد والی جگہ پر اپنا ہاتھ رکھو اور کہو: بِسْمِ اللهِ (وَبِاللهِ) أَعُوذُ بِعِزَّةِ اللهِ وَقُدْرَتِهِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ مِنْ وَجَعِي هَذَا ،پھر اپنا ہاتھ اٹھا لو۔ پھر طاق مرتبہ یہ کام کرو
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر والوں کو جمع کرتے اور کہتے : جب تم میں سے کسی کو کوئی غم یا تکلیف پہنچے تو وہ کہے: الله الله رَبِّي ، لَا أُشْرَك بَه شَيْئًا، اللہ اللہ میرا رب ہے میں اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا
ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم صبح کرو تو کہو: اے اللہ! تیرےنام سے، ہم نےصبح کی اور تیرے نام سے ہم شام کرتے ہیں۔ تیرے لئے زندہ ہیں تیرے لئے ہی مرتے ہیں(اور تیری طرف اٹھ کر جانا ہے)۔ اور جب تم شام کرو تو کہو:اے اللہ! تیرےنام سے ہم نے شام کی اورتیرےنام سے ہم نے صبح کی ،تیرے لئے زندہ ہیں ،تیرے لئے ہی مرتے ہیں اور تیری طرف ہی لوٹ کر جانا ہے۔
محمد بن منکدر سے مروی ہے کہتے ہیں کہ ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور نیند میں برے( ڈراؤنے) خواب دیکھنے کی شکایت کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم اپنے بستر پر جاؤ تو کہو: میں اللہ کے تمام مکمل کلمات کے ساتھ اس کے غصے، اس کی سزا، اس کے بندوں کے شر اور شیاطین کےوسوسوں اور ان کی آمد سے(اللہ کی) پناہ میں آتا ہوں
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جب تم میں سے کوئی شخص تمنا کرے تو وہ بہت زیادہ کرے ،کیوں کہ وہ اپنے رب (عزوجل)سے سوال کر رہا ہے
ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی آدمی کسی کی عدم موجودگی میں اس کے لئے دعا مانگتا ہے تو فرشتہ اس سے کہتا ہے :اور تمہارے لئے بھی اسی طرح
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص سوال کرے تو وہ زیادہ کرے ۔کیوں کہ وہ اپنے رب سے سوال کر رہا ہے
عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم اللہ سے سوال کرو تو اس سے جنت الفردوس کا سوال کرو۔کیوں کہ وہ جنت کا سب سے افضل و اعلیٰ حصہ ہے ۔تم میں سے کوئی شخص اپنے چرواہے سے کہتا ہےکہ: وادی کے پوشیدہ سب سے اعلیٰ حصے میں جانا کیوں کہ وہ چارے اور گھاس سے بھر پور ہے
ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب (رات کےوقت )تم مرغ کی آواز سنو تو اللہ سے اس کے فضل کا سوال کرو، (اور اس کی طرف رغبت کرو) کیوں کہ اس نے فرشتہ دیکھا ہے اور جب تم (رات کے وقت) گدھے کی آواز سنو تو شیطان (کے شر) سے اللہ کی پناہ طلب کرو،کیوں کہ اس نے شیطان دیکھا ہے
ابو ہریرہرضی اللہ عنہ اور ابو سعید خدریرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ دونوں نے اس بات کی گواہی دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب بندہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَاللهُ أَكْبَرُکہتا ہے ،تو اللہ عزوجل فرماتا ہے : میرے بندے نے سچ کہا ۔ میرے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں اور میں سب سے بڑا ہوں۔ اور جب بندہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ کہتا ہے تو اللہ عزوجل فرماتا ہے: میرے بندے نے سچ کہا، میرے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں میں اکیلا ہوں۔ اور جب لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ لَا شَرِيكَ لَهُکہتا ہے،تو اللہ عزوجل فرماتا ہے: میرے بندے نے سچ کہا، میرے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں اور میرا کوئی شریک نہیں۔ اور جب بندہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُکہتا ہے تو اللہ عزوجل فرماتا ہے :میرے بندے نے سچ کہا، میرے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں، میرے لئے ہی بادشاہت ہے ،اور میرے لئے ہی تمام تعریفات ہیں۔اور جب بندہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِکہتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :میرے بندے نے سچ کہا :میرے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں ،گناہ سے بچنے کی طاقت اور نیکی کرنے کی قوت میری توفیق کے ساتھ ہے۔ جس بندے کو موت کے وقت یہ کلمات کہنے کی توفیق مل گئی اسے آگ نہیں چھوئے گی
ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم سورۃ الفاتحہ پڑھو تو”بسم اللہ الرحمن الرحیم“ پڑھ لیا کرو۔ کیوں کہ یہ ام القرآن اور ام الکتاب اور السبع المثانی ہے اور ” بسم اللہ الرحمن الرحیم“ ان ساتوں میں سے ایک ہے
انس بن مالکرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم جنت کے باغ میں سے گزرا کرو تو کچھ کھا لیا کرو۔ صحابہ نے کہا کہ یہ جنت کا باغ کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ذکر کی مجالس
خولہ بنت حکیم رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص کسی جگہ اترے تو وہ یہ کلمات کہے: میں ہر اس چیز کے شر سے جو اللہ نے پیدا کی اللہ کے مکمل کلمات کی پناہ میں آتا ہوں۔ جب تک وہ وہاں سے کوچ نہیں کرے گا اسے کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکے گی
ابو بکر بن سلیمان بن ابی حثمہ قرشی سے مروی ہے کہ ایک انصاری آدمی کو پھنسی نکل آئی،اسے بتایا گیا کہ شفاء بنت عبداللہ رضی اللہ عنہا پھنسی کا دم کرتی ہیں۔ وہ ان کے پاس آیا اور ان سے کہا کہ وہ اسے دم کردیں، شفاء رضی اللہ عنہا نے کہا: واللہ جب سے میں مسلمان ہوئی ہوں میں نے دم نہیں کیا۔ وہ انصاری رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا، اور شفاء نے جو بات کہی تھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتائی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شفاء رضی اللہ عنہ کو بلایا اور فرمایا: میرے سامنے دم کے الفاظ پڑھو، انہوں نے وہ الفاظ پڑھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے دم کرو اور حفصہ رضی اللہ عنہا کو بھی اسی طرح یہ دم سکھاؤ، جس طرح تم نے اسے کتاب سکھائی ہے ۔اور ایک روایت میں ہے لکھنا سکھایا ہے
ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: (مقیم) پڑوسی کے شر سے اللہ کی پناہ طلب کیا کرو، کیوں کہ مسافر پڑوسی کو سے جب دور ہونا چاہے تو دور ہوسکتا ہے
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا ہاتھ پکڑا اور ان کے ہاتھ سے چاند کی طرف اشارہ کر کے فرمایا: اس سے اللہ کی پناہ طلب کرو کیوں کہ یہی اندھیری رات ہے یا اندھیرا کرنے والا ہے جب چھپ جائے یعنی گرہن زدہ ہوجائے۔ جب یہ چھا جائے۔
عوف بن مالک اشجعی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم زمانۂ جاہلیت میں دم کیا کرتے تھے ،ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ کا اس بارے میں کیا خیال ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے اپنے دم سناؤ، دم میں کوئی حرج نہیں جب تک اس میں شرک نہ ہو
علیرضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہےکہ: سب سے افضل کلمہ جو میں نے اور انبیاعلیہم السلام نے عرفہ کی رات کہا (وہ یہ ہے): لا الٰہ الا اللہ وحدہ، لا شریک لہ، لہ الملک ولہ الحمد، وھو علٰی کل شیء قدیر۔ ’’اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اسی کے لیے بادشاہت ہے اور اسی کے لیے تعریف، اور وہ ہر چیں پر قادر ہے۔‘‘