اَلْآن: ہر وہ لمحہ جو ماضی اور مستقبل کے مابین فرض کیا جائے اسے اَلْآنَ کہا جاتا ہے۔ جیسے اَلْآنَ افعل کذا (میں اب کرتا ہوں) اور اَلْآنَ کا لفظ ہمیشہ الف لام تعریف کے ساتھ استعمال ہوتا ہے(1) اور اَفْعَلْ کَذا آوِنَۃٌ کا محاورہ بھی اَلْآنَ سے ماخوذ ہے۔ ھٰذا اوان ذالک (یہ اس کا صحیح زمانہ یا وقت ہے) سیبویہ نے کہا ہے کہ اَلْآنَ اآنُکَ کے معنی ہیں ھذا الْوَقت وَقْتُکَ اسی سے فعل آن یؤون اَوْنًا استعمال ہوتاہے۔ ابوالعباس لکھتے ہیں(2) کہ یہ ’’اَلْآنَ‘‘ سے نہیں ہے بلکہ ایک مستقل اور علیحدہ فعل ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الْاٰنَ | سورة الجن(72) | 9 |
الْـــــٰٔنَ | سورة البقرة(2) | 71 |
الْــٰٔنَ | سورة النساء(4) | 18 |
الْــٰٔنَ | سورة يوسف(12) | 51 |
اَلْئٰنَ | سورة الأنفال(8) | 66 |