اَلْحِرْصُ: شدتِ آز (حرص) یا فرط ارادہ۔ قرآن پاک میں ہے: (اِنۡ تَحۡرِصۡ عَلٰی ہُدٰىہُمۡ ) (۱۶:۳۷) یعنی ان کی ہدایت کے لئے تمہارے دل میں شدید آرزو اور خواہش ہو۔ (وَ لَتَجِدَنَّہُمۡ اَحۡرَصَ النَّاسِ عَلٰی حَیٰوۃٍ) (۲:۹۶) بلکہ ان کو تم اور لوگوں سے زندگی پر کہیں زیادہ حریص دیکھو گے۔ (وَ مَاۤ اَکۡثَرُ النَّاسِ وَ لَوۡ حَرَصۡتَ بِمُؤۡمِنِیۡنَ ) (۱۲:۱۰۳) اور بہت سے آدمی گو تم (کتنی ہی) خواہش کرو۔ ایمان لانے والے نہیں ہیں۔ اصل میں یہ حَرصَ الْقَصَارُ الثَّوبَ کے محاورہ سے ماخوذ ہے جس کے معنیٰ ہیں دھوبی نے کپڑے کو پتھر پر مار مار کر پھاڑ دیا۔ اَلْحَارِضَۃُ: وہ زخم جو جلد کو پھاڑ ڈالے۔ اَلْحارِصَۃُ وَالْحَرِیصۃُ اس بادل کو کہتے ہیں جو اپنی بارش سے زمین کی بالائی سطح کو کھرچ ڈالے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
اَحْرَصَ | سورة البقرة(2) | 96 |
تَحْرِصْ | سورة النحل(16) | 37 |
حَرَصْتَ | سورة يوسف(12) | 103 |
حَرَصْتُمْ | سورة النساء(4) | 129 |
حَرِيْصٌ | سورة التوبة(9) | 128 |