اَلصَّنَمُ : کے معنی بت کے ہیں جو کہ چا ندی ، پیتل یا لکڑی وغیرہ کا بنا ہوا ہو ۔ عرب لو گ ان چیزوں کے مجسمے بنا کر ( ان کی پو جا کیا کر تے اور انہیں تقریب الٰہی کا ذریعہ سمجھتے تھے ) صَنَمٌ کی جمع اَصْنَا م ٌ آتی ہے ۔ قرآن پا ک میں ہے : (اَتَتَّخِذُ اَصۡنَامًا اٰلِہَۃً) (۶۔۷۴) کہ تم بتوں کو کیو ں معبو د بنا تے ہو ۔ (لَاَکِیۡدَنَّ اَصۡنَامَکُمۡ ) (۲۱۔۵۷) میں تمہا رے بتوں سے ایک چا ل چلوں گا۔ بعض حکما ء نے کہا ہے کہ ہر وہ چیز جسے خدا کے سوا پو جا جا ئے بلکہ ہر وہ چیز جو انسا ن کو خدا تعالیٰ سے بیگا نہ بنا دے اور اس کی تو جہ کو کسی دوسری جا نب منعطف کردے صَنَمٌ کہلا تی ہے ۔ چنانچہ ابرا ہیم علیہ السلا م نے دعا ما نگی تھی کہ : (وَّ اجۡنُبۡنِیۡ وَ بَنِیَّ اَنۡ نَّعۡبُدَ الۡاَصۡنَامَ) (۱۴ ۔ ۳۵ ) مجھے اور میری او لا د کو اس با ت سے محفو ظ رکھنا کہ ہم اصنا م کی پر ستش اختیا ر کریں ۔ تو اس سے بھی ایسی چیزوں کی پر ستش مرا د ہے ۔ کیو نکہ حضرت ابرا ہیم علیہ السلا م کو معرفت الہٰی کے تحقق اور اس کی حکمت پر مطلع ہو نے کے بعد یہ اندیشہ نہیں ہو سکتا تھا کہ وہ اور ان کی اولا د بت پر ستی شروع کر دے گی ۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الْاَصْنَامَ | سورة إبراهيم(14) | 35 |
اَصْنَامًا | سورة الأنعام(6) | 74 |
اَصْنَامًا | سورة الشعراء(26) | 71 |
اَصْنَامٍ | سورة الأعراف(7) | 138 |
اَصْنَامَكُمْ | سورة الأنبياء(21) | 57 |