Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْعَصَبُ کے معنی بدن کے پٹھے جو جوڑوں کو تھامے ہوئے ہیں۔ لَحْمٌ عَصِبٌ: بہت پٹھوں والا گوشت۔ اَلْمَعْصُوْبُ: دراصل لوہے کو کہتے ہیں جو پٹھے (کی تانت) کے ساتھ بندھا ہوا ہو۔ پھر عام مضبوطی کے ساتھ باندھنے پر عَصْبٌ کا لفظ بولا جاتا ہے جیسے اہل عرب کہتے ہیں۔(1) لَاعْصِبَنَّکُمْ عَصْبَ السَّلِمَۃِ: میں تمہیں سلمہ درخت کی طرح باندھ کر چھوڑوں گا۔ فُلَانٌ شَدِیْدُ الْعَصَبِ مَعْصُوْبُ الْحَلْقِ: فلان کے جوڑبند مضبوط ہیں۔ یَوْمٌ عَصِیْبٌ: سخت دن۔ یہاں عَصِیْبٌ کے معنی ہیں: سخت۔ یہ بمعنی فاعل بھی ہوسکتا ہے اور بمعنی مفعول (مَعْصُوْبٌ) بھی۔ گویا اس کے بدن کے اطراف کو یک جا کرکے رسی کے ساتھ باندھ دیا گیا ہے جس میں وہ گھرے ہوئے ہیں اور نجات کی صورت نظر نہیں آتی۔ جیساکہ سخت دن کو کَفَّۃُ حَابِلٍ یَاحَلْقَۃُ خَاتَمٍ کے ساتھ تشبیہ دی جاتی ہے۔ اَلْعُصْبَۃُ: وہ جماعت جس کے افراد ایک دوسرے کے حامی اور مددگار ہوں۔ قرآن پاک میں ہے۔ (لَتَنُوۡٓاُ بِالۡعُصۡبَۃِ ) (۲۸:۷۶) ایک طاقتور جماعت کو اٹھانی مشکل ہوتیں۔ (وَ نَحۡنُ عُصۡبَۃٌ) (۱۲:۸) حالانکہ ہم جماعت (کی جماعت) ہیں۔ یعنی ہم باہم متفق ہیں اور ایک دوسرے کے یارومددگار۔ اِعْصَوْصَبَ الْقَوْمُ: لوگ مجتمع ہوگئے۔ عَصَبُوْا بِہٖ اس کا احاطہ کرلیا۔ عَصَبَ الرِّیْقُ بِفَمِہٖ: اس کے منہ میں تھوک خشک ہوگئی اور بول نہ سکا گویا اس کی زبان کو تانت کے ساتھ باندھ دیا گیا ہے۔ عَصْبٌ: ایک قسم کی یمنی منقش چادر۔ اَلْعِصَابَۃُ: کے معنی پٹی یا پگڑی کے ہیں۔ تَعَمَّمَ کی طرح اِعْتَصَبَ کے معنی بھی پگڑی باندھنا آتے ہیں۔ اَلْمَعْصُوْبُ: اونٹنی کہ جب تک اس کے پاؤں باندھ کر اسے نہ دوہا جائے دودھ نہ دے۔ اَلْعَصِیْبُ: پھیپھڑا۔ کیونکہ وہ بھی انتڑیوں کے ساتھ لپٹا ہوتا ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
بِالْعُصْبَةِ سورة القصص(28) 76
عَصِيْبٌ سورة هود(11) 77
عُصْبَةٌ سورة يوسف(12) 8
عُصْبَةٌ سورة يوسف(12) 14
عُصْبَةٌ سورة النور(24) 11