اَلْاَرِیْکَۃُ (مسہری) حجلہ (چھپر کھٹ) جو سریر یعنی تخت کے اوپر رکھا ہو اس کی جمع اَرَائِکُ ہے او راسے اَرِیْکَۃَ کہنے کی وجہ یا تو یہ ہے کہ وہ ارض یعنی دنیا میں اراک، (پیلو کی لکڑی) سے بنایا جاتا ہے جو ایک قسم کا درخت ہے او ریہ اَرَاکَ بِالْمَکَانِ اَرُوْکًا سے مشتق ہے جس کے اصل معنی کسی جگہ پر اراکَ (یعنی پیلو) کے پتے چرنے کے لیے ٹھہرنا کے ہیں پھر مطلق ٹھہرنے کے معنی میں استعمال ہونے لگا ہے۔ (اس لیے جنت کے چھپر کھٹوں کو جو اہل جنت کی اقامت گاہ ہوں گے۔ (اَرَائِکُ) (۱۸:۲۱) کہا گیا ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الْاَرَاۗىِٕكِ | سورة الكهف(18) | 31 |
الْاَرَاۗىِٕكِ | سورة يس(36) | 56 |
الْاَرَاۗىِٕكِ | سورة الدھر(76) | 13 |
الْاَرَاۗىِٕكِ | سورة المطففين(83) | 23 |
الْاَرَاۗىِٕكِ | سورة المطففين(83) | 35 |