Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْمَیْدُ: زمین کی طرح کی کسی بڑی چیز کا مضطرب ہونا۔ چنانچہ قرآن پاک میں ہے۔ (اَنْ تَمِیْدَبِکُمْ) (۱۶۔۱۵) کہ تم کو لے کر کہیں جھک نہ جائے۔ (اَنۡ تَمِیۡدَ بِہِمۡ) (۲۱۔۳۱) تاکہ لوگوں (کے بوجھ سے ہلنے اور جھکنے ) نہ لگے۔ مَادَتِ الْاَغْصَانُ تَمِیْدُ: شاخوں کا مضطرب ہونا بعض نے کہا ہے کہ شاعر کے کلام (1) (۴۱۷) نَعِیْمًا وَمَیْدَانًا مِّنَ الْعَیْشِ اَخْضَرَا (نعمتیں اور سرسبز لہلہاتی ہوئی زندگی) میں بھی مَیْدانًا مَادَتِ الْاَغْصَانُ سے ہے اور اس کے معنی کشادہ زندگی کے ہیں اور اسی سے میدان الدابۃ ہے جس کے معنی جانور کے کھلے میدان الدابۃ ہے جس کے معنی جانور کے کھلے میدان میں پھرنے کے ہیں۔ اَلْمَائِدَۃُ اصل میں اس خوان کو کہتے ہیں جس پر کھانا چنا ہوا ہو۔ اور ہر ایک پر یعنی کھانے اور خالی خوان پر انفراداً بھی مَائِدَۃٌ کا لفظ بولا جاتا ہے۔ یہ مَادَنِیْ یَمِیْدُنِیْ سے ہے جس کے معنی کھانا کھلانا بھی کیے ہیں۔ اور آیت کریمہ : (اَنۡزِلۡ عَلَیۡنَا مَآئِدَۃً مِّنَ السَّمَآءِ ) (۵۔۱۱۴) ہم پر آسمان سے خوان نازل فرما۔ کی تفسیر میں بعض نے کہا ہے کہ انھوں نے کھانا طلب کیا تھا۔ اور بعض نے کہا ہے کہ علم کے لیے دعا کی تھی۔ اور علم کو مَائِدَہ سے اس لیے تعبیر فرمایا ہے کہ علم روح کی غذا بنتا ہے جیسا کہ طعام بدن کے لیے غذا ہوتا ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
تَمِيْدَ سورة النحل(16) 15
تَمِيْدَ سورة الأنبياء(21) 31
تَمِيْدَ سورة لقمان(31) 10
مَاۗىِٕدَةً سورة المائدة(5) 112
مَاۗىِٕدَةً سورة المائدة(5) 114