حاصَ (ض) عنِ الحَقِّ کے معنیٰ حق سے بھاگ کر شدت و مکروہ کی طرف جانے کے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے: (ہَلۡ مِنۡ مَّحِیۡصٍ ) (۵۰:۳۶) کہ کہیں بھاگنے کی جگہ ہے۔ (مَا لَنَا مِنۡ مَّحِیۡصٍ) (۱۴:۲۱) کوئی جگہ گریز اور رہائی ہمارے لئے نہیں ہے۔ یہ اصل میں حَیْصٌ وَبَیْصُ سے ہے جس کے معنی شدت اور سختی کے ہیں۔ مگر اَلْحَوصُ (اجوف وادی) ہو تو اس کے معنی چمڑا سلنا ہوتے ہیں اور اسی سے حُصْتُ عین الصَّقْرِ کا محاورہ ہے جس کے معنیٰ صقرہ کی آنکھیں سی دینے کے ہیں۔