Blog
Books
Search Quran
Tafseer Ibn-e-Kaseer
by Amam Ibn-e-Kaseer

Ahsan ul Bayan
by Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

132۔ 1 یعنی ہر انسان اور جن کے، ان کے با ہمی درجات میں، عملوں کے مطابق، فرق، تفاوت ہوگا، اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جنات بھی انسانوں کی طرح جنتی اور جہنمی ہونگے۔

Taiseer ul Quran
by Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran
by Abdul Salam Bhatvi

وَلِكُلٍّ دَرَجٰتٌ مِّمَّا عَمِلُوْا ۔۔ : اس سے معلوم ہوا کہ جنوں میں سے بھی جو نیک ہیں وہ جنت میں اور جو بدرکار ہیں وہ جہنم میں جائیں گے۔ سورة رحمن میں اس کی تفصیل موجود ہے اور جنت اور جہنم میں بھی ان کے درجات و دَرکات مختلف ہوں گے۔

Maariful Quran
by Mufti Muhammad Shafi

چوتھی آیت کا مفہوم واضح ہے کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک انسانوں اور جنّات میں ہر طبقہ کے لوگوں کے درجات مقرر ہیں، اور یہ درجات ان کے اعمال ہی کے مطابق رکھے گئے، ان میں سے ہر ایک کی جزاء و سزا انہی اعمال کے پیمانہ کے مطابق ہوگی۔

Mufradat ul Quran
by Imam Raghib Isfahani

وَلِكُلٍّ دَرَجٰتٌ مِّمَّا عَمِلُوْا۝ ٠ ۭ وَمَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا يَعْمَلُوْنَ۝ ١٣٢- درج - الدّرجة نحو المنزلة، لکن يقال للمنزلة : درجة إذا اعتبرت بالصّعود دون الامتداد علی البسیطة، کدرجة السّطح والسّلّم، ويعبّر بها عن المنزلة الرفیعة : قال تعالی: وَلِلرِّجالِ عَلَيْهِنَّ دَرَجَةٌ [ البقرة 228] - ( د ر ج ) الدرجۃ - : کا لفظ منزلہ ميں اترنے کی جگہ کو درجۃ اس وقت کہتے ہیں جب اس سے صعود یعنی اوپر چڑھتے کا اعتبار کیا جائے ورنہ بسیط جگہ پر امدیاد کے اعتبار سے اسے درجۃ نہیں کہتے جیسا کہ چھت اور سیڑھی کے درجات ہوتے ہیں مگر کبھی اس کا اطلاق مزدلہ رفیع یعنی - بلند مرتبہ پر بھی ہوجاتا ہے ۔ چناچہ آیت کریمہ : ۔ وَلِلرِّجالِ عَلَيْهِنَّ دَرَجَةٌ [ البقرة 228] البتہ مردوں کو عورتوں پر فضیلت ہے ۔ - غفل - الغَفْلَةُ : سهو يعتري الإنسان من قلّة التّحفّظ والتّيقّظ، قال تعالی: لَقَدْ كُنْتَ فِي غَفْلَةٍ مِنْ هذا[ ق 22] - ( غ ف ل ) الغفلتہ - ۔ اس سہو کو کہتے ہیں جو قلت تحفظ اور احتیاط کی بنا پر انسان کو عارض ہوجاتا ہے ۔ قرآن میں ہے ۔ لَقَدْ كُنْتَ فِي غَفْلَةٍ مِنْ هذا[ ق 22] بیشک تو اس سے غافل ہو رہا تھا

Ahkam ul Quran
by Amam Abubakr

Tafseer Ibn e Abbas
by Ibn e Abbas

(١٣٢) جن وانس میں سے ہر ایک مومن کو ان کے خیر کی وجہ سے جنت میں درجات ملیں گے اور کافروں کو ان کی برائیوں کے باعث سزائیں دی جائیں اور خیر وشر سے آپ کا پروردگار غافل نہیں یا یہ کہ جو گناہ کرتے ہیں اس پر سزا اور گرفت کو وہ چھوڑنے والا نہیں۔

Bayan ul Quran
by Dr Israr Ahmed

آیت ١٣٢ (وَلِکُلٍّ دَرَجٰتٌ مِّمَّا عَمِلُوْا ط) ۔- ظاہر بات ہے کہ سب نیکو کار بھی ایک جیسے نہیں ہوسکتے اور نہ ہی سب بد کار ایک جیسے ہوسکتے ہیں ‘ بلکہ اعمال کے لحاظ سے مختلف افراد کے مختلف مقامات اور مراتب ہوتے ہیں۔

Tafheem ul Quran
by Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran
by Mufti Taqi Usmani