और अगर आपका रब चाहता तो लोगों को एक ही उम्मत बना देता मगर वे हमेशा इख़्तिलाफ़ में रहेंगे।
اوراگرآپ کا رب چاہتاتوتمام انسانوں کویقیناایک ہی اُمت بنادیتااوروہ ہمیشہ اختلاف کرنے والے ہی رہیں گے۔
اور اگر تیرا رب چاہتا تو لوگوں کو ایک ہی امت بنا چھوڑتا اور وہ برابر اختلاف میں رہیں گے ۔
اگر آپ کا پروردگار ( زبردستی ) چاہتا تو سب لوگوں کو ایک ہی امت ( گروہ ) بنا دیتا مگر اپنی حکمتِ کاملہ سے اس نے ایسا نہیں کیا لہٰذا یہ لوگ ہمیشہ آپس میں اختلاف کرتے رہیں گے ۔
بے شک تیرا ربّ اگر چاہتا تو تمام انسانوں کو ایک گروہ بنا سکتا تھا ، مگر اب تو وہ مختلف طریقوں ہی پر چلتے رہیں گے ،
اوراگرآپ کا رب چاہتا تو سب لوگوں کو ایک ہی امت بنادیتا لیکن یہ لوگ اسمیں ہمیشہ اختلاف کرتے رہیں گے سوائے ان لوگوں کے جن پر آپ کے رب نے رحم فرمایا اور اسی لئے انہیں پیدا فرمایاہے اور آپ کے رب کی بات پوری ہوگئی کہ میں ضرور بالضرور جہنم کو انسانوں اورجنات دونوں سے بھر دوں گا ۔
اور اگر تمہارا پروردگار چاہتا تو تمام انسانوں کو ایک ہی طریقے کا پیرو بنا دیتا ، ( مگر کسی کو زبردستی کسی دین پر مجبور کرنا حکمت کا تقاضا نہیں ہے ، اس لیے انہیں اپنے اختیار سے مختلف طریقے اپنانے کا موقع دیا گیا ہے ) اور وہ اب ہمیشہ مختلف راستوں پر ہی رہیں گے ۔
اور اگرآ پ کا رب چاہتا توایک ہی امت بنائے رکھتا مگروہ اختلاف ہی کرتے رہیں گے
اور اگر تمہارا رب چاہتا تو سب آدمیوں کو ایک ہی امت کردیتا ( ف۲۳۹ ) اور وہ ہمیشہ اختلاف میں رہیں گے ( ف۲٤۰ )
اور اگر آپ کا رب چاہتا تو تمام لوگوں کو ایک ہی امت بنا دیتا ( مگر اس نے جبراً ایسا نہ کیا بلکہ سب کو مذہب کے اختیار کرنے میں آزادی دی ) اور ( اب ) یہ لوگ ہمیشہ اختلاف کرتے رہیں گے